پوسٹل ووٹ ٹرمپ کی اپیل مسترد ، وائٹ ہائوس سے نکالنے کیلئے فوج کی مدد لے سکتے ہیں: اوباما
نیویارک(نوائے وقت رپورٹ +صبا ح نیوز+ این این آئی)پنسلوینیا کی عدالت نے صدر ٹرمپ کی جانب سے پوسٹل ووٹ مسترد کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔پنسلوینیا کی عدالت نے صدر ٹرمپ کے الزامات کو میرٹ کے برخلاف قرار دیدیا، عدالت کے مطابق ثبوت کے بغیر انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کو قبول نہیں کیا جاسکتا، ووٹرز کی حق تلفی نہیں ہونے دیں گے۔ ٹرمپ نے پوسٹل بیلٹ مسترد کرنے کے لئے عدالت سے رجوع کیا تھا۔دوسری جانب امریکہ کے صدارتی انتخابات 2020 کا آخری نتیجہ بھی آ گیا ہے جس میں ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار جوبائیڈن غیر سرکاری نتائج کے مطابق کامیاب قرار پائے ہیں۔ الیکشن حکام نے جارجیا کے نتیجے کا اعلان کیا ہے جس کے مطابق جو بائیڈن نے صدر ٹرمپ کے مقابلے میں بارہ ہزار زیادہ ووٹ حاصل کیے ہیں۔ اس طرح جو بائیڈن کے الیکٹورل ووٹ میں مزید 16 ووٹ کا اضافہ ہو گیا ہے۔ادھرسابق امریکی صدر باراک اوبامانے کہاہے کہ اگر قائم مقام صدرٹرمپ نے وائٹ ہائوس خالی نہ کیا تو سپیشل فورس کی مدد لینا پڑسکتی ہے ،امریکی ٹی وی سے بات چیت میںصحافی جیمی کامل نے اوباماسے پوچھا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاوس سے نہ نکلنے پر ڈٹ جائیں تو انہیں وہاں سے کیسے نکالا جاسکتا ہے تو اوباما نے ٹرمپ کے حوالے سے اپنی روایتی نفرت کا فورا اظہار کیا اور کہا کہ ٹرمپ کو وائٹ ہائوس سے نکالنے کے لیے فوج کی مدد بھی لینا پڑ سکتی ہے۔یہ سوال اس لیے کیا گیا ہے امریکا کی تاریخ میں آج تک کسی صدر نے انتخابات میں شکست کے بعد میں نتائج ماننے والا رویہ نہیں اپنایا جیسا کہ ٹرمپ نے اختیار کیا ہے۔ انتخابات کے نتائج آنے کے بعد بھی وہ اپنی شکست تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں حالانکہ انہیں 20 جنوری سے پہلے وائٹ ہائوس چھوڑنا ہوگا ۔ریپبلکن نے مشی گن کے نتائج رکوانے کی کوشش کی اور ڈیٹرائٹ میں بھی ووٹوں کے آڈٹ کا مطالبہ کیا ہے۔