• news

آئینی اصلاحات: مسلم لیگ ن قانون سازی میں حکومت سے تعاون پر فیصلہ نہ کر سکی

اسلام آباد (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے پاکستان مسلم لیگ  (ن) کے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں آئینی اصلاحات، الیکٹرانک ووٹنگ اور اوورسیز پاکستانیز کو ووٹ دینے بارے میں حکومت کی طرف سے قانون سازی میں تعاون بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا۔ مسلم لیگ (ن) اس بارے میں پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے پلیٹ فارم پر فیصلہ کرے گی۔ اس سلسلے میں بریفننگ کا اہتمام کیا جائے گا جس میں ممتاز قانون دان زاہد حامد آئینی اصلاحات کا تفصیلی جائزہ  پیش کریں گے  ‘  پاکستان  مسلم  لیگ (ن) نے تحریک انصاف کی دوسرے درجے کی قیادت سے مذاکرات  نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ مشاورتی اجلاس میں انتخابی اصلاحات، اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ دینے کے حق سمیت دیگر قانون سازی کے لئے حکومت سے تعاون و مدد بارے طویل غورخوض کیا گیا۔ یہ اجلاس ماڈل ٹائون لاہور میں منعقد ہوا جس میں قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف‘ مرکزی جنرل سیکرٹری احسن اقبال‘ رانا تنویر حسین‘ رانا ثناء اللہ‘ مریم اورنگزیب ‘ خواجہ سعد رفیق اور دیگر سینئر قیادت شریک ہوئی‘ پارلیمنٹ میں ہونے والی قانون سازی کے بارے میں سابق وفاقی وزیر زاہد حامد نے اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دی‘ مشاورتی اجلاس میں وزیراعظم کی طرف سے قانون سازی کے لئے بات چیت کے عندیہ پر مختلف آپشن پر غور کیا گیا۔ اکثریت کی رائے تھی کہ حکومت سے عدم تعاون  کی پالیسی اختیار کی جائے۔ حکومت کی طرف سے اپوزیشن رہنمائوں کیخلاف ذاتی اور انتقامی کارروائیوں کے بعد تعاون کمزوری سمجھا جائے گا۔ اگرچہ قانون سازی کے بعض نکات پر اپوزیشن کو اتفاق ہے۔ اپوزیشن بعض اہم معاملات پر قانون سازی چاہتی ہے تاہم حکومتی رویہ تعاون میں رکاوٹ بن رہا ہے۔ ایک رائے یہ تھی کہ انتخابی اصلاحات محض سیاسی نعرہ ہے جس کا مقصد سیاسی فائدہ حاصل کرنا ہے اسلئے اپوزیشن کو حکومت کی وکٹ پر کھیلنے کی بجائے اسے بولڈ کرنے کی حکمت عملی طے کرنی چاہیے، حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لئے سپیکر کی سربراہی میں کرونا برائے پارلیمان کی خصوصی کمیٹی کے آج ہونے والے اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا گیا، رپورٹ کے مطابق مشاورتی اجلاس کی رپورٹ لندن میں پارٹی قائد نواز شریف، صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف کو جیل میں بھجوائی جائے گی، نواز شریف، شہباز شریف حکومت سے تعاون کا فیصلہ کریں گے، تاہم مشاورتی اجلاس نے اپنی سفارشات میں کہا ہے کہ معاملہ پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم پر لے جانا چاہیے، اجلاس میں ملتان اور لاہور جلسہ کے سلسلہ میں جماعتی اور تنظیمی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ دونوں جلسے پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے شیڈول کے مطابق ہوں گے۔ اجلاس میں شہباز شریف‘ حمزہ کی پیرول پر رہائی میں تاخیر پر مذمت کی گئی‘ نواز شریف‘ شہباز شریف کی والدہ کی وفات پر فاتحہ خوانی کی گئی۔

ای پیپر-دی نیشن