سب سے اہم قانون کے مطابق فیصلے، شوکت صدیقی کیس میں سب کو سن کر حکم دینگے: سپریم کورٹ
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے کہا ہے مقدمات میں سب سے اہم چیزفیصلوں کا قانون کے مطابق ہونا، شوکت عزیز صدیقی کیس میں فریقین کو سن کر فیصلہ کریں گے۔ سپریم کورٹ میں شوکت عزیز صدیقی کو عہدے سے ہٹانے کے خلاف درخواستوں کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے کی دوران سماعت وکیل رشید رضوی نے کہاکیس میں کراچی، اسلام آ باد اور راولپنڈی بار نے بھی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔ ہماری درخواستوں کو نہ تو مقرر کیا گیا اور نہ ہی اعتراضات کا بتایا گیا۔ خود ایڈیشنل رجسڑار کے پاس جا کر اعتراضات کی کاپی مانگی لیکن ایڈیشنل رجسڑار کو بھی اس دن اعتراضات کے حکم کی کاپی نہیں ملی۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا بارز کی درخواستوں پر سکینڈلائزاڈ الفاظ کے استعمال کے اعتراضات عائد کئے گئے ہیں۔ رضوی صاحب آپ تو قانون اور روایات جانتے ہیں خود ہی درخواست کو ٹھیک کرلیں۔ وکیل صلاح الدین نے کہاکہ اسلام آباد بار کی درخواست کو خود ہی ٹھیک کر کے جمع کروایا لیکن وہ بھی آج مقرر نہیں ہوئی۔ وکیل حامد خان نے استدعا کی کہ عدالت کیس کو آ ئندہ ہفتے سماعت کیلئے مقرر کرے۔ جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا بڑے مقدمات کی وجہ سے عدالت کا معمول کا کام رک جاتا ہے۔ آج بھی ہم روٹین کیسز کو مکمل نہیں سن سکے۔ وکیل حامد خان نے کہا آئندہ سال جون درخواست گزار کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ ہے جس کے بعد عدالت نے قرار دیا کہ کیس کو جنوری میں سماعت کیلئے مقرر کیا جائے اوردیگر تمام درخواستوں پراگراعتراضات نہیں تو انکو قانون کے مطابق مقرر کیا جائے۔