عدم اعتماد لانی ہے تو اسمبلی جمع کرائیں ، غیر قانونی اجتماعات کی کیسے اجازت دی جاسکتی ہے: عثمان بزدار
لاہور (نیوزرپورٹر)وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ کرونا کی دوسری لہر میں اب تک پنجاب میں 19 ہزار 941 پازٹیو کیس آچکے ہیں اور یہ تمام نئے کیسز گزشتہ 2 ماہ میں سامنے آئے ہیں۔ 24 گھنٹے کے دوران کرونا 540 پازٹیو کیس سامنے آئے اور کرونا کیوجہ سے 22 اموات ہو ئیں۔ لاہور میں کرونا مثبت آنے کی شرح 3 فیصد سے بڑھ کر 10 فیصد ہو چکی ہے جو بے حد تشویشناک ہے۔ اگر یہ تعداد اسی طرح بڑھتی رہی تو کوئی چارہ نہیں کہ دوبارہ سخت اقدامات کرنا پڑیں۔ لاہور میں کرونا کے مریضو ںکی تعداد تشویشناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے۔ لاہور کرونا مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے سرفہرست ہے۔ خدانخواستہ یہ معاملہ بہت خطرناک صورت اختیار کر سکتا ہے۔ پریس کانفرنس میں عثمان بزدار نے کہا کہ حکومت عوام کو کرونا سے بچانے کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔ تمام ٹیچنگ ہسپتالوںکو جون کی پوزیشن پر بحال کر دیا گیا ہے۔ ہسپتالوں میںایچ ڈی یوز کو بحال کر دیا گیا ہے۔ کرونا سے بچاؤ کا انجکشن مزید خریدنے کا آرڈر دیدیا گیا ہے۔ ایکسپوسنٹر میں 300 آکسیجن بیڈز پر مشتمل فیلڈ ہسپتال کو پھر فعال کر دیا گیا ہے۔ کرونا کی صورتحال خطرناک ہے۔ اجتماعات کے حوالے سے این سی او سی اور عدلیہ کے فیصلے بھی موجود ہیں۔ جلسے کے بارے میں قانون کے مطابق ہی فیصلہ کیا جائیگا حکومت ہر اقدام قانون کے مطابق اٹھائے کریگی۔ این سی او سی اور عدلیہ کے فیصلوں کے مطابق اجتماعات غیر قانونی ہیں۔ غیر قانونی اجتماعات کی کس طرح اجازت دی جا سکتی ہے۔ تحریک انصاف سے بڑے جلسے کسی نے نہیں کئے اور نہ ہی کوئی نہیں کر سکتا۔ عدم اعتماد لے کر آنی ہے تو اسمبلی میں جمع کرائیں ۔ اسمبلی میں عدم اعتماد آئے گی تو اس کا مقابلہ کریں گے۔ کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر قانون کے مطابق کارروائی ہو گی۔ تحریک انصاف نے بھی اپنے جلسے ختم کر دیئے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ مزید سختی نہ کرنا پڑے اور کاروبار چلتا رہے۔ اگر ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو مزید سخت اقدامات کئے جائیں گے۔ لاہور کے حوالے سے بہت اچھی خبریں جلد ملیں گی۔ عثمان بزدار سے عثمان ڈار نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی سیاسی معاملات اور ٹائیگر فورس کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ادھر عمران خان کے دورہ سیالکوٹ کے انتظامات کے بارے میں بھی بات چیت کی گئی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیاست عوام کی بے لوث خدمت کو کہتے ہیں ناکہ انتشار اور افراتفری پھیلانے کو عوام کے مسترد شدہ عناصر ترقی کے سفر روکنا چاہتے ہیں اور یہ ٹولہ صرف اپنی کرپشن بچانے کیلئے اکٹھا ہے۔ عام آدمی کے مسائل سے ان لوگوں کا کوئی واسطہ نہیں۔ بدقسمتی سے پی ڈی ایم جلسوں کے ذریعے کرونا پھیلا رہی ہے۔ ان عناصر کی قسمت میں صرف رونا ہی لکھا ہے اور یہ لوگ 13دسمبر کے بعد بھی روتے رہیں گے۔ وزیراعلیٰ نے پولیس میں جاری بھرتیوں کے دوران ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھرتیوں کے دوران ایس او پیز پر عملدرآمد کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔ عثمان بزدار نے بزرگ سیاستدان سردار شیر باز خان مزاری کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔