ایرانی پارلیمنٹ میں جوہری سرگرمیوں کو فروغ دینے کا بل منظور
تہران (اے پی پی) :ایران کی پارلیمنٹ نے عالمی پابندی ہٹانے کے سٹریٹجک اقدام کے تحت ملک میں جوہری سرگرمیوں کو فروغ دینے کا بل منظور کر لیا ہے۔ اراکین پارلیمنٹ نے اتوار کو خصوصی اجلاس میں اس بل کو 14 کے مقابلے 232 ووٹوں سے منظور کرلیا۔یورپی یونین اور امریکی وزرات خارجہ نے اب تک اس پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا۔ایران نے جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل پر سوچ سمجھ کر فیصلہ کن جواب دینے کی دھمکی دی ہے۔ ایران کے اعلی عہدیدار کے مشیر نے کہا کہ ایران اپنے ایٹمی سائنسدان کی ہلاکت کا جواب دے گا۔علاوہ ازیں ایران کے ایک اخبار نے دعویٰ کیا کہ تہران کے انتقام میں اسرائیلی شہر حائفہ پر حملہ کرنا بھی شامل ہے۔ایران کی سٹریٹجک کونسل برائے خارجہ تعلقات کے سربراہ کمال خرازی نے ایک بیان میں کہا کہ 'بلا شبہ ایران شہید ہونے والے محسن فخری زادے کے مجرموں کو سوچ سمجھ کر فیصلہ کن جواب دینے کا حق رکھتے ہیں۔ایران میں روزنامہ اخبار کیہن کے چیف ایگزیکٹو نے محسن فخری زادے کے قتل میں اسرائیلی کردار ثابت ہونے پر اسرائیلی بندرگاہ شہر حائفہ پر حملے کا مطالبہ کیا۔واضح رہے کہ اخبار کے چیف ایگزیکٹو کو ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامہ ای نے مقرر کیا تھا۔سعد اللہ زری نے ایک تحریر میں کہا کہ حملہ اس طرح کیا جانا چاہیے کہ بندرگاہ کو تباہ کرنے کے علاوہ اسرائیل کو بھاری انسانی جانوں کا بھی نقصان پہنچے۔دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے اس ہلاکت پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا تھا۔اسرائیلی کابینہ کے ایک وزیر زازی ہینگبی نے کہا تھا کہ وہ نہیں جانتے کہ یہ کام کس نے کیا۔مغربی اور اسرائیلی حکومت کے خفیہ جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کا منصوبہ سازی کرنے کے طویل عرصے سے مشتبہ فخری زادے کو جمعہ کے روز تہران کے قریب ایک شاہراہ پر گھات لگا کر حملہ کیا گیا تھا اور ان کی کار میں گولی مار دی گئی تھی۔