مودی کی پاکستان کیخلاف اشتعال انگیزی جاری رکھنے کی حکمت عملی
اسلام آباد ( عبداللہ شاد - خبر نگار خصوصی) بھارت سرکار پاکستان کے خلاف اس وقت تمام تر اشتعال انگیزی جاری رکھے ہوئے ہے ، اس ضمن میں نام نہاد سٹرائیکس کی گردان بھی کی جا رہی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکمت عملی ’’ پاکستان (بیشنگ) Bashing پالیسی‘‘ اپنا کر دو مقاصد حاصل کرنے کی ہے۔ پہلی یہ کہ بھارت پاکستان کیخلاف مہم جوئیوں کی افواہیں پھیلا کر وزیر خارجہ اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی کچھ روز قبل کی پریس کانفرنس کے اثرات زائل کرنا چاہتا ہے۔ دوم ہندوستان میں آئندہ سال پانچ صوبائی اسمبلیوں پر انتخابات ہوں گے، وویکا نند انٹرنیشنل فائونڈیشن اور آر ایس ایس نے پاکستان کیخلاف نفرت کی فضا پیدا کر کے ان پانچ ریاستوں میں انتخابی کامیابی حاصل کرنے کی تجویز دی ہے۔ اس ضمن میں تمام بھارتی میڈیا ہائوسز کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی بنگال، کیرالہ، تامل ناڈو اور پانڈی چری پر قبضہ کرنے کی کوشش ہے۔ بہار اسمبلی میں دھاندلی کے باعث بھارتیہ جنتا پارٹی پہلے ہی مشکل میں ہے۔ مغربی بنگال میں ممتا بینر جی نے 2016 میں 211 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی، اس بار اس ریاست میں بی جے پی بھی دانت نکوسے بیٹھی ہے۔ آسام کے انتخابات بھی اپریل تا مئی 2021 ہونے ہیں، اس ریاست میں بی جے پی اتحاد پہلے ہی اقتدار میں ہے لیکن علیحدگی پسند تحاریک میں شدت کے بعد بی جے پی کے پائوں اس صوبے سے اکھڑ چکے ہیں، بی جے پی نے گذشتہ انتخابات میں صوبہ کی 126 نشستوں میں سے 60 پر کامیابی حاصل کی تھی۔ کیرالہ میں بائیں بازو کا جمہوری محاذ (ایل ڈی ایف) برسراقتدار ہے اور بی جے پی یہاں پچھلی بار ایک بھی سیٹ نہیں لے سکی تھی۔ ۔ پانڈی چری اگرچہ کوئی بڑی ریاست نہیں لیکن اپنی جغرافیائی و سیاسی اہمیت کی بنا پر کانگرس اور بی جے پی دونوں کی نظر اس ریاست پر ہے۔