اسرائیل نے ایتھو پیا کے 2 ہزار یہودیوں کو مقبوضہ فلسطین میں آباد کرنے کے منصوبے پر کام شروع کر دیا
غزہ (اے پی پی)اسرائیلی حکومت نے وزٹ اسرائیل کے عنوان سے شروع کردہ منصوبے کے تحت افریقی ملک ایتھوپیا سے 2 ہزار یہودیوں کو مقبوضہ فلسیطن میں آباد کرنے کے منصوبے پر کام شروع کیا ہے۔اسرائیل کے عبرانی ٹی وی چینل' 7' کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایتھوپیا سے عنقریب2 ہزار یہودی اسرائیل پہنچیں گے۔ ان یہودیوں کو گذشتہ کچھ عشروں کے دوران اسرائیل میں آباد ہونے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔عبرانی ٹی وی چینل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایتھوپیا میں کئی اسرائیلی ادارے کام کر رہے ہیں جو یہودیوں کو صہیونی ریاست میں آنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ ان تنظیموں اور اداروں میں اسرائیلی وزارت خارجہ اور داخلہ کے مندوبین، ایمی گریشن حکام اور اسرائیل میں زیادہ سے زیادہ آباد کاری کے لیے کام کرنے والے گروپوں کے نمائندے بھی شامل ہوتے ہیں۔عبرانی ٹی وی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے رواں سال اکتوبر میں ایتھوپیا سے2 ہزار یہودیوں کو لانے اور انہیں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں آباد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ٹی وی چینل کے مطابق کل ( 3 دسمبر) ایتھوپیا سے 2 ہوائی جہاز 500 یہودیوں کو لے کر تل ابیب پہنچیں گے۔