• news

علامہ خادم رضوی کی نماز جنازہ آج مینار پاکستان گرائونڈ میں ادا کی جائیگی

لاہور (خصوصی نامہ نگار/ نمائندہ خصوصی) تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ مولانا خادم حسین رضوی کو آج دن گیارہ بجے مینار پاکستان گراؤنڈ میں نماز جنازہ کے بعد سپرد خاک کیا جائے گا۔ نماز جنازہ اور تدفین کے تمام تر انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ تحریک لبیک کے ذمہ داران کے مطابق میت سبزہ زار سے بذریعہ ہیلی کاپٹر مینار پاکستان گرائونڈ لے جائی جائے گی جہاں 11 بجے ان کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی۔ تدفین ملتان روڈ پر ان کی مسجد رحمۃ للعالمین کے ساتھ واقع مدرسے سے ملحقہ جگہ پر کی جائے گی۔ گزشتہ روز تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ مولانا خادم حسین رضوی کی تحریک کے رکن اور ان کے عقیدت مند انتقال کی خبر سنتے ہی ملک بھر سے مدرسہ رحمۃ للعالمین ملتان روڈ پہنچ گئے جس کی وجہ سے پولیس نے چوک یتیم خانہ کو کئی کلو میٹر دور تک عام ٹریفک کے لئے بند کردیا۔ جبکہ کارکنان کئی کلومیٹر کا سفر پیدل طے کرکے مدرسہ رحمۃ للعالمین پہنچے۔ گذشتہ روز مولانا کی میت دیدار کے لئے رکھی گئی تو ہزاروں کارکنوں کی آخری دیدار کے لئے طویل قطاریں بن گئیں۔ پولیس نے تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان اور مذہبی شخصیات کی آمد کے باعث دوسرے روز بھی سکیورٹی کے سخت انتظامات اور درجہ وار سکیورٹی حصار قائم کیے ہوئے ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق جنازے کے لیے سکیورٹی انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ پولیس کے 50ریزرو دستے، 26ایس ایچ او 13ڈی ایس پیز اور ایس پیز سمیت بڑی تعداد میں پولیس تعینات ہوگی۔ تحریک دعوت حق پاکستان کے امیر علامہ محمد اصغر نورانی کی اپیل پر ممتاز عالم دین و محافظ عقیدہ ختم نبوت علامہ خادم حسین رضوی کے انتقال پر تین روز ہ سوگ کا اعلان کیاگیا ہے۔ جمعہ کے اجتماعات میں علامہ خادم حسین رضوی کی مغفرت، ان کے درجات کی بلندی کیلئے دعائیں کی گئیں۔ وزیراعلی پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے تحریک لبیک کے سربراہ خادم حسین رضوی کے انتقال پرگہرے دکھ اور افسوس کے ساتھ لواحقین سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا ہے۔ جے یو آئی کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا محمد امجد خان، محمد اسلم غوری، حاجی شمس الرحمن شمسی، مفتی ابرار احمد، عبدالرزاق عابد لاکھو اور صوبائی رہنمائوں نے بھی دلی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ علامہ خادم حسین رضوی ختم نبوت اور ناموس رسالت پر ایک گونجتی آواز تھے۔ علاوہ ازیں وزیرہاؤسنگ پنجاب میاں محمود الرشید نے  علامہ خادم حسین رضوی کے انتقال پراپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ تحریک دعوت توحید کے مرکزی قائد میاں محمد جمیل نے تحفظ ناموس رسالت کیلئے خدمات پر علامہ خادم حسین رضوی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی وفات کو ناقابل تلافی نقصان قرار دیا۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنما مولانا عزیزالرحمن ثانی‘ مبلغ ختم نبوت لاہور مولانا عبدالنعیم، مولاناعلیم الدین شاکر، پیررضوان نفیس، قاری جمیل الرحمن اختر، مولانا محمد اشرف گجر، مولانا خالد محمود نے مولانا خادم حسین رضوی کے انتقال پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا خادم حسین رضوی تحفظ ختم نبوت اور تحفظ ناموس رسالت  کے محاذ پر ایک پرجوش اور توانا آواز تھے۔ وہ ایک بیباک و نڈر عالم دین تھے۔ سربراہ پاکستان سنی تحریک ثروت اعجاز قادری نے علامہ خادم حسین رضوی کے انتقال کو اہلسنت کے لئے عظیم سانحہ قرار دیا۔ دریں اثناء حافظ شاہد حسین صوبائی صدر پاکستان سنی تحریک پنجاب نے کہا ہے ان جیسی شخصیات صدیوں بعد پیدا ہوتی ہیں۔کل مسالک علماء  بورڈ کے چیئرمین مولانا محمد عاصم مخدوم نے ممتاز عالم دین علامہ خادم حسین رضوی کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی رہنما پیر سید محمد محفوظ مشہدی نے علامہ خادم حسین رضوی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی موت کو اہل سنت کا عظیم نقصان قرار دیا ہے۔ دارالعلوم جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب میں کہا ہے کہ علامہ خادم حسین رضوی کی وفات دینی حلقوں کے لئے ایک عظیم نقصان ہے۔ علامہ خادم حسین رضوی کی دینی اور علمی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ جامعہ نعیمیہ کے اساتذہ و طلبہ، انتظامیہ اور نعیمین ایسوسی ایشن کے ذمہ داران، کارکنان مولانا خادم حسین رضوی کے اہل خانہ اور چاہنے والوں سے دلی تعزیت کا اظہارکرتے ہیں۔ صدر نیشنل مشائخ کونسل و سجادہ نشین آستانہ عالیہ گڑھی خواجہ غلام قطب الدین فریدی، مولانا فضل الرحمن اوکاڑوی اور صاحبزادہ عثمان علی جلالی، صاحبزادہ غلام نصیر الدین چراغ و دیگر نے علامہ خادم حسین رضوی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اہل علم ایک عظیم شخصیت سے محروم ہوگئے۔ دریں اثناء مشائخ نے پیر عبدالمنان آف بھرچونڈی شریف اور پیر سیف اللہ خالد گیلانی کے انتقال پر بھی افسوس کا اظہار کیا ہے۔ سربراہ تنظیم غوثیہ مہتمم جامعہ فاضل شاہی حکیم مولانا محمد منشاء چشتی نے علامہ خادم حسین رضوی کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا ہے۔ لاہورسے آن لائن کے مطابق  وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا خادم حسین رضوی کی اچانک وفات پر بہت دکھ ہوا۔ وہ ایک سچے عاشق رسول تھے۔ دوسری طرف  علامہ خادم حسین رضوی کا اپنی موت سے متعلق ایک بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔ ویڈیو میں خادم حسین رضوی نے کہا کہ ایک دن اعلان ہو گا کہ مولوی خادم مر گیا، تو دو ہی باتیں ہیں یا تو لوگ کہیں گے یہ اچھا بندہ تھا یا یہ برا بندہ تھا، درمیان میں تو کچھ نہیں ہو سکتا۔ آپ کہہ دیں گے کہ ٹھیک تھا مگر بہت سخت تھا۔ بچو آج ہمارے ساتھ کھڑے ہو جاؤ، بعد میں میرے جیسا بھی نہیں ملے گا۔

ای پیپر-دی نیشن