• news

لاہور جلسے کی اجازت دینی ہے یا نہیں حکومت دو روز میں فیصلہ کرے: ہائیکورٹ

لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے پی ڈی ایم کا لاہور کا جلسہ رکوانے کی درخواست پر کی گئی سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ فاضل عدالت نے قرار دیا کہ حکومت دو روز میں جلسے کی اجازت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کرے۔ عدالت حکومتی پالیسیوں میں مداخلت نہیں کر سکتی۔ عدالت نے یہ بھی قرار دیا کہ درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ جلسے کی اجازت دینے کا معاملہ ابھی زیر غور ہے۔ لاہور ہائیکورٹ نے مقامی وکیل ندیم سرور کی درخواست پر سماعت کی جس میں پی ڈی ایم کے جلسے کو کرونا کی وجہ سے پابندی لگانے کی استدعا کی گئی۔ پنجاب حکومت کے وکیل نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض اٹھا دیا۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ جلسے کی اجازت دینے کے فیصلے کیلئے معاملہ صوبائی وزیر قانون کی سربراہی میں کمیٹی کو بجھوا دیا جو آج فیصلہ کرے گی۔ عدالتی استفسار پر سرکاری وکیل نے بتایا کہ جلسے کیلئے درخواست دے دی گئی ہے۔ ایڈیشنل ہوم سیکرٹری نے بتایا کہ ابھی جلسہ کی اجازت دینے کے بارے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ سماعت کے دوران عدالت نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ اْن کا کیا قانونی استحقاق ہے جس پر اس جلسے کو روکنے کی درخواست دائر کریں۔ کیا آپ سیاسی کارکن ہیں؟ یا کوئی ریلی نکالنی ہے؟۔ وکیل نے بتایا کہ وہ کبھی جلسے میں نہیں گئے البتہ ان کے محلے سے لوگ جائیں گے اور اس طرح ان کے علاقے میں کرونا پھیلنے کا خطرہ ہے۔

ای پیپر-دی نیشن