کراچی سرکلر ریلوے25 سال بحال کرایہ30 روپے مقرر
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) وزیر ریلوے شیخ رشید نے کراچی میں سرکلر ریلوے کا افتتاح کر دیا جس کے بعد شہری 25 برس بعد سرکلر ٹرین پر سفر کر سکیں گے۔ کراچی سرکلر ریلوے ٹریک مکمل نہ ہونے کے سبب صرف 46 کلو میٹر ٹریک پر سٹی سٹیشن سے پپری یعنی گھارو کے قریب تک ٹرین چلائی جائے گی۔ پھاٹک اور ٹریک سمیت کئی مقامات کی ابتر صورتحال اور تیاریاں بروقت مکمل نہ کی جانے کی وجہ سے 21 میں سے صرف 13سٹیشنوں پر ٹرین سروس میسر کی جا سکے گی۔ب قیہ 8 سٹیشنوں کے درمیان کہیں تجاوزات تو کہیں انڈر پاسز اور اوور ہیڈ بریج بننا ضروری ہیں جس کے لیے بقیہ 14کلومیٹر ٹریک پر 15 سے 30 دسمبر تک سرکلر ٹرین چلانے کی نئی تاریخ دے دی گئی ہے۔ سرکلر ریلوے ٹرین کا انجن موڑنے کا کوئی انتظام نہ ہونے کے سبب ایک انجن ٹرین کو کھینچ کر لے جائے گا تو دوسرا اسے کھینچ کر واپس لائے گا۔ چنانچہ اس طرح ایک وقت میں ایک انجن فالتو ہی ساتھ چلتا رہے گا۔ حکام کے مطابق سرکلر ٹرین 46 کلو میٹر کا فاصلہ ڈیڑھ گھنٹے میں طے کرے گی۔ شیخ رشید نے کہا ہے کہ اپوزیشن گلگت بلتستان بھول کر آزاد کشمیر الیکشن کی فکر کرے۔ شکست تسلیم نہ کرنے والوں سے ووٹ کی عزت کو خطرہ ہے۔ اداروں کے خلاف بیانیہ عمران خان کی خدمت ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کراچی میں سرکلر ریلوے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا گلگت میں زبردست انتخابات ہوئے۔ اپوزیشن آزاد کشمیر کے انتخابات کی فکر کرے۔ اپوزیشن گلگت بلتستان کے الیکشن نہیں مان سکتی تو کوئی الیکشن نہیں مان سکتی۔ پوری دنیا میں جہاں جمہوریت ہے وہاں ہارنے والا مان ہی نہیں رہا۔ ووٹ کی عزت کو شدید قسم کا خطرہ ہے۔ انہی لوگوں سے خطرہ ہے جو شکست تسلیم نہیں کر رہے۔ شیخ رشید کا کہنا تھا وزیراعظم سینٹ الیکشن میں شو آف ہینڈز سے انتخابات کرانا چاہتے ہیں، جو جو اداروںکیخلاف بیانیہ دے رہا ہے وہ عمران خان کی خدمت کر رہا ہے۔ اس سے قبل شیخ رشید نے ابتدائی طور پر سٹی سٹیشن اور پپری کے درمیان کے سی آر کا افتتاح کیا۔ انہوں نے یک طرفہ کرایہ 50 کے بجائے 30 روپے کرنے کا بھی اعلان کیا۔ شیخ رشید نے کہا کہ سی آر میں انسٹال ہونیوالی تمام چیزیں کراچی پہنچا دی گئیں۔ کے سی آر کی 40 کوچز بنا رہے ہیں جس میں سے 15 آج چلائی جا رہی ہیں، 750 روپے میں کے سی آر کا مہینے بھر کا پاس بنوا سکتے ہیں، ایک سال میں کے سی آر کو مکمل طور پر ماڈرن کر دیں گے، پاکستانی تاریخ میں کے سی آر کا کریڈٹ عمران خان کو جاتا ہے۔ شیخ رشید کا کہنا تھا سپریم کورٹ کے حکم پر صدق دل سے عملدرآمد کر رہے ہیں۔ عدالت نے سب کو چابی دی تو کام چلا۔ انہوں نے کہا کراچی میں بڑا قبضہ مافیا ہے۔ ریلوے کی زمین پر لوگوں نے قبضے کیے ہوئے ہیں۔ سندھ حکومت کوشش کرے گی تجاوزات ختم کرائے۔ ٹرین چلتی رہے تو زندہ رہتی ہے، رک جائے تو لوگ چیزیں چوری کرلیتے ہیں۔ لوگوں نے ٹرینوں میں صابن اور تولیے نہیں چھوڑے وہ بھی چوری کرلیے۔ ان کا کہنا تھا وزیراعظم سینٹ الیکشن میں شو آف ہینڈز سے انتخابات کرانا چاہتے ہیں۔