آج کے دن بھارت نے ناگا لینڈ پر باقاعدہ ناجائز تسلط جمایا
اسلام آباد (عبداللہ شاد - خبر نگار خصوصی) آج کے دن 1963 میں بھارت نے صوبہ ناگا لینڈ پر اپنا ناجائز تسلط جمایا اور ہندوستانی پارلیمنٹ نے اسے بھارت کا ایک صوبہ قرار دیدیا۔ 1947 کے بعد سے ناگا لینڈ، ایک یونین ٹیراٹری کی حیثیت سے صوبہ آسام کا حصہ تھا، 1955 میں بھارت نے اپنی فوجیں اس علاقہ میں داخل کر دیں جنھوں نے ناگا لینڈ کے بڑے حریت پسند لیڈران کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ 1957 میں ناگا لینڈ رہنمائوں اور بھارتی حکومت میں ایک معاہدہ ہوا جس کی رو سے ناگا لینڈ کوایک بالکل علیحدہ آزاد خطہ کی حیثیت دی جانی تھی۔ اس معاہدہ کے فوراً بعد بھارتی ریشہ دوانیوں کی بدولت ناگالینڈ میں تشدد اور فسادات کا سلسلہ شروع ہوگیا ، آرمی قافلوں، کیمپوں و دیگر سرکاری عمارات پرحملے اور انھیں نذر آتش کرنا معمول کی بات بن گئی۔ 1963 میں یکم دسمبر کو بھارتی حکمرانوں نے اپنے تمام دعووں سے مکرتے ہوئے ناگا لینڈ کو بھارت کا صوبہ قرار دیا، گو عوامی جذبات پر قابو پانے کیلئے اسے مقبوضہ کشمیر کی مانند خصوصی حیثیت فراہم کی گئی۔ آرٹیکل 370 کے کے بعد اب مودی سرکار بھارتی آئین کے آرٹیکل 371 اے اور 371 جی کو ختم کرنے کے درپے ہے۔ بھارتی آئین کا آرٹیکل 371 اے صوبہ ناگالینڈ ، جبکہ 371 جی میزو رام کو خصوصی حیثیت دیتا ہے۔ ناگالینڈ میں کوئی بیرونی فرد زمین خرید سکتا ہے اور نہ وہاں کے وسائل کو کسی بیرونی فرد کے نام پر ٹرانسفر کیا جا سکتا ہے۔ آرٹیکل 371 اے کی رو سے ناگا باشندوں کو مذہبی اور سماجی رسومات کی آزادی حاصل ہے اور قانون کی رو سے دہلی سرکار اس میں مدخل نہیں ہو سکتیں اور ناگا باشندوں کی قدیم روایات پر کسی قسم کی کوئی پابندی عائد نہیں کی جا سکتی۔ ناگالینڈ کے متعدد مقامات پر بھارتی پرچم کی بجائے ناگالینڈ کا مخصوص پرچم لہرایا جاتا ہے۔ ، مودی سرکار خفیہ طور پر آرٹیکل 371 اے اور 371 جی کے خاتمے کیلئے تیاریوں میں مصروف ہے ۔ بھارت مخالف جذبات اور حریت تحریک کی وجہ سے ان علاقوں میں پہلے ہی بڑی تعداد میں انڈین آرمی تعینات ہے، خصوصی حیثیت ختم کرنے کی صورت میں یہاں بھی مقبوضہ جموں و کشمیر کی مانند بدترین کرفیو نافذ کر دیا جائے گا۔