• news

بعض قوتیں بدامنی پھیلانے کیلئے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی افواہیں پھیلا رہی ہیں: طاہر اشرفی

لاہور، اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار، وقائع نگار خصوصی) چیئرمین پاکستان علماء کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم برائے مذہبی ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ بین المسالک و بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے عوامی سطح پر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ بین المذاہب و مسالک ہم آہنگی کونسلز سے بہت سارے مسائل حل ہو جائیں گے۔ توہین ناموس رسالت کے قانون کا غلط استعمال 90فیصد ختم ہوا ہے۔ پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کر رہا۔ بعض قوتیں پاکستان میں بدا منی اور غیر یقینی کیفیت پیدا کرنے کیلئے اسرائیل کے حوالہ سے افواہ سازی کر رہی ہیں۔ کشمیر کے مسئلہ کا حل حکومت کی اولین ترجیح ہے اور بھاتی جارحیت اور دہشت گردی کے خلاف دنیا کو مطلع کر رہے ہیں۔ اسلامی ممالک میں تخریب و دہشت گردی کرنے والی تنظیموں کی بھارت مدد کر رہا ہے۔ پشاور، ننکانہ میں قتل ہونے والے واقعات کے مجرموں کو گرفتار کیا جا چکاہے۔27 نومبر جمعۃ المبارک کو ملک بھر میں علماء و مشائخ عوام الناس کو کرونا کے حوالہ سے احتیاطی تدابیر اور خواتین کے شریعت اسلامیہ میں حقوق کے حوالہ سے آگاہی دیں گے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بین المسالک و بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے عوامی سطح پر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ پاکستان میں محرم الحرام سے قبل اور محرم الحرام کے دوران فسادات کی سازشوں کو حکومت، سلامتی کے اداروں اور علماء ومشائخ نے مل کر ناکام بنایا ہے۔ بھارت عالمی دہشت گرد تنظیموں کو افغانستان کی سرزمین پر منظم کر رہا ہے اور نہ صرف پاکستان بلکہ خطہ کے دیگر ممالک کیلئے اور عرب اسلامی ممالک میں بھی دہشت گردی کرنے والی تنظیموں کی امداد کر رہا ہے۔ پاکستان کشمیری اور فلسطینی عوام کے ساتھ ہے۔ کشمیر کے مسئلہ پر نہ کوئی سمجھوتہ ہو سکتا ہے اور نہ ہی ہوگا۔ کسی بھی صورت توہین ناموس رسالت قبول نہیں۔ تمام آسمانی مذاہب، کتب اور انبیاء کی عظمت کا قانون اقوام متحدہ سے چاہتے ہیں۔ پاکستان سعودی عرب کے مختلف شہروں پر حوثی باغیوں کے حملوں کی مذمت کرتا ہے۔ سعودی عرب کی سلامتی ، استحکام پورے عالم اسلام کو عزیز ہے اس پر کوئی سمجھوتہ ممکن ہی نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ جبری شادیوں اور قادیانیوں کے قتل کے معاملہ میں ہر کیس کو دیکھا جا رہا ہے کسی کو اپنی ہوس پوری کرنے کیلئے اسلام کا نام استعمال نہیں کرنے دیں گے۔ تشدد کے اس سلسلہ کو مستقل بنیادوں پر ختم کرنے کیلئے اقدامات کیے جائیںگے۔ پاکستان کے بارے میں یہ پراپیگنڈا اب ختم کرنا ہوگا کہ پاکستان میں اقلیتیں غیر محفوظ ہیں۔ پاکستان میں رہنے والی تمام غیر مسلم برادری کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کے ساتھ کسی کو زیادتی نہیں کرنے دی جائے گی۔ آئین پاکستان نے مسلمانوں اور غیر مسلموں کے حقوق کا تعین کر رکھا ہے اور سب کو اسی کے تحت چلنا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن