• news

پی ٹی آئی کے خالد خورشید دو تہائی اکثریت سے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان منتخب ،کابینہ کا بھی اعلان

گلگت (نامہ نگار) پاکستان تحریک انصاف کے رکن اسمبلی بیرسٹر خالد خورشید کو دوتہائی اکثریت سے نیا وزیراعلیٰ گلگت بلتستان منتخب کر لیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کیلئے اپوزیشن کی طرف سے پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی امجد ایڈووکیٹ امیدوار تھے۔ وزیراعلیٰ خالد خورشید کو 22 ارکان کی جبکہ اپوزیشن کے امجد حسین ایڈووکیٹ کو 9 ارکان کی حمایت حاصل ہوئی۔ 33 میں سے 31 ارکان نے رائے شماری میں حصہ لیا۔  خیال رہے کہ وزیراعظم کی منظوری کے بعد وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کیلئے ایڈووکیٹ خالد خورشید کا نام فائنل کر لیا گیا تھا۔ خالد خورشید ایڈووکیٹ ضلع استور سے رکن گلگت بلتستان اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔ انہوں نے 2018ء  میں تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی۔ ادھر گلگت بلتستان کی نئی کابینہ تشکیل دیتے ہوئے فتح اللہ خان کو پلاننگ اور ڈویلپمنٹ انفارمیشن کا قلمدان سونپ دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ وزارت ورکس کے لیے وزیر سلیم نامزد جبکہ محکمہ جنگلات کے لیے راجہ زکریا اور وزیر تعلیم کے لیے اعظم خان کے نام فائنل کر لیے گئے ہیں۔ وزارت صحت کے لیے گلبر خان اور وزارت خوراک کے لیے شمس لون، وزارت پانی، بجلی کے قلمدان کے لیے مشتاق حسین، وزارت لوکل گورنمنٹ حاجی عبدالحمید اور ایگریکلچر کا قلمدان کاظم سنبھالیں گے۔ وزارت ٹورزم کیلئے راجہ ناصر عباس کو نامزد کر دیا گیا ہے۔ وزیراعظم پاکستان نے علی امین گنڈاپور کو بہترین کارکردگی پر شاباش بھی دی۔ بیرسٹر خالد خورشید گلگت بلتستان کے تیسرے منتخب وزیر اعلیٰ بن گئے۔ امجد حسین قائد حزب اختلاف منتخب ہو گئے۔ ایم ڈبلیو ایم اور تمام نومنتخب آ زاد ارکان اسمبلی نے خالد خورشید کا ساتھ دیا جبکہ مسلم لیگ (ن)، جمیعت علمائے اسلام اور بالاوستان نیشنل فرنٹ نے امجد کو ووٹ دیا۔ اپنے خطاب میں امجد حسین ایڈووکیٹ نے حالیہ الیکشن کو پولیٹیکل انجینئرنگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دو دن کے اندر حلقہ دو کے پولنگ بارے عدالتی کمشن نہ بنایا گیا تو روڈ پر نکل کر سخت احتجاج کریں گے۔ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے پر وفاقی وزیر امور کشمیر علی امین گنڈاپور کو عدالتی نوٹس بھجا جائے۔ اپنی تقریر میں منتخب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انتخابات شفاف ہوئے ہیں۔ ہمارا علاقہ غریب ہے۔ بے روزگاری ہے۔ چھوٹی چھوٹی باتوں پر الجھنے کے بجائے اپوزیشن ہمارے ساتھ تعاون کرے تاکہ عمران خان کے وژن کے مطابق علاقے کی تعمیر کر سکیں۔

ای پیپر-دی نیشن