سائنسدان کا قتل، اسرائیل سے مناسب وقت پر بدلہ لینگے: ایران
تہران (نوائے وقت رپورٹ/ شنہوا) ایرانی صدر حسن روحانی نے سینئر ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران جلد بازی کے بجائے اس قتل کا بدلہ صحیح وقت پر لیگا۔ قوم سے اپنے خطاب میں صدر حسن روحانی نے محسن فخری زادہ کے قتل میں اسرائیل کے ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہاکہ فخری زادہ کا قتل ہمارے دشمنوں کی مایوسی اور ان کی نفرت کی گہرائی کو ظاہر کرتا ہے۔ ان کی شہادت ہماری کامیابیوں کو سست نہیں کرے گی۔ حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران کے دشمنوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ایران کے لوگ اور اہلکار مجرمانہ اقدام کا جواب دینا جانتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھاکہ اس قتل سے ایران کا جوہری پروگرام متاثر نہیں ہوگا۔ اس کے علاوہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے بھی واقعے کے ذمہ داروں کو سخت سے سخت سزا دینے کی تاکید کرتے ہوئے محسن فخری زادہ کے کام کو آگے بڑھانے پر زوردیا ہے۔ دوسری جانب اسرائیل نے واقعے کے بعد دنیا بھر میں اپنے سفارت خانوں کو ہائی الرٹ کر دیا ہے۔ دریں اثناء اقوام متحدہ کے ایک ترجمان نے ایران کے اعلیٰ ترین جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل کے بعد مشرق وسطی کے خطے میں تحمل کا مظاہرہ کرنے اور کشیدگی میں اضافے سے گریز کا مطالبہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس کے نائب ترجمان فرحان حق نے کہا کہ ہم نے ان رپورٹس کا جائزہ لیا ہے کہ تہران کے قریب ایرانی جوہری سائنسدان کو قتل کیا گیا ہے۔ ہم صبر وتحمل اور کسی ایسے اقدام سے گریز کرنیکی اپیل کرتے ہیں جو خطے میں تنائو میں اضافے کا سبب بن سکتا ہو۔ گوتریس اور سلامتی کونسل کے صدر انگا رونڈا کنگ کو خط میں اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے ماجد تخت روانچی نے اپنے جوہری سائنسدان کے مجرمانہ قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ مستقل نمائندی نے مزید کہا کہ ایران توقع رکھتا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور سلامتی کونسل اس غیر انسانی دہشت گردی کے واقعے کی پرزور مذمت کریں گے۔ سابق سربراہ امریکی سی آئی اے جان برینن نے ایرانی جوہری سائنسدان کے قتل پر کہا ہے کہ محسن زادے کا قتل مجرمانہ فعل ہے۔ ایران انتہائی خطرناک جواب دے سکتا ہے۔ خطے میں نئے تنازعات جنم لے سکتے ہیں۔دریں اثناء امریکا نے اپنے طیارہ بردار بحری جہاز 'یو ایس ایس نِمتز ' کو خلیج فارس کے علاقے میں تعینات کر دیا ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی بحری بیڑے کو تہران میں ایرانی جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل سے ایک روز قبل جمعرات کو تعینات کیا گیا ہے۔ جب کہ امریکی بحریہ کا کہنا ہے بحری بیڑے کی تعیناتی کا تعلق کسی مخصوص خطرے سے نہیں ہے۔ امریکی بحریہ کے پانچویں جنگی بیڑے کی ترجمان نے بھی تصدیق کی ہے کہ نِمتز کی خلیج میں دوبارہ تعیناتی کی وجہ کوئی مخصوص خطرہ نہیں ہے۔ بلکہ اس کا مقصد عراق اور افغانستان سے امریکی فوج کے محفوظ انخلاء میں مدد فراہم کرنا ہے۔