افغانستان جھڑپیں بمباری، بریگیڈئیر،ضلعی پولیس، چیف کمانڈر حمزہ وزیر ستانی سمیت 19 ہلاک
کابل (اے پی پی+ شنہوا+ نوائے وقت رپورٹ) افغانستان کے مغربی صوبہ ہرات کے ضلع اوبہ میں عسکریت پسندوں کی فائرنگ سے ضلعی پولیس سربراہ ہلاک اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔ چینی خبر رساں ادارے کے مطابق صوبائی پولیس کے ترجمان عبدالاحد ولی زادہ نے بتایا کہ پیر کی صبح رش کے اوقات میں طالبان عسکریت پسندوں نے ضلع اوبہ کے ضلعی پولیس سربراہ محمد رفیق کی گاڑی پر فائرنگ کی‘ جس کے بعد فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا۔ طالبان نے اس حوالے سے ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا۔ ادھر صوبے بادغیس کے فوجی اڈے پر راکٹ لانچر سے حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں بریگیڈئر عبدالناصر نورستانی ہلاک اور 10 اہلکار زخمی ہوگئے۔ افغان میڈیا کے مطابق صوبے بادغیس کے علاقے بالامرغا میں واقع فوجی کیمپ پر جنگجوؤں نے راکٹ لانچر سے حملہ کر دیا۔ سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 10 طالبان عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔ پیر کو یہاں فوج کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے مشرقی صوبہ وردگ کے ضلع سید آباد میں سکیورٹی چوکیوں کو نشانہ بنانے کے لئے طالبان کی منصوبہ بندی ناکام بناتے ہوئے فضائی حملوں کے نتیجے میں 3 جنگجو ہلاک کر دیئے گئے ہیں۔ اس شورش زدہ ضلع میں سکیورٹی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنانے کی طالبان کی تیاریوں کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔ سکیورٹی حکام کے مطابق طالبان جنگجو‘ جنہوں نے اپنی سرگرمیاں تیز کر دی ہیں‘ ابھی تک ان اطلاعات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ ادھر مشرقی صوبہ لغمان کے ضلع دولت شاہ میں طالبان عسکریت پسندوں کے حملے کو پسپا کر دیا گیا ہے اور وہ 7 نعشیں پیچھے چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ فوج نے ایک بیان میں کہا کہ عسکریت پسندوں نے ضلع دولت شاہ میں زمین پر قبضہ کرنے کیلئے اتوار کی شب سکیورٹی چوکیوں پر حملہ کیا۔ 3 ٹینک، شکن بارودی سرنگوں سمیت بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود کو برآمد کر کے تباہ کر دیا گیا۔ غزنی حملے کی منصوبہ بندی کرنے والا فضائی حملے میں مارا گیا۔ وزارت دفاع کے مطابق غزنی میں فضائی حملے میں حمزہ وزیرستانی سمیت 7 عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔ افغان فورسز نے عسکریت پسندوں پر رات کو فضائی حملہ کیا۔