• news

حکومت عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کرے ورنہ گھر جانے کیلئے تیار ہوجائے: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے پاکستان سٹیل ملز سے چار ہزار پانچ سو ملازمین کو فارغ کرنے کے خلاف تحریک التواء سینٹ سیکرٹریٹ میں جمع کرا دی ہے۔ تحریک التواء میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے پاکستان سٹیل ملز کے چار ہزار پانچ سو سے زائد ملازمین کو اپنی ملازمتوں سے فارغ کردیا ہے اور اس حوالہ سے باقاعدہ ترجمان پاکستان سٹیل ملز کی طرف سے برطرفی کی 27 نومبر 2020ء کو پریس ریلیز جاری کی گئی ہے۔سینیٹر سراج الحق نے تحریک التواء میں کہا ہے کہ حکومت کا مذکورہ اقدام ہزاروں خاندانوں کا معاشی قتل اور ان کے لئے انتہائی صدمہ کا پیغام ہے۔ تحریک التواء میں انتہائی اہم اور فوری نوعیت کے اس قومی اہمیت کے حامل معاملے کو زیر بحث لانے کے لئے ایوان کی معمول کی کارروائی روکنے کی استدعا کی گئی ہے۔دریں اثناء ایک بیان میں سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ عو ام کو نہ گھبرانے کا کہنے والے وزیر اعظم ابھی سے گھبرا گئے ہیں۔ اپوزیشن ارکان کی پکڑ دھکڑ اور جلسے جلوسوں پر پابند ی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ حکومت اپوزیشن کو نکیل ڈالنے کی ناکام کوشش کر نے کی بجائے مہنگائی ، بے روزگاری اور غربت پر قابوپانے کی کوشش کرے تو بہتر ہوگا۔ عوام کرونا وباء کے بجائے حکومتی پالیسیوں سے زیادہ خطرہ محسوس کر رہے ہیں۔ جماعت اسلامی کی ریلیوں میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کی شرکت حکومت کے خلاف عدم اعتماد ہے۔ حکومت آئی ایم ایف سے بجلی و گیس کی قیمتیں بڑھانے کے وعدے کرنے کی بجائے عوام کو ریلیف پہنچانے کی کوشش کرے اگر وہ ایسا نہیں کر سکتی تو گھر جانے کے لئے تیار ہو جائے۔ حکومت اپنی سمت درست کرلے ، بصورت دیگراسلام آباد کی جانب مارچ ہوگا۔اگر حکمرانوں نے روش نہ بدلی تو ان کا جانا ٹھہر گیاہے۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم نے ایک کروڑ افراد کو روزگار مہیا کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن جب سے ان کی حکومت آئی ہے ، لاکھوں افراد بے روزگار ہوگئے ہیں۔ اداروں کو ٹھیک کرنے اور انہیں منافع بخش بنانے کے دعوے بھی عوام کو بھولے نہیں لیکن ان کی حکومت نے بیڈ گورننس اور اداروں کو تباہ کرنے کے تمام پچھلے ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن