تہران: ایٹمی پروگرام کے سربراہ سائنسدان قتل، اسرائیل ملوث ، بدلہ لیں گے: ایران
تہران (نوائے وقت رپورٹ) ایران کے اہم ایٹمی پروگرام کے سربراہ سائنسدان فخری زادہ پر قاتلانہ حملہ ہوا۔ محسن فخری زادہ ہسپتال میں دم توڑ گئے۔ فخری زادہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے بانیوں میں سے تھے۔ محسن فخری زادہ کو تہران کے باہر قتل کیا گیا۔ محسن فخری زادہ کے قتل کیلئے حملہ آور نے دھماکہ خیز مواد سے دھماکہ کیا اور مشین گنوں کا استعمال کیا۔ اسرائیلی وزیراعظم نے محسن فخری زادہ کو ایرانی ایٹمی پروگرام کا بیادی کردار قرار دیا تھا۔ اسرائیلی وزیراعظم نے دھمکی آمیز انداز میں کہا تھا اس شخص کا نام یاد رکھو۔ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے جوہری سائنسدان کے قتل کو دہشتگردی قرار دیدیا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایٹمی سائنسدان کے قتل میں اسرائیل ملوث ہے۔ قاتلوں نے محسن فخری زاد پر مشین گن سے فائرنگ کی۔ عالمی برادری بالخصوص یورپی یونین شرمناک دوہرا معیار ختم کرے۔ امریکی دفتر خارجہ اور سرائیلی وزیراعظم آفس نے محسن فخری زادہ پر حملے پر تبصرے سے انکار کر دیا۔ جواد ظریف نے کہا کہ حملہ مجرموں کے جنگی جنون کو ظاہر کرتا ہے۔ عالمی برادری و یورپی یونین حملے کی مذمت کرے۔ ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے دفاعی مشیر نے فخری زادہ کے قاتلوں پر جوابی حملے کا اعلان کر دیا۔ بریگیڈئر حسین دہقان نے کہا ہے کہ ایران محسن فخری زادہ کے قاتلوں کو جواب دے گا۔ محسن فخری زادہ کے قاتلوں پر بجلی بن کر گریں گے۔ ہم بدلہ لیں گے اور انہیں پچھتانے پر مجبور کر دیں گے۔