جمالی کو مشرف نے ”حکم عدولی “ پر مستعفی ہونے پر مجبور کر دےا تھا
اسلام آباد (محمد نواز رضا ۔ وقائع نگار خصوصی) سابق وزےر اعظم مےر ظفر اللہ خان جمالی کو اس وقت صدر جنرل پروےز مشرف نے ”حکم عدولی “ پر وزارت عظمیٰ سے مستعفی ہونے پر مجبور کر دےا تھا جنرل پر وےز مشرف انہےں امرےکی اےجنڈے کی تکمےل مےں رکاوٹ سمجھتے تھے جس کی وجہ سے ڈےڑھ سال بعد ہی ان سے استعفاٰ طلب کرلےا تحریک پاکستان کا معتبر حوالہ اور قائد اعظم کے قریبی ساتھی تھے ، میر جعفر خان جمالی ، میر ظفراللہ خان جمالی کے تایا تھے ، ذوالفقار علی بھٹو نے جب یکم دسمبر 1967 ئ میں پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی تو اس کے چند دن پیشتر وہ روجھان جمالی میں ، میر جعفر خان جمالی ، سے ملنے گئے اور کہا کہ وہ کہ وہ ایک سیاسی جماعت بنا رہے ہےں ، آپ کے خانوادے کا ایک فرد پارٹی مےں شامل کرنا چاہتا ہوں میر جعفر خان جمالی نے کہا کہ ہم آپ کو خالی ہاتھ نہیں بھیجیں گے یوں تایا نے اپنے بھتیجے میر ظفراللہ خان جمالی کو ذوالفقار بھٹو کے حوالے کر دیا، اس طرح میر ظفراللہ خان جمالی کا شمار پاکستان پیپلز پارٹی کے بانیوں میں ہوتا ھے ، وہ لاہور میںڈاکٹر مبشر حسن کے گھر پیپلز پارٹی کے تاسیسی اجلاس میں شرےک ہوئے ، البتہ وہ 1970 ئ کے انتخابات میں پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر صوبائی اسمبلی کا انتخاب ہار گئے تھے میرظفراللہ خان جمالی محض بلوچستان سے تعلق ہونے کے باعث وزےر اعظم کے منصب کے لئے منتخب کئے گئے ایجنسیوں نے میر ظفراللہ خان جمالی کا نام پیش کیا تو جنرل پرویز مشرف نے ” شلوار قمیص“ وزےر اعظم کے طور پر قبول کرنے سے انکار کر دےا اور کوئی کوئی سےاست دان ڈھوندھ کر لاﺅ لےکن جنرل پرویز مشرف کو شلوار قمیص والا وزےر اعظم ہی قبول کرنا پڑا انہےں بتاےا گےا کہ پاکستان کا قومی لباس ھے ، پاکستان کے لئے اس خانوادے کی بہت زیادہ خدمات ہیں ، جس کے بعد مےر ظفر اللہ خان جمالی وزیر اعظم تو ہو گئے مگر ایٹمی سائنسدان ڈاکٹرعبدالقدیر خان کو امرےکہ بھجوانے کے معاملہ پر بطور چیف ایگزیکٹو انہوں نے ڈاکٹر خان کو امرےکہ بھجوانے کی دستاوےز پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا جس سے نہ صرف امریکہ ناراض ہوا بلکہ جنرل مشرف جمالی کو فارغ کرنے پر مجبور ہوگئے چودھری شجاعت کو ڈےڑھ دو ماہ کے لئے وزیر اعظم بنایا گیا ، اٹک میں ضمنی انتخاب لڑا کر شوکت عزیز کو وزیر اعظم بناےا گےا میر ظفراللہ خان جمالی والی بال اور فٹ بال کے اچھے کھلاڑی تھے ، ہاکی ٹیم کی قیادت بھی کی سےاست سے زےادہ ہاکی کے فروغ مےں دلچسپ لےتے رہے ان کی مےاں نواز شرےف سے کبھی نہےں بنی مسلم لےگ (ن) مےں ان کی شمولےت ”مےرج آف کنوےنس “ رہی البتہ ان کی چودھری شجاعت کے ساتھ بنتی ان ہی کی سپورٹ سے اےک ووٹ کی اکثرےت سے وزےر اعظم بن گئے میر ظفراللہ خان جمالی جو “جبل خان “ کے نام سے ہی مشہور تھے سید یحیی منور ان کے دست راست تھے ان کا بھی چند ماہ قبل انتقال ہو گےا جب کہ ان کے فزےو تھرقاپسٹ ڈاکٹر ظفر اعوان بھی گذشتہ وفات پا گئے چوہدری شجاعت نے سردار فاروق لغاری کے مقابلے میں جمالی کا ساتھ دیا ڈاکٹر قدیر کو امریکہ کے حوالے کیا جا رہا تھا اور جہاز بھی تیار تھا لیکن ملک کے چیف ایگزیکٹو کے طور پر جنرل مشرف کو بھی بہرحال ان کی اجازت کی ضرورت تھی جو انہوں نے نہیں دی اور میٹنگ میں دو ٹوک الفاظ میں کہہ دےا تھا کہ وہ باہر جانے کی اجازت دےں تو وہ امرےکہ کے حوالے کئے جائےں گے ایوان صدر میں میٹنگ میں وفاقی وزیر خزانہ شوکت عزیز نے تجوےز پےش کی کہ کرنسی نوٹ پر جنرل مشرف کی تصویر چھاپنی چاہےے اس وقت کے گورنر سٹیٹ بنک اور آج وزیر اعظم کے مشیر ڈاکٹر عشرت حسین نے نئے کرنسی نوٹ پر جنرل مشرف کی تصویر چھاپنے کے بارے مےں اجلاس مےں موجود لوگوں سے باری باری رائے لی سب اس بات کے حق میں بولتے رہے لیکن جب آخر میں جنرل مشرف سے پہلے جمالی سے رائے لی گئی انہوں نے ےہ کہہ کر ” قائد اعظم محمد علی جناح کے ساتھ کسی کی بھی تصویر نہیں لگائی جا سکتی جس کے بعد معاملہ ختم ہو گےا جمالی نے ایک کے گورنرکو بلا کر کہا کہ تمھارے بارے میں رپورٹ آئی ہے کہ تم لندن جاتے ہو تو پاو¿نڈز سے بھرا بیگ ساتھ جاتے ہو آئندہ ایسا ہوا تو ایف آئی اے ائیر پورٹ پر ہی پکٹرلے گی وہ ایک سچے عاشق رسول اور مشکل اوقات مےں حرم پاک اور روضہ رسول ﷺ پر حاضری دےتے تھے ۔