بھارت، لاکھوں کسانوں نے دہلی کا گھیرائو کر لیا، شہرمیں داخل
اسلام آباد (عبداللہ شاد - خبر نگار خصوصی) بھارت میں پنجاب اور ہریانہ سے لاکھوں کسان بیک وقت دہلی کی طرف مارچ کر رہے ہیں اور دہلی، پنجاب اور ہریانہ میں صورتحال خانہ جنگی جیسی بن چکی ہے۔ دہلی کے راستوںپر بھارتی آرمی نے 8 جگہ ناکہ بندی کی مگر کسان اسے بھی توڑ کر دہلی میں داخل ہو چکے ہیں۔ دہلی پولیس نے کسانوں کے کافلوں کو روکنے کیلئے نکسل علیحدگی پسندوں والی حکمت عملی اپنا لی ہے، دہلی کی متعدد سڑکوں کو کھود دیا گیا ہے اور اس میں خاردار تاریں لگا دی ہیں۔ نکسل گوریلے جب انڈین آرمی کے کسی کانوائے یا کیمپ پر حملہ کرتے ہیں اور اس طرف آنے والی سڑکوں کو کھود دیتے ہیں تا کہ آرمی و دیگر سیکورٹی فورسز کی گاڑیاں علاقہ میں نہ پہنچ سکیں۔ بیریکیڈ Barricade رکاوٹوں کو ہٹانے کیلئے کسانوں کے پاس بھرپور انتظام ہے اور وہ ٹریکٹروں کی مدد سے ہر چیز روندتے آ رہے ہیں۔ جہاں سڑکوں پر زیادہ رکاوٹیں ہیں وہاں کسان کھیت پار کر کے مارچ کر رہے ہیں۔ دہلی کی تمام سرحدوں پر انتظامیہ نے ٹرک لگاکر راستے مسدود کر دیئے تھے، انھیں بھی کسانوں نے ٹریکٹروں سے کھینچ کھینچ کر راستہ صاف کر دیا۔ کسانوں کے متعدد قافلوں کے پاس ’’چھ ماہ‘‘ تک کا راشن موجود ہے تا کہ انتظامیہ سپلائی بند کر کے انھیں بلیک میل نہ کر سکے۔ دہلی میں تمام قسم کے سرکاری و نجی معمولات جام ہو چکے ہیں اور شہر میں خوف و ہراس کی فضا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ کسان مودی کے نئے زرعی بل کے خاتمہ کے مطالبہ کیساتھ دہلی میں مہینوں دھرنا دے سکتے ہیں اور اس دھرنے سے بھارتی معیشت اور سلامتی برے طریقے سے مجروح ہو گی۔