نیب کا کسی سیاسی گروہ سے تعلق نہیں ، مقدمات تیزی سے 10ماہ میں نمٹائیں گے: چیئرمین جاوید اقبال
اسلام آباد (نامہ نگار) چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب افسران کی جدید خطوط پر تربیت اور استعداد کار کو بڑھانے کے لئے تربیتی پروگرام ترتیب دیے گئے ہیں۔ نیب کے تمام علاقائی بیوروز میں شکایا ت کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز قانون کے مطابق مکمل کی جا رہی ہیں۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی صدارت میں نیب ہیڈ کوارٹرز میں ایک اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی چئیرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اکائونٹبلیٹی، ڈی جی آپریشنز اور دیگر اعلی افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں میں نیب کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ چئیرمین نیب نے کہا کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ، بد عنوان عناصر سے قوم کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی، منی لانڈرنگ، اختیارات کے ناجائز استعمال اور میگا کرپشن مقدمات کو قانون کے مطابق سائنسی بنیادوں پر منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ جس کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جار ہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت ،گروہ اور فرد سے نہیں بلکہ ریاست پاکستان سے ہے۔ نیب نے ملک سے بد عنوانی کے خاتمہ کے لئے احتساب سب کے لئے کی جو پالیسی اپنائی ہے اس کے شاندار نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ نیب نے مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لئے شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائری اور انویسٹی گیشن کے لئے 10 ماہ کا عرصہ مقرر کیا گیا ہے۔ مزید بر آںباہمی مشاورت سے قانون ک مطابق فیصلہ سازی کے لئے ایگزیکٹو بورڈ اور ریجنل بورڈ تشکیل دیے گئے ہیں جبکہ ادارہ جاتی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لئے مقداری اور معیاری گریڈنگ کا نظام وضع کیا گیا ہے۔ نیب کے افسران ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کواپنا قومی فرض سمجھتے ہیں، شکایات کی تعداد میں اضافہ بھی عوام کے نیب پراعتماد کا مظہر ہے۔ نیب کی ملزمان کو سزا دلوانے کی شرح 68.88فیصد ہے