• news

خلیجی خطے میں تنازعات طے کرنیکی کاوشیں قابل تعریف کشمیریوں کے بنیادی حقوق کیلئے خصوصی کاکس بنایا جائے: شاہ محمود

اسلام آباد‘ ریاض (نوائے وقت رپورٹ/ نوائے وقت نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے انٹرنیشنل بین الپارلیمانی کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کانفرنس غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر کی حالت زار دنیا کو بتانے میں معاون ثابت ہو گی۔ ہر مذہب و نسل ملک کے افراد کو مقبوضہ کشمیر میں سنگین صورتحال پر تشویش ہے۔ کانفرنس ایسے موقع پر ہوئی جب دنیا انسانی حقوق کا عالمی دن منانے جا رہی ہے۔ دس ملین کشمیری تارکین وطن دنیا میں کشمیریوں کی آواز ہیں۔ نئی امریکی قیادت جنوری 2021ء میں ذمہ داریاں سنبھالنے جا رہی ہیں۔ بائیڈن فارن پالیسی معاملات کو سمجھتے ہیں اور وہ جنوبی ایشیائی خطے سے بھی واقف ہیں۔ انسانی حقوق کا عالمگیر ڈیکلیریشن منظور ہوئے 72 سال ہو گئے ہیں۔ مظلوم کشمیریوں سے عالمی حقوق ڈیکلیریشن میں درج ہر انسانی حق چھین لیا گیا ہے۔ پانچ اگست 2019 ء سے اب تک سینکڑوں کشمیری خواتین کی اجتماعی بے حرمتی کی گئی۔ پہلی تجویز ہے کہ ارکان پارلیمان کے کل جماعتی کشمیر گروپ کے ساتھ خصوصی کاکس بنایا جائے۔ یہ خصوصی کاکس کشمیریوں کے بنیادی حقوق کیلئے لابنگ کرے۔ دوسری تجویز ہے کہ مختلف ممالک کی یوتھ پارلیمنٹ سول سوسائٹی میں رابطے استوار کئے جائیں۔ تیسری تجویز ہے کہ عالمی حکومتوں‘ انسانی حقوق کے مقامی اداروں میں پٹیشن دائر کی جائے۔ دریں اثناء وزیر خارجہ سے سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے ملاقات کی۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان خلیجی خطے میں تنازعات کے پرامن حل کی کاوشوں کو سراہتا ہے، فیٹف فورم پر سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کی مسلسل حمایت خوش آئند ہے۔ دونوں کے دوران دوطرفہ تعلقات کی مزید مضبوطی سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین برادرانہ تعلقات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزرائیخارجہ کونسل اجلاس میں سعودی وزیرخارجہ سے ملاقات ہوئی تھی، اس دوران بھی دونوں ممالک نے تعلقات کی مضبوطی کا عزم ظاہر کیا تھا۔شاہ محمود نے کہا کہ پاکستانیوں کی کثیر تعداد گزشتہ کئی دہائیوں سے سعودی عرب میں مقیم ہے، کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کے مواقع موجود ہیں، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا مقبوضہ جموں و کشمیر پر اصولی موقف کا اعادہ قابل تحسین ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان خلیجی خطے میں تنازعات کے پرامن حل کی کاوشوں کو سراہتا ہے، پاک سعودی سپریم کوآرڈینیشن کونسل اجلاس کے انعقاد کے منتظر ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن