ہائیکورٹ: میڈیکل کمشن کو پرائیویٹ میڈیکل کالجز کے داخلہ قواعد میں ترمیم کا حکم
لاہور(اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ نے پرائیویٹ میڈیکل کالجز میں داخلوں کا طریقہ کار کیخلاف دائر درخواست پر پاکستان میڈیکل کمیشن کو طلباء کے داخلوں سے متعلق قواعد میں ترمیم کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ طلبا وطالبات پرائیویٹ میڈیکل کالجز میں داخلے کے لئے آن لائن پورٹل کے ذریعے ایف ایس سی اور میٹرک کے نمبرز درج کر سکیں گے۔ میڈیکل کالج میں داخلے کے امیدوار طلباء اپنی مرضی سے متعدد کالجز کا انتخاب کر سکیں گے۔ طلبا پی ایم سی کے پورٹل کے ذریعے درخواست جمع کرانے کی 5 سو روپے فیس ادا کریں گے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد الحسن نے میڈیکل کالجز کے داخلوں کے طریقہ کار کے خلاف درخواست پر سماعت مکمل ہونے کے بعد 6 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ پرائیویٹ میڈیکل کالجز معاہدے کے بعد صرف سال21۔2020 کے لئے داخلے کرسکتے ہیں۔ طلبا کے مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے داخلہ قواعد میں ضروری ترمیم کرنا بہترین راستہ ہوگا۔ پاکستان میڈیکل کمیشن اور پامی کے درمیان معاہدے کی شرائط کو بھی تحریری فیصلے کا حصہ بنایا گیا۔ میڈیکل کالجز میں داخلوں کیلئے مستقبل میں کوئی سنٹرل انڈکشن سسٹم نہیں ہو گا، پی ایم سی کا آٹومیٹڈ سسٹم مستقبل میں طلبا کے داخلوں کیلئے استعمال نہیں ہو گا۔ پی ایم سی کا پورٹل صرف جنوری 2021 سیشن کیلئے استعمال ہو گا۔ پی ایم سی آٹومیٹک سسٹم کیساتھ آن لائن داخلہ پورٹل قائم رکھے گا۔ عدالت نے فیصلے میں حکم دیا کہ پاکستان میڈیکل کمیشن امیدوار طلبا کا ٹیسٹ لے گا اور داخلے کیلئے 50 فیصد نمبر کا تعین کرے گا۔ میڈیکل کالجز حتمی داخلہ فہرست اپنی ویب سائٹس پر شائع کرنے کے پابند ہوں گے۔ میڈیکل کالجز طلبہ کے داخلوں کی حتمی فہرستیں الحاق شدہ یونیورسٹیز کو بھی بھجوائی جائیں گی۔ یونیورسٹیز طلبہ کی تعلیمی اسناد کی تصدیق کے بعد انکے داخلوں کی حتمی فہرستیں پی ایم سی کو بھجوانے کی پابند ہوں گی۔