کراچی سے چترال تک لوگ حکمرانوں کو کوس رہے، پی ڈی ایم حکومتی گھوڑے پر سوار ہونا چاہتی ہے: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کی پالیسیوں میں کوئی اختلافات نہیں۔ یہ صرف اقتدار کے گھوڑے پر سوار ہونے اور دودھ کی بوتل کے لئے لڑ رہے ہیں۔ پی ڈی ایم کا مقصد عوام کے مسائل کا حل نہیں، بلکہ چند خاندانوں کی سیاست کو زندہ رکھنا ہے۔ لوگوں کو مافیاز، سرمایہ داروں، جاگیرداروں اور ٹھیکیداروں کی سیاست سے کچھ نہیں ملے گا۔ عوام تعلیم، صحت، روزگار اور انصاف چاہتے ہیں تو انہیں نظام مصطفیٰ کے نفاذ کے لئے جماعت اسلامی کے دست و باز بننا ہوگا۔ گلگت بلتستان الیکشن پر بھی پی پی اور (ن) لیگ رو رہی ہیں۔ اصل خرابی انتخابی نظام میں ہے۔ جب تک انتخابی نظام شفاف اور غیر جانبدار اور پولنگ سٹیشن آزاد نہیں ہوتا، عوام کا انتخابی نظام پر اعتماد بحال نہیں ہوگا۔ سیاسی جماعتیں انتخابی نظام کی اصلاح اور شفافیت پر متحد ہو جائیں تو خرابیوں پر قابو پایا جاسکتا ہے اور پھر کوئی الیکشن کو یرغمال بنانے اور انتخابات چوری ہونے کا رونا نہیں روئے گا۔ جماعت اسلامی کی مہنگائی، بے روزگاری کے خلاف تحریک کامیابی سے ہمکنار ہو کر رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گراسی گرائونڈ سوات میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر عبدالواسع، محمد امین، بختیار معانی، مرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف و دیگر بھی موجود تھے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ موجودہ حکومت 73 سالہ ملکی تاریخ کی نااہل اور ناکام ترین حکومت ہے۔ حکومت نے آٹھ سو دنوں میں آٹھ سو جھوٹ بولے اور اپنا کوئی ایک وعدہ پورا نہیں کیا۔ عمران خان کہتے تھے کہ میری حکومت کے خلاف عوام نے احتجاج کیا تو میں خود حکومت چھوڑ دوں گا مگر آج کراچی سے چترال تک پورے ملک کے عوام حکومت پر لعنتیں بھیج رہے ہیں مگر حکمران ٹس سے مس نہیں ہوتے۔ عمران خان کہتے ہیں کہ بڑا لیڈر بننے کے لئے بڑے بڑے یوٹرن لینا پڑتے ہیں۔ انہوں نے جھوٹ کو یوٹرن کا نام دیدیا ہے۔ وزیراعظم نے قوم سے وعدہ کیا تھاکہ وہ اقتدار میں آ کر گورنر ہائوسز کو یونیورسٹیاں بنادیں گے، پچاس لاکھ بے گھروں کو چھت اور ایک کروڑ نوجوانوں کو روزگار دیں گے مگر کوئی ایک گورنر ہائوس یونیورسٹی نہیں بنا۔ ہزاروں لوگوں کے سروں سے چھت چھین لی گئی اور 35 لاکھ لوگوں کو بے روزگار کردیا گیا۔ آج عوام مہنگائی اور بے روزگاری کے ہاتھوں تنگ ہیں اور حکمرانوں کو جھولیاں اٹھا اٹھا کر بد دعائیں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ چھوٹے لوگ بڑی کرسیوں پر بیٹھ گئے ہیں جنہیں عوام کی پریشانیوں سے کوئی سروکار نہیں، وہ چند دن موج میلہ کرنے آئے ہیں مگر اس کھیل تماشے میں ملک تباہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکمرانوں نے پاکستان کو مدینہ کی ریاست بنانے کا وعدہ کیا تھا مگر اس حکومت کے دور میں مسجدوں میں فلموں کی شوٹنگ کر کے مساجد کے تقدس کو پامال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت کی بزدلی کی وجہ سے کشمیر پر بھارت کو اپنا قبضہ مضبوط کرنے کا موقع ملا۔ سراج الحق نے کہاکہ وزیراعظم کہتے تھے کہ میرے پاس دو سو معاشی ماہرین کی ٹیم ہے۔ حکومت کے معاشی سقراط اور بقراط معیشت کو لے ڈوبے ہیں۔ حکومت کے پاس دو معاشی ماہرین تو کیا دو سو مرغیاں بھی نہیں تھیں یہی وجہ ہے کہ اب عوام کو انڈے بھی نہیں مل رہے۔ اجلاس سے جماعت اسلامی خیبر پی کے امیر مشتاق احمد خاں نے بھی خطاب کیا۔