• news

حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء کا 717واں عرس مبارک ، تقریبات کا آغاز

لاہور (خالد بہزاد ہاشمی/ فیملی میگزین رپورٹ) درگاہ حضرت محبوب الٰہی، خواجہ نظام الدین اولیا، نئی دہلی کے سجادہ نشین و متولی برادرم دیوان سید طاہر نظامی نے حضرت نظام کے 717 ویں عرس مبارک کی تقریبات کے حوالے سے بتایا کہ یہ 2 سے 6 دسمبر تک آپ کے آستانہ مبارک بستی حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء میں باتزک و احتشام جاری رہیں گی۔ اس مرتبہ دیوالی پر ہندو مسلم اور دیگر تمام مذاہب کے لوگ باہر نکل آئے اور کرونا کے کیسز بڑھ گئے جس پر دہلی انتظامیہ نے عرس مبارک کی تقریبات کو صرف خاندان کے افراد تک محدود کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ مزار مبارک پر پھول، عطر وغیرہ نہیں آسکتا۔ دیوان سید طاہر نظامی نے بتایا کہ یہ بھارت کے چند بڑے اجتماعات میں سے ایک ہے جن میں لاکھوں لوگ شریک ہوتے ہیں۔ دہلی سے متصل صوبے یو پی سے زیادہ زائرین آتے ہیں جبکہ تقریباً پورا دہلی یہاں حاضری دینا سعادت سمجھتا ہے۔ اس مرتبہ احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں تاکہ اس وباء سے ممکنہ حد تک بچا جا سکے۔ دیوان سید طاہر نظامی نے بتایا کہ درگاہ شریف پر قوال غلام صابر، غلام حسین، چاند خان، انصر قوال، حضرت امیر خسرو، حضرت بیدم وارثی، حافظ شیرازی، احمد جام اور دیگر صوفی شعراء کا عارفانہ کلام پیش کیا کرتے ہیں۔ دیوان سید طاہر نظامی نے فیملی میگزین کو بتایا کہ دلیپ کمار اور ان کی ہمشیرہ سکینہ دونوں کو حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء سے ازحد عقیدت تھی۔ دلیپ کمار حضرت نظام پاک کے حضور کئی مرتبہ تشریف لائے ان کے آنے کا وقت رات دو بجے سے چار بجے تک ہوتا تاکہ شائقین اور مداحوں کو علم نہ ہو سکے۔ اگر لوگ جمع بھی ہو جاتے تو وہ کسی سے بھی نہ ملتے ان کا مقصد صرف اور صرف حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء کی بارگاہ میں قدم بوسی کر کے روحانی تسکین اور سکون حاصل کرنا تھا۔ وہ پھول اور چادر چڑھانے کے بعد بہت یکسوئی اور دنیا و مافیا سے بے خبر ہو کر دعائیں مانگتے۔ دیوان سید طاہر نظامی نے بتایا کہ ان کی بہن سکینہ کی عقیدت بھی اپنی مثال آپ تھی وہ میرے والد دیوان سید مثنیٰ نظامی کی پیر بہن تھیں اور وہ دونوں تونسہ شریف میں حضرت خواجہ غلام نظام الدین تونسوی کے مرید تھے۔ دلیپ کمار کی بہن سکینہ سارا سارا دن والد صاحب کے حجرہ میں بیٹھی رہتیں اور وہ انہیں اپنے ہاتھ سے چائے اور کھانا بنا کر پیش کرتے۔ وہ نظام پاک کی چوکھٹ چومتی اور دعائیں مانگتیں۔ دلیپ کمار شادی کے بعد درگاہ حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء پر اپنی اہلیہ بی بی سائرہ بانو کے ہمراہ تشریف لائے تو درگاہ کی جانب سے دلیپ کمار کو پگڑی اور سائرہ بانو کو دوپٹہ پیش کیا گیا۔ دیوان سید طاہر نظامی نے بتایا کہ چند سال قبل بھی دلیپ کمار کی بہن سکینہ درگاہ پر تشریف لائی تھیں جبکہ ان کے بھائی احسن خان بھی درگاہ شریف پر والد صاحب کے پاس آتے اور رات وہیں حجرہ میں قیام کرتے لیکن عام زائرین کو پتہ نہ چلتا۔ دیوان سید طاہر نظامی نے بتایا کہ یوں تو دلیپ کمار کا سارا خاندان بشمول ان کے بھائیوں ناصر خان، سلیم خان، احسن خان سب ہی حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء سے بے حد عقیدت رکھتا ہے لیکن دلیپ کمار انکی بہن سکینہ اور بھائی احسن خان کی محبت ہمیشہ ایک مثال رہی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن