ملتان: انتظامیہ کا اجازت سے انکار، سٹیڈیم میں کھدائی، کنٹینرز طلب، جلسہ ہر صورت ہوگا، پی ڈی ایم
ملتان‘ جلالپور‘ محسن وال‘ دنیا پور‘ دھنوٹ‘ کوٹ اسلام (سپیشل رپورٹر‘ کرائم رپورٹر ‘ نمائندوں سے) ڈپٹی کمشنر ملتان نے 30 نومبر کو پی ڈی ایم کے جلسے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر ملتان نے کہا ہے کہ کرونا کی وبا کی وجہ سے جلسہ کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ دوسری جانب پی ڈی ایم رہنماؤں نے ہر صورت میں ملتان جلسہ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ پولیس اور انتظامیہ نے پی ڈی ایم کے بغیر اجازت جلسہ کے اعلان کے بعد رہنماؤں کی گرفتاریوں کے لیے اچانک کریک ڈاؤن شروع کر دیا اور پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے 40 سے زائد رہنما چند گھنٹوں کے دوران گرفتار کر لیے گئے ہیں، جبکہ مزید گرفتاریوں کے لیے چھاپوں کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا۔ سٹیڈیم میں جلسہ روکنے کے لیے کھدائیاں بھی شروع کر دی گئی ہیں۔ تفصیل کے مطابق پی ڈی ایم کے رہنماؤں سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے بیٹے سید علی حیدر گیلانی اور مسلم لیگ ن ضلع ملتان کے صدر محمد بلال بٹ نے ڈپٹی کمشنر ملتان کو درخواست دی تھی کہ 30 نومبر کو انہیں قلعہ کہنہ قاسم باغ میں جلسہ کرنے کی اجازت دی جائے تاہم اس درخواست کو گزشتہ روز ڈپٹی کمشنر ملتان نے مسترد کردیا ہے تاہم سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی اور دیگر پی ڈی ایم رہنماؤں نے واضح کیا ہے 30 نومبر کو جلسہ قلعہ کہنہ قاسم باغ میں ہی ہو گا اور پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس کے موقع پر ملک بھر سے پی ڈی ایم ملتان آئیں گے اگر جلسے کو زبردستی روکا گیا تو پھر شہر کی ہر گلی اور چوراہے پر جلسہ ہو گا۔ ادھر امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے پولیس نے ضلعی انتظامیہ سے 60 کنٹینرز مانگ لئے ہیں ، ڈی سی نے پولیس کو کنٹینرز فراہم کرنے کیلئے اے سی سٹی کو ہدایات کر دی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 50 کارکنوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے جن میں مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کے رہنما شامل ہیں، گرفتار ہونے والوں میں شاہد مقبول، قاری اکرم، محمد وحید ، غلام سرور، رانا عبدالجبار اور ملک رضا ، قاری سمیع اللہ، عامر شہزاد اور محمد یونس، چوہدری ندیم، قاری طاسین، شیخ عمران ارشد بھی شامل ہیں۔ لیگی اور پی پی پی کے رہنماؤں نے گرفتاریوں اور چھاپوں کی شدید مذمت کی ہے۔ جبکہ شیخ اطہر ممتاز ‘ شیخ طارق رشید‘ ملک انور علی‘ عبدالرحمان فری کے گھروں پر چھاپے مارے گئے مگر انہیں گرفتار نہیں کیا جا سکا دوسری جانب گھروں کے باہر پولیس بھی تعینات رہی۔مختلف لیگی رہنماؤں نے ممکنہ گرفتاریوں سے بچنے کے لئے روپوشی بھی اختیار کر لی ہے کچھ رہنماؤں نے عدالتوں سے بھی رجوع کیا ہے۔ پی پی پی کے ورکر اور رہنماؤں کے گھروں پر بھی چھاپے مارنے کا سلسلہ جاری رہا۔ گزشتہ روز ساجد امین‘ چوہدری یاسین‘ ایم سلیم راجہ‘ فرحان گیلانی سمیت دیگر رہنماؤں کے گھروں میں پولیس پہنچ گئی۔ یونین کونسل نمبر 20 اور 10 کے اہل علاقہ نے غیرقانونی گرفتاریوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ایک رہنما سرور حسین کو طبیعت خراب ہونے پر گرفتاری کے بعد رات گئے تھانے سے گھر واپس بھیج دیا گیا ہے۔ اسی طرح پی پی پی کے ڈویژنل صدر پیپلز کسان ونگ راؤ شہزاد حسین کے گھر واقع شجاع آباد میں پولیس نے چھاپے مارے اور ان کے بھتیجوں محمد یونس کو گرفتار کر کے لے گئی ہے۔ اسی طرح جلالپور سے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل ضلع ملتان سیف الرحمن قریشی‘ جلالپور کے سٹی صدر خواجہ محمد عاشق کو گزشتہ روز ان کی رہائش گاہوں سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جلالپور میںجمعیت علماء اسلام جلال پور کے امیر مولانا عمر زکریا نقشبندی، حکیم یوسف، محمد ابوبکر سمیت دیگر کارکنان اور پیپلزپارٹی کے متعدد کارکنان کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ تھانہ سٹی میاں چنوں نے سابقہ ایم این ایز مسلم لیک ن پیر محمد اسلم بودلہ، بیگم مجیدہ وائیں اور موجودہ ایم پی اے رانا بابر حسین سمیت اراکین غزالہ شاہین، منشاء کھکھ، انصر وائیں، رانا قمر اشرف ،حبیب الرحمن، عاطف حمید،ارشد گجر، اعجاز، سابقہ کونسلر، مظہر ،شاہد شفیق ،خاور سلیم ،رانا عبداللہ اعجاز ،لیاقت ضیائ، عاشق ، احسن، مدثر عمران ، فخر زمان وحید ربانی ،مظہر امین چوہان، حاجی اشرف اور موقع پر کوریج کے لئے موجود صحافی مسعود اجمل خان سمیت 50نامعلوم ورکرز کے خلاف پنجاب انفیکشن ڈیزیز آرڈیننس 2020کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج کر لیا ہے۔دنیا پور میں مسلم لیگ ن کے کارکن خواجہ احمد رضا اور پیپلزپارٹی کے ٹکٹ ہولڈر رانا ابراہیم کے بیٹے رانا عرفان کو حراست میں لے لیا ہے پیپلز پارٹی ضلع لودھراں کے سابق امیدوار ایم این اے لیاقت علی خان اتیرا کو تھانہ پولیس دھنوٹ نے گرفتار کرلیا۔حویلی کورنگا پولیس نے ظفر عادل ،محمدنواز ربانی ،عزیزالرحمن شہزاد ودیگر کو گرفتار کرکے نظر بند کردیا ۔ دوسری طرف پیپلزپارٹی کی جانب سے بغیر اجازت ریلی نکالنے پر مقدمے میں علاقہ مجسٹریٹ جواد اظفرنے علی موسی گیلانی سمیت پی ڈی ایم کے7 گرفتار رہنمائوں کی ضمانت ایک لاکھ کے مچلکوں کے عوض منظورکرلی۔ پیپلز پارٹی بہاول پور کا عبدالقادر، علی موسٰی علی قاسم گیلانی راؤ ساجد عارف شاہ و دیگر کے خلاف جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات کے اندراج کے خلاف پریس کلب بہاولپور کے با ہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ جبکہ بغیر اجازت نکالنے پر گرفتار 6 لیگی رہنماؤں سابق ایم این اے شیخ طارق رشید‘ ان کے بیٹے شیخ ہاشم رشید اور سابق ڈپٹی میئر ملتان منور احسان قریشی کی ضمانت قبل از گرفتاری ایڈیشنل سیشن ججز ملتان ملک امان اﷲ خان اور چودھری محمد آصف نے 7 دسمبر تک منظور کرتے ہوئے پولیس سے ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ مزید براں سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت پی ڈی ایم کی تحریک کو دبانے کے لئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرکے دنیا بھر میں اپصنی جگ ہنسائی کر رہی ہے۔ انظامیہ نے جلسہ میں رکاوٹ ڈالی تو ہر چوک پر جلسہ ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ورکرز کنونشن سے خطا بکرتے ہوئے کیا۔ یوسف رضا گیلانی نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم عوام کے حقوق کے لئے جدوجہد کر رہی ہے۔ نیا پاکستان نہیں بلکہ قائداعظم محمد علی جناح کا پاکستان چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ملتان میں پی ڈی ایم کے قائدین کو جلسہ کرنے کی خود درخواست کی اور میزبانی کا کہا کیونکہ اس دن پیپلزپارٹی کا یوم تاسیس بھی ہے۔