• news

16ماہ کے دوران 7خواتین سمیت 291کشمیری شہید، 1577زخمی، 14ہزار سے زائد گرفتار

 سری نگر(کے پی آئی) بھارت کے غیرقانونی قبضے والے کشمیر میں گزشتہ16 ماہ کے دوران بھارتی فوج نے 7 خواتین سمیت 291 کشمیریوں کو شہید کر دیا۔05 اگست2019 کومقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد بھارتی فوجی کارروائیوں میں1577 افراد زخمی ہوگئے ۔14219 افراد کو گرفتار کیا گیا ۔ خصوصی رپورٹ کے مطابق 05 اگست2019 کے بعدگزشتہ16 ماہ کے دوران بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میںکریک ڈاون محاصروں ، چھاپوں کا سلسلہ جاری رکھا ۔ اس دوران شہید ہونے والے 291 شہریوں میں سے زیادہ تر کو جعلی مقابلوں اور تلاشی کارروائیوں کے دوران شہید کیا گیا۔بیشتر نوجوانوں کو ان کے گھروں سے اٹھا یا گیا اور عسکریت پسند قرار دے کر دوران حراست قتل کیا گیا۔ بھارتی فوج کی ان کارروائیوں کے نتیجے میں 16 خواتین بیوہ اور 36 بچے یتیم ہوگئے ہیں۔ بھارتی فورسز نے پرامن مطاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال کیا ۔کے پی آئی کے مطابق گولیوں ، چھروں اور آنسو گیس کی شیلنگ سے 1577 افرادشدید زخمی ہوئے ہیں۔ 14219 افراد کو گرفتار کیا ان کے خلاف جعلی مقدمات قائم کیے گئے جبکہ ہزاروں افراد کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت قید ہیں۔ اس عرصے میں بھارتی فوجیوں نے 976  گھروں اور عمارتوں کو تباہ کیا ۔94 خواتین کے ساتھ بدتمیزی کی گئی۔بھارتی فورسز نے جنوبی کشمیر کے درجن سے زیادہ علاقوں کو محاصرے میں لے کر تلاشی مہم شروع کر دی ہے ۔ کولگام، اسلام آباد میں تلاشی مہم کے دوران شہریوں کو ہراساں کیا گیا ۔ جمعہ کوکوکرناگ میں نا معلوم افراد نے جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے بلدیاتی امیدوار انیس الاسلام پر حملہ کر کے زخمی کر دیا تھا۔کے پی آئی کے مطابق اس واقعے کے بعد بھارتی فورسز نے کوکر ناگ مین ٹان ریشی پورہ، نائک پورہ، ملپورہ،غوثیہ کالونی، اسپتال روڈ، زیارت گلی، لبڑی پورہ، لارکی پورہ و دیگر کئی علاقوں میں تلاشی کاروائی شروع کی ہے۔ شمالی کشمیر میں شناخت سے محروم پاکستانی خواتین نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ خواتین نے مطالبہ کیا کہ انہیںجموں وکشمیر کی شہریت دی جائے یا پاکستان واپس بھیج دیا جائے ۔کے پی آئی کے مطابق پاکستان اور آزاد کشمیر کی تقریبا ساڑھے تین سو خواتین گزشتہ دس سال سے مقبوضہ کشمیر میں موجود ہیں۔ ان خواتین نے پاکستان اور آزاد کشمیر میں مقیم کشمیری نوجوانوں سے شادیاں کی تھیں۔ بھارتی حکومت کی پالیسی کے تحت2010 میںیہ خواتین شوہروں کے ہمراہ کشمیر گئیں تاہم مقبوضہ کشمیر پہنچنے کے بعد بھارتی حکومت نے انہیں قبول کرنے سے انکار کر دیا ۔ ان خواتین کو شناختی دستاویزات دی گئیں اور نہ ہی شہریت۔ سفری دستاویزات نہ ہونے کی وجہ سے یہ خواتین پاکستان و آزاد کشمیر واپس نہیں آسکتیں ۔احتجاجی خواتین نے کہا کہ وہ تمام سہولیات سے محروم ہیں اور قیدہوکررہ گئیں ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن