• news

ملتان سیل، سٹیڈیم خالی، پھر تالے ، سینکڑوں گرفتار: کارکن ڈنڈے اٹھا لیں، اپوزیشن : انتشار سے باز رہیں، وزرا

ملتان (سپیشل رپورٹر‘ کرائم رپورٹر‘ نمائندوں سے) پی ڈی ایم جلسہ کے حوالے سے سیاسی عہدیدار اور کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری رہا۔ سابق ایم این اے کے بیٹے سمیت جنوبی پنجاب سے 1800 کارکنوںکو گرفتار کر لیا گیا۔ تفصیل کے مطابق ملتان میں ہونے والے جلسہ میں پی ڈی ایم کے رہنمائوں کی گرفتاری کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے پولیس نے سابق ممبر قومی اسمبلی عبدالغفار ڈوگر کے صاحبزادے وقار ڈوگر، شیخ اطہر ممتاز‘ شاہد مختار لودھی‘ سابق چیئرمین نیل کوٹ بوسن روڈ ملک رضوان ہانس، ملک صفدر آہیر، ن لیگ کے رہنما رانا سراج کے چچا رانا اکرم کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔ گرفتار افراد میں وقار ڈوگر کو تھانہ گلگشت اور دیگر رہنمائوں کو مختلف تھانوں میں بند کردیا گیا۔ پولیس نے  قلعہ کہنہ باغ پر قبضے کے حوالے سے دو الگ مقدمات درج کر لئے ہیں۔ مقدمات ایس ایچ او تھانہ لوہاری گیٹ عمران نیازی کی مدعیت میں درج کئے گئے ہیں۔ ایک مقدمہ نمبر 792/20 کے متن کے مطابق پی ڈی ایم سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی موسیٰ گیلانی، علی حیدر گیلانی، عبدالقادر گیلانی، علی قاسم گیلانی، جاوید اختر صدیقی، راؤ ساجد علی، ارشد راں، رانا شاہد الحسن، شیخ اطہر ممتاز، مختیار لودھی، راؤ انیس الرحمٰن، عبدالرحمن کانجو، منور احسان قریشی، شیخ آصف قریشی، وسیم اکرم، جی یو آئی کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا اعجاز الحق، مولانا حبیب اکبر، قاری محمد یامین، محمد جمشید، پیر فیاض شاہ، چوہدری ضیاء الحق ابوبکر، حاجی قاسم، نقیب اللہ کاکڑ، عماد یاسین، مجیب الرحمان، مولانا اللہ وسایا، زکریا خان، زاہد حبیب، قاری سیف الرحمان، جلال باقری، قاری محمد اکرم، شیخ طارق رشید نامزد ملزمان قرار پائے۔ جبکہ 600 نامعلوم افراد بھی شامل کیے گئے جن پر کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے، کار سرکار میں مزاحمت، سٹیڈیم پر قبضہ کی کوشش، قتل کی دھمکیوں، لاء اینڈ ارڈر کی صورتحال کو خراب کرنے کی دفعات کا اندراج کیا گیا۔ دوسرا مقدمہ 793/20 بھی تھانہ لوہاری گیٹ میں درج کیا گیا جس کے متن کے مطابق پولیس ملازمین کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی کار سرکار میں مزاحمت کی۔ سٹیڈیم پر قبضہ کی کوشش، سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا توڑ پھوڑ کی اور لائاینڈ ارڈر کی صورتحال کو خراب کیا۔جام پور سے نامہ نگار کے مطابق راجن پور اور جام پور میں پیپلزپارٹی کے ضلع وتحصیل صدور سمیت دیگر کارکنا ن مختلف تھانوں میں گرفتار۔ کارکنان کا احتجاج جاری ہے  پی پی کے ضلع صدر وقاص گورچانی کے مطابق تحصیل امیر جمعیت علماء اسلام مولانا محمد شریف اور مولانا محمد محمد فیاض گوندل کو گرفتار کر لیا گیا۔ رحیم یار خان سے نمائندہ خصوصی‘ کرائم رپورٹر‘ لیاقت پور سے نامہ نگار کے مطابق  رحیم یار خان، صادق آباد، خان پور اور لیاقت پور میں جمیعت علماء اسلام کے عہداران کے گھروں میں چھاپے مار کر جے یو آئی کے سینکڑوں کارکنوں کو  گرفتار کرلیا گیا ہے ، جناح پارک سے جے یو آئی کے سینئر نائب امیر طیب سعید لغاری اسی طرح مولانا محمد اسماعیل فاروقی،سردار غلام سرور لنگراہ، مولانا منیر احمد عباسی،مولانا خلیل الرحمان،محمد امجد،ابوبکر ودیگر کارکنوں کو گرفتار کرکے ڈسٹرکٹ جیل منتقل کرکے  ایک ماہ کے لیئے نظر بندی لگا دی ہے ۔ پیپلزپارٹی سٹی لیاقت پور کے صدر جام جاوید لاڑ، تحصیل سینئر نائب صدر سردار اللہ خان، سیکرٹری اطلاعات عثمان خان چانڈیہ اور تحصیل  صدر پی وائی او عمران اشفاق بگا کو گرفتار کر لیا پارٹی کارکنوں نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا سردار اللہ وسایا کے گھر کے دروازے توڑے گئے ادھر ترنڈہ محمدپناہ سے بھی مسلم لیگ ن کے کارکنان سہیل سرور بٹ، شہبازصدیق جٹ جبکہ جے یوآئی کے قاری خلیل الرحمٰن اور مولانا منیر احمد عباسی کو بھی گرفتار کیا ہے ۔ گرفتار کئے جانیوالوں میں قاری اسماعیل ، قاری محمد حنیف ، کبیر احمد ، فضل دین ، محمد انور ، محمد امجد ، اللہ وسایا ، جام جاوید لاڑ ، عمران اشفاق ، ضیاء حمید ، قاضی ماجد ، میاں ندیم ، محمد کامران ، ذیشان ، عبدالقادر ، محمد اسماعیل ، قاضی طیب سعید ، عبدالمجید ، غلام اللہ ، عثمان خان ، محمد شہباز ، محمد سہیل ، محمد منیر ، خلیل الرحمن ، محمد امجد ، غلام سرور ، ابوبکر فاروقی ، راجو لعل و دیگر شامل ہیں ۔ خان بیلہ سے خبرنگار کے مطابق  خان بیلہ سے گرفتار ہونے والوں میں مولوی محمد اسماعیل مدرس مدرسہ قباء اور مولوی مولوی محمد حنیف مدرس مدرسہ معاذ بن جبل کو رات گئے ان کی رہائشگاہ سے حراست میں لے کر رحیم یار خان جیل منتقل کر دیا گیا جبکہ شیدانی پولیس دیگر گرفتاریوں کے لئے دن بھر چھاپے مارتی رہی ہے مگر ابھی تک کوئی دیگر گرفتاری کی اطلاع نہیں ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ کل ہر صورت ملتان میں جلسہ ہو گا، کارکن رکاوٹیں توڑ کر جلسہ گاہ پہنچیں۔ ملتان میں پی ڈی ایم قیادت کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت ریاستی دہشت گردی پر اتر آئی ہے، پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے کارکنوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کل کا جلسہ ہو کر رہے گا اور عظیم الشان جلسہ ہو گا، کوئی طاقت جلسے کو روکے گی تو عوام کا سیلاب اسے بہا کر لے جائے گا۔ سربراہ پی ڈی ایم نے کارکنوں کو رکاوٹیں توڑ کر جلسے میں شرکت کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ پولیس ڈنڈے استعمال کر رہی ہے تو کارکن بھی ڈنڈے استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نے جنوری میں لانگ مارچ کرنے کا کہا تھا، لیکن لگتا ہے حکومت چاہتی ہے کہ ہم جلد لانگ مارچ کریں۔ مولانا فضل الرحمنٰ نے  کہا حکمرانوں کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ تمہاری جیلیں بھر جائیں گی لیکن ہمارے کارکنان کم نہیں پڑے گے،ہم گھبرانے والے نہیں ہیں پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں کے رضا کار آج ملتان پہنچیں اور جلسہ میں شرکت کریں اگر کسی وجہ سے  ملتان میں جلسہ نہ ہو سکا تو ہر ضلع میں جلسہ ہوگا انہوں نے کہاہے کہ 8دسمبر کو پی ڈی ایم کے رہنماؤں کا اجلاس ہو گا جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا علان کیا جائیگا پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم پاکستان مخدوم سید یوسف رضا گیلانی نے کہاہے کہ حکمران بو کھلاہت اور خوف میں مبتلا ہو گئی ہے کارکنوں کی گرفتاریاں افسوس ناک ہیں پاکستان پیپلز پارٹی نے جلسہ کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں انشاء  اللہ آج پی ڈی ایم کاجلسہ اپنے وقت پر شروع ہوگا جس میں محترمہ بے نظیر بھٹو کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری شرکت کریں گی۔ پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خا ن گذشتہ تین سالوں سے کہہ رہے ہیں کہ میں اپوزیشن کو نہیں چھوڑوں گا۔ اب ہم عمران خان کو بتا رہے ہیں اپوزیشن آ پ کو نہیں چھوڑے گی۔ آپ کے جانے کا وقت قریب آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج پی ڈی ایم کا جلسہ ہر حال میں کامیاب جلسہ ہوگا جبکہ آج میں مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما محترمہ مریم نواز ہزاروں کارکنوں کے ہمراہ شرکت کریں گے۔ ضلعی انتظامیہ نے سٹیڈیم کے دروازوں پر دوبارہ تالے لگا کر بند کردیا گیا ہے۔گزشتہ روز پی ڈی ایم جلسہ کے سینئر رہنمائوں کی جانب سے سٹیڈیم کے تالے توڑ کر زبردستی اندر داخل ہونے پر کارکنان پر مقدمات اندراج ہوئے تھے بعد ازاں نے پولیس کی بھاری نفری نے گھسنے والے کارکنوں کو باہر نکال کر سٹیڈیم کے دروازے بند کر دیئے گئے تھے بعدازاں ضلعی انتظامیہ کی نگرانی میں سٹیڈیم کے دروازوں پر نئے تالے لگاکر بند کردیاگیا ہے، جبکہ انتظامیہ کی جانب سے گھنٹہ گھر کے اطراف کو بھی کنٹینرز لگاکر مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ مریم نواز  ہر قیمت میں ملتان جلسہ میں پہنچیں گے، رات اسد عمر نے ورکرز کنونشن کیا وہاں کورونا کہاں تھا،،   عمران خان نے سیاست میں رواداری ختم کردی ،عمران خان خان اب ہم تمیں نہیں چھوڑیں گے،عمران خان سب فیصلے کر رہا ہے اس کے پیچھے کوئی ہے تو وہ بھی ہٹ جائے تفصیل کے مطابق ملتان آمد کے بعد سیاسی و سماجی رہنما مرحوم طارق نعیم اللہ کی رہائش گاہ پر گزشتہ روز ورکرز کنونشن سے خطاب اور بعدازاں نوائے وقت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز  ہمارے کارکنوں پر تشدد کیا گیا ، ضلعی انتظامیہ کے تمام اقدامات غیر قانونی ہیں ہم ہر رکاوٹ دور کرکے کل جلسہ گاہ پہنچیں گے۔ انتظامیہ نے قلعہ قاسم باغ پر جانے والے تمام راستے بلاک کر دیئے ہیں،  قلعہ کہنہ قاسم باغ کے عقبی  علاقوں کے بعد   گھنٹہ گھر چوک بھی سیل کردیا گیا ہے گھنٹہ چوک آنے والے تمام راستوں پر ٹریکٹر ٹرالی سمیت دیگر رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں۔ پی ڈی ایم آج اپنی سیاسی قوت کا مظاہرہ کرے گی، جلسہ گاہ مکمل طور پر سیل، گھنٹہ گھر، دولت گیٹ، لوہاڑی گیٹ، حضوری باغ کے اطراف کے علاقوں کو سیل کر دیا گیا۔ فیصل آباد سے جمعیت علماء اسلام ف کے ضلعی صدر ساجد فاروقی، جنرل سیکرٹری مفتی فضل الرحمن ناصر سمیت درجنوں کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔ آن لائن کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (PDM) کے آج ملتان ہونے والی جلسہ کو ناکام بنانے کیلئے ضلعی انتظامیہ اور پولیس نے جمعیت علماء اسلام ف کے مقامی قیادت اور کارکنوں کی گرفتاری کیلئے گھروں اور دفاتروں چھاپے مار کر جمعیت علماء اسلام ف کے ضلعی صدر ساجد فاروقی، جنرل سیکرٹری مفتی فضل الرحمن ناصر، سلمان فارسی، شاہد معاویہ سمیت جڑانوالہ، سمندری، دیگر مقامات سے بھی درجنوں کارکنوں کو گرفتار کرنے کی اطلاع ہے۔ اسلام آباد سے وقائع نگار خصوصی کے مابق پاکستان پیپلز پارٹی نے علی قاسم گیلانی سمیت پیپلزپارٹی کارکنوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوفہ کی سیاست سے مدینہ کی ریاست نہیں بن سکتی،  قاسم گیلانی پر تشدد عمران اور بزدار پر قرض رہے گا ،نیازی صاحب تشدد کا خمیازہ بگھتنے کیلئے خود کو تیار رکھیں،پولیس افسران واٹس اپ پر موصول ہونے والی ہدایات پر کام کے بجائے آئین کی پاسداری کریں، ریاست کی طاقت سے عوامی طاقت کو نہیں دبایا جا سکتا ،کٹھ پتلی حکومت نے غیر قانونی طور پر طاقت کا استعمال کر کے ملتان کو میدان جنگ بنا دیا ہے۔ اتوار کو علی قاسم گیلانی  سمیت پیپلزپارٹی کارکنوں کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ کوفہ کی سیاست سے مدینہ کی ریاست نہیں بن سکتی۔ پیپلزپارٹی کی نائب صدرشیری رحمان نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی قاسم گیلانی کی گرفتاری مذمت کرتے ہیں، قاسم گیلانی پر بہیمانہ تشدد ایک افسوس ناک واقعہ ہے، حکومت کی سنگدلی کی انتہا ہے کہ قاسم گیلانی کو قید کرکے کسی کو ملاقات بھی نہیں کرنے دی جا رہی۔ حکومت اپوزیشن کے خلاف ریاستی طاقت استعمال کرنے سے باز آئے، وفاقی وزیر نے سکھر میں جلسہ کیا، دوہرا معیار قابل مذمت ہے، وفاقی حکومت کرونا کے نام پر اپوزیشن کو نشانہ بنا رہی، پنجاب پولیس قاسم گیلانی فوری رہا کرے۔ مرکزی ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات پیپلز پارٹی پلوشہ خان  نے کہا کہ قاسم گیلانی پر تشدد عمران اور بزدار پر قرض رہے گا، عمران خان خود افسران کو مخالفین کے خلاف اکساتے ہیں، نیازی صاحب تشدد کا خمیازہ بگھتنے کیلئے خود کو تیار رکھیں، جیالے ہیں مقابلہ کرینگے۔ جلسے سے روکا گیا تو ملتان جلسہ گاہ بنے گا۔ پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل سید نیئر حسین بخاری نے کہا کہ پی ڈی اہم جلسہ کی میزبان پیپلز پارٹی کارکن  ملتان جلسہ سے قبل جعلی حکومت کے خلاف عوامی ریفرنڈم کرا چکے ہیں۔ پی ڈی ایم جلسہ کو سرکاری زور سے زبردستی روکنے والے پرامن ماحول کو خراب کرنے کے ذمہ دار ہیں فوری رہا کرے۔ علی قاسم گیلانی پرتشدد شرمناک سرکاری اقدام ہے۔ ترجمان چیئرمین پیپلز پارٹی سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ ملتان جلسہ روکنے کیلئے گرفتاریاں اور تشدد بدترین فسطائیت ہے۔ حکومت خود تو اجتماعات کرتے پھر رہی ہے اور کرونا کی آڑ میں اپوزیشن کو دبانا چاہتی ہے۔ اپوزیشن حکومت کے تمام ہتھکنڈے ناکام بنا کر ملتان میں جلسہ کرے گی،چند جلسوں سے ڈر جانے والی حکومت چند دنوں کی مہمان ہے اسے اب جانا ہے۔ پیپلزپارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعا ت  نفیسہ شاہ نے کہا کہ ملتان جلسے سے قبل پارٹی رہنماوں اور کارکنوں کی گرفتاریاں اور تشدد شرمناک اور قابل مذمت عمل ہے،کٹھ پتلی نے اپوزیشن پر مارشل لاء  لگایا ہے، ڈکٹیٹر عمران خان آخری دنوں میں اپنا ہوش و حواس کھو بیٹھا ہے۔ آصفہ بھٹو زرداری کے جلسے سے تاریخی خطاب کی خبروں سے حکومت کی پریشانی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے، حکومت ریاستی طاقت کا استعمال کر کے دیکھ لے، پی ڈی ایم کا جلسہ ہر صورت ہوگا۔ کیا وفاقی وزیر اسد عمر نے لاڑکانہ کا دورہ کر کے کرائے کے لوگوں کا ہجوم اکٹھا نہیں کیا؟ حکومت ان وفاقی وزراء  کے خلاف کب مقدمات دائر کر کے انکو گرفتار کر رہی ہے؟ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں کو کس کی ایماء پر گرفتار کیا جا رہا ہے، تحقیقات کی جائے۔ وہاڑی کی انتظامیہ بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی۔ ملتان میں پی ڈی ایم جلسہ کے حوالے سے پولیس نے پی ٹی آئی کے کونسلر اور چیئرمین سمیت دیگر عہدیداروں کو حراست میں لے لیا۔ پولیس نے وہاڑی میں سابق ایم این اے تہمینہ دولتانہ کے دفتر پر چھاپہ مار کر مسلم لیگ ن کے 10 کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما نفیسہ شاہ، سینیٹر عاجز دھامرہ، شہلا رضا ودیگر نے پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملتان کو میدان جنگ میں تبدیل کردیا گیا اور لگ رہا ہے کہ ملتان میں مارشل لا لگا دی گئی ہے۔ گرائونڈ پر حملہ اور چیف کوآرڈنیٹر جلسہ قاسم گیلانی سمیت سینکڑوں کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا، اس بات سے ثابت ہوتا ہے کہ عمران خان میں ڈکٹیٹر کی روح پیدا ہوگئی ہے جلسہ اسی جگہ اور ضرور ہوگا ،ہمارے کارکنوں کے حوصلے بلند ہے ، حکومت کی گیدڑ بھپکیاں ہمیں پسپا نہیں کرسکتی ہے ۔چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان سینیٹر مصطفی نواز کھوکھرنے کہا ہے کہ ریاست کی طاقت سے عوامی طاقت کو نہیں دبایا جا سکتا۔ ملتان جلسہ روکنے کے لئے گرفتاریاں اور تشدد بدترین فسطائیت ہے۔رانا ثنااللہ نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ ہمارے کارکنوں سے زیادتی کی تو اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے۔ کٹھ پتلی ٹولہ ملک کولوٹ رہا ہے۔ یہ کرونا سے زیادہ خطرناک ہیں ہم تحریک سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔پی ڈی ایم کے زیر اہتمام آج ملتان میں بڑا میدان لگے گا‘ پولیس اور انتظامیہ بھی جلسہ کو ناکام بنانے کے لئے ڈٹ گئی۔ پی ڈی ایم اور انتظامیہ کے درمیان آج گھمسان کا رن پڑنے کا امکان ہے۔ پی ڈی ایم آج ملتان میں بڑا جلسہ کرنے کے لئے پرعزم جبکہ انتظامیہ کا جلسہ کسی صورت میں نہ ہونے دینے کا اعلان سامنے آگیا۔لیگی مرکزی قائدین مریم نواز‘ شاہد خاقان عباسی‘ احسن اقبال آج ملتان پہنچیں گے۔ جس کے بعد ملتان میں آج پی ڈی ایم اور انتظامیہ کے درمیان میدان سجے گا‘ پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے عملاً ملتان کو تقریباً سیل کر دیا گیا ہے۔پی ڈی ایم جلسہ کے حوالے سے ڈسٹرکٹ اور سنٹرل جیل میں نظر بند کارکنا ن علی قاسم گیلانی سمیت تعداد 50ہوگئی۔انتظامیہ کی جانب سے تھانوں اور جیلوں میں جگہ خالی کرانا شروع کردی گئی ہے، پولیس لائن میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے بڑی تعداد میں بسیں اور نفری پہنچ گئی ہے ، ایس پی یو ،ایلیٹ فورس اور ڈولفن کو بھی پولیس لائن بلالیا گیا جبکہ ملتان کے داخلی و خارجی راستوں پر بھی اضافی نفری تعینات کرکے تلاشی لیکر لوگوں کو اندر آنے دیا جانے لگا، پولیس کے مطابق گرفتاریوں کا عمل جاری رہے گا مقدمات میں نامزد افراد کی گرفتاری کو یقینی بنانے کے لئے کارروائیاں تیز کرتے ہوئے مزید گرفتاریاں عمل میں لائی جائے گی۔سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی کے داماد زاہد بہار ہاشمی کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے؟پی ڈی ایم کے جلسے کیلئے انتظامیہ نے ملتان کے داخلہ اور خارجہ مقامات پر سخت ناکہ بندی کر دی ہے،بہاولپور،وہاڑی،خانیوال،مظفر گڑھ روڈ پر ناکہ پوائنٹ پر بھاری پولیس نفری تعینات لگا دی گئی ہے؟پی ڈی ایم نے دعویٰ کیا ہے کہ کریک ڈائون کے دوران 400 سے زائد کارکن حراست میں لے لئے گئے۔ گوجرانوالہ میں لیگی ایم پی اے عمران خالد بٹ کے گھر پر چھاپے کے دوران پولیس اہلکار دروازے توڑ کر گھسے اور خواتین سے بھی بدکلامی کی۔ فیصل آباد میں مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چودھری ، سابق ایم این اے عبدالمنان، عائشہ رجب کے گھروں پر چھاپے مارے۔ طلال چودھری گھر کی چھت سے ویڈیو بناتے رہے۔ لیگی رہنما شیخ اعجاز کے گھر چھاپہ مارکر بیٹے کو حراست میں لے لیا گیا۔ عائشہ رجب کا کہنا ہے کہ پولیس نے میرے گھر میں داخل ہونے کی کوشش کی وہاڑی میں پولیس نے لیگی رہنما تہمینہ دولتانہ کے دفتر اور گھر پر چھاپہ مار کر 14 کارکن گرفتار کرلئے۔مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ کو پتہ ہے عوام حکومت سے پریشان ہیں۔ پی ڈی ایم کا  جلسہ روکنے کیلئے ملتان کو اکھاڑا بنا دیا ہے۔ کارکنوں کے گھروں کا گھیراؤ اور پکڑ دھکڑ جاری ہے۔ نہتے لوگوں  پر تشدد اور بے گناہوں کوگرفتارکیا گیا۔ جان لو پی ڈی ایم تحریک آپ کو گھر بھیجے گی۔ پی ڈی ایم کا مقصد حقیقی جمہوریت اور ووٹ کو عزت دینا ہے۔ سلیکٹڈ نااہلی چھپانے کیلئے عوام سے جنگ پر آمادہ ہے۔
اسلام آباد+ لاہور+ نوشہرہ (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+  نیوز رپورٹر)  وفاقی وزیر  دفاع پرویز خٹک نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا ہے کہ اپوزیشن باز آ جائے۔ ملک کو انتشارکی طرف نہ لیکر جائے۔ مقابلہ اسمبلیوں میں ہوتا ہے۔ شور مچانے‘ جلسے جلوسوں سے حکومتیں نہیں جاتیں۔ کرونا بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ایسے حالات میں جلسوں سے نقصان عوام کا ہوگا۔ پی ٹی آئی نے عوام کی خاطر رشکئی میں تاریخی جلسہ منسوخ کیا۔ مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں تمام چور اپنی چوری چھپانے نکلے ہیں۔ سٹیڈیم  کو 20,10  یا 50  ہزار لوگوں سے بھرنا کوئی بڑا کارنامہ نہیں۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کو ملتان سے لوگ نہیں ملے تو سندھ بھر سے کرائے پر لوگوں کو بھجوایا جانے لگا ہے‘ عوام ان کے ملک دشمن بیانیے کو مسترد کر چکے ہیں۔ شہباز گل نے پی ڈی ایم کے ملتان میں (آج)  پیر کو ہونے والے جلسے کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ پشاور جلسے کے بعد ان کی عوامی حیثیت کھل کر سامنے آ چکی۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پولیو زدہ اپوزیشن ملک کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کو اپاہج کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے۔ گھٹیا سیاست ان نیچ عناصر کی گھٹی میں ہے اور یہ راہزنوں کا ٹولہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا غیر فطری اتحاد کرونا کا پروموٹر بن چکاہے۔ جلسوں سے حکومت نہیں جائے گی لیکن کرونا ضرور گھر گھر آ رہا ہے۔ عقل سے ناپید اپوزیشن کے جعلی لیڈروں کو صورتحال کا ادراک نہیں۔ ایک شہزادہ کرونا کا شکار ہو کر اپنے محل میں بیٹھا ہے لیکن پھر بھی جلسوں پر بضد ہے۔ جبکہ جاتی امراء کی مہارانی کو عوام سے نہیں اقتدار سے غرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ پشاور جلسے کے بعد کرونا کیس بڑھ گئے لیکن انہیں احساس ہی نہیں اور اب ملتان میں ایک بار پھر تماشا لگایا جا رہا ہے۔ وزیراعلی عثمان بزدار صوبے کے عوام کی زندگیوں کے تحفظ کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون سے کوئی بالاتر نہیں۔

ای پیپر-دی نیشن