• news

کرونا وائرس کی تشخیص کیلئے پاکستانی آلہ تیار، ویکسین کا بھی کامیاب ٹرائل

 اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)پاکستان نے کرونا وائرس کی تشخیص کا جدید آلہ تیار کر لیا ہے جس سے پھیپھڑوں میں کرونا انفیکشن کی مقدار معلوم ہو سکے گی۔ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ) نے کرونا کی جدید تشخیصی میڈیکل ڈیوائس 'کووریڈ' کی منظوری دے دی ہے۔ڈریپ کے چیف ایگزیکٹو افسر عاصم رؤف نے میڈیکل ڈیوائس رجسٹریشن کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ڈیوائس کو ڈریپ ایکٹ 2012 کے تحت رجسٹرڈ کیا گیا ہے۔ کووریڈ مکمل طور پر مقامی سطح پر تیار کردہ ہے ۔جو پھیپھڑوں میں کرونا کے انفیکشن کی تشخیص ایک منٹ سے پہلے کرے گی۔پاکستان یہ ٹیکنالوجی دنیا کے دیگر ممالک کو فراہم کرے گا اور یہ ڈیوائس جلد ملک بھر میں دستیاب ہوگی۔ڈاؤ یونیورسٹی کراچی میں کرونا کے علاج کی دوا بھی تیاری کے اہم مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے دعوٰی کیا ہے کہ کرونا میں جان بچانے والی دوا 'سی آئی وی آئی جی' کے کامیاب کلینیکل ٹرائل جاری ہیں۔انتظامیہ کے مطابق طبی آزمائش کے دوران انتہائی نگہداشت کے شعبے (آئی سی یو) میں داخل کرونا کے بیمار مریضوں کی صحت میں بہتری 60 فیصد اورکرونا کے شدید بیمار مریضوں میں ریکوری100فیصد رہی ہے۔ماہرین کے مطابق سی آئی وی آئی جی (انجکشن) کرونا سے صحت یاب مریضوں کے پلازمہ سے اینٹی باڈیزکشید کرکے تیار کیا جاتاہے ۔یہ طریقہ علاج پلازمہ تھراپی سے بالکل ہی مختلف ہے۔چین کے اشتراک سے تیار ہونیوالی کرونا ویکسین کا پاکستان میں بھی کامیاب انسانی ٹرائل کرلیا گیا۔ اب تک 5ہزار پاکستانی رضاکاروں کو اس ویکسین کی ڈوز دی گئی ہے۔ جن میں سے ڈھائی ہزار اسلام آباد، لاہور8سو جبکہ کراچی سے 14سو رضاکاروں نے اسلام آباد میں ہونیوالے ٹرائل میں حصہ لیا۔ڈاکٹرز نے ویکسین نتائج کے حوالے سے اگلے 2 سے 3 ماہ میں اچھی خبر ملنے کی نوید سنائی ہے۔ٹرائل کے اب تک مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ جن کو ویکسین لگی وہ صحت مند ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن