• news

ڈھونگ بلدیاتی الیکشن : کشمیر میں ایک فیصد بھی ووٹ پڑے : او آئی سی قرارداد پر حریت کانفرنس کا اظہار اطمینان

سری نگر (اے پی پی+ کے پی آئی) بھارتی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ کشمیر کے بلدیاتی انتخابات میں ٹرن آئوٹ 51 فیصد رہا ہے تاہم  مقبوضہ کشمیر  کے کئی علاقوں میں ایک فیصد بھی ووٹ نہیں پڑے ۔ ڈھونگ الیکشن مختلف مراحل میں 19 دسمبر تک جاری رہیں گے۔ مقبوضہ کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے گریز علاقے میں بھی   ٹرن آئوٹ صفر رہا۔ کے پی آئی  کے مطابق  ریاستی الیکشن کمشنر کے کے شرما نے پریس کانفرنس  میں اعتراف کیا ہے کہ ضلع پلوامہ میں صرف7 فیصد ووٹ پڑے ۔ ادھر کشمیری پنڈت مقبوضہ کشمیر کے نام نہاد بلدیاتی انتخابات  سے لاتعلق رہے۔ ہفتے کو نام نہاد بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں کشمیری پنڈتوں نے بہت کم تعداد میں ووٹ ڈالے۔ کشمیری پنڈتوں کے ووٹوں کا ٹرن آئوٹ 0.75 فیصد رہا۔ سری نگر میں 25 نشستوں کے لئے پولنگ میں 4800 رجسٹرڈ کشمیری پنڈت ووٹروں میں سے صرف 32 ووٹرز ووٹنگ کے لئے آئے تھے۔ پیلٹ سے متاثرہ 26کشمیری نوجوان اس وقت مختلف جیلوں میں قید ہیں۔ کے پی آئی  کے مطابق  جموںوکشمیر میں انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو نے قابض انتظامیہ کی طرف سے پیلٹ متاثرین کی کالے قوانین کے تحت گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے ۔ یہ نوجوان پیلٹ چھروں کی وجہ سے ہونے والی معذوری کے باعث پہلے ہی ذہنی تنائو کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قید میں ہونے کی وجہ سے یہ نوجوان اب اپنا علاج بھی نہیں کراسکتے۔ انہوں نے قیدیوں سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے سے اپیل کی کہ وہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار کشمیریوں کی زندگیاں بچانے کیلئے کردار ادا کریں۔ دریں اثنا غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے نائجر کے شہر نیامے میں اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت کے حق میں قرارداد منظورکرنے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکریٹری مولوی بشیر احمد نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کشمیر کاز کے لئے مسلم ممالک کی حمایت حاصل کرنے کی کوششوں پر پاکستان کا شکریہ اداکیا۔ کشمیر میں صورتحال سنگین ہے جہاں بھارتی فوجی منظم انداز میں انسانی حقوق کی پامالیاں کررہے ہیں۔  پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بہت اچھے طریقے سے مسلم ممالک کی توجہ کشمیری عوام کو درپیش مشکلات کی طرف مبذول کروائی ہے اور اب دنیا کو کشمیریوںکو بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ان کاحق خودارادیت دلانے کے لئے آگے آنا چاہئے۔ حریت رہنمائوں  عبد الصمد انقلابی اور غلام نبی درزی نے اپنے بیانات میں کشمیریوں کو نسل کشی سے بچانے کے لئے او آئی سی پر مزید موثر کردار اداکرنے پر زور دیا۔ تحریک حریت جموں و کشمیر نے آج سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر جہاں غیر ضروری قتل وغارت، نظربندیاں ، تشدد اور گمشدگیاں بدستور جاری ہیں، تاریخ کا سب سے بڑا انسانی المیہ بن گیا ہے۔  چیئرمین محمد اشرف صحرائی کی مسلسل غیرقانونی نظر بندی کی مذمت کی۔

ای پیپر-دی نیشن