پلی بارگین بدعنوانی کے زمرے میں شامل: وزیراعظم نے سول سرونٹس کیلئے قواعد و ضوابط کی منظوری دیدی
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے سول سرونٹس کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے نظم و ضبط قواعد 2020ء کی منظوری دے دی۔ محکمانہ احتساب کے عمل کو تیز کرنے کیلئے مجاز افسر کا درجہ ختم کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق نئے نظم و ضبط قواعد 2020ء کا مقصد سول سرونٹس کی کارکردگی بہتر اور محکمانہ احتساب شفاف بنانا ہے۔ محکمہ احتساب کے عمل کو تیز کرنے کے لئے مجاز افسر کا درجہ ختم کر دیا گیا۔ سول سرونٹس قواعد کے تحت اب صرف اتھارٹی یا انکوائری افسر کمیٹی میں ہوں گے۔ اس عمل سے نچلی سطح پر افسر مجاز کی جانب سے معمولی سزائیں دینے کا مسئلہ حل ہو گا۔ نئے قواعد کے تحت ہر مرحلے کے لئے ٹائم لائنز مقرر کر دی گئیں۔ قوانین کے ذریعے الزامات کا جواب 10سے 15 دن کے اندر دینا ہو گا۔ انکوائری کمیٹی یا افسر کی جانب سے کارروائی مکمل کرنے کا وقت 60 دن متعین کیا گیا ہے۔ سول سرونٹس قواعد 2020ء کے تحت اتھارٹی کی جانب سے کیس کا فیصلہ 30 دن میں کرنا ہو گا۔ انصاف کی فراہمی اور الزام پر شخصی سماعت کا موقع اتھارٹی کی جانب سے فراہم کیا جائے گا۔ پلی بارگین اور والینٹری ریٹرن کو بھی بدعنوانی کے زمرے میں شامل کیا گیا۔ نئے قواعد میں ریکارڈ کی فراہمی اور محکمانہ نمائندے کی جانب سے تاخیر کے معاملات وضع کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ معطلی، ڈیپوٹیشن، رخصت اور سکالرشپ پر افسران سے متعلق امور قوانین بھی وضع ہیں۔