کشمیریوں کی عدم دلچسپی، بلدیاتی الیکشن کا 5واں مرحلہ بھی ناکام: عالمی برادری نسل کشی کا نوٹس لے : حریت کانفرنس
اسلام آباد‘ سری نگر (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ کے پی آئی) انسانی حقوق کے عالمی دن پر بھارتی فوج نے شہید تین کشمیری نوجوانوں کی نعشیں لواحقین کو دینے سے انکار کر دیا ہے۔ جنوبی کشمیر میں شہید ہونے والے تین کشمیری نوجوانوں معراج الدین لون، عمر علی اور عمر فاروق کو بھارتی فوج شمالی کشمیر کے گمنام قبرستان میں خود سپردخاک کرے گی۔ نوجوانوں کی شہادت پر پلوامہ ضلع میں صورت حال کشیدہ ہے۔ ضلع میں انٹرنیٹ سروس بند ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ بٹہ پورہ نامی گائوں میں بھارتی فوجی کارروائی میں تباہ ہونے والے گھرکے مالک کا بیٹا ضمیر بھی گولی لگنے سے زخمی ہوا۔ وہ 11ویں جماعت میں زیر تعلیم ہے۔ جنوبی اضلاع اور جموں کے پونچھ اضلاع میں جمعرات کو ڈھونگ بلدیاتی انتخابات کے پانچویں مرحلے میں ووٹ ڈالے گئے۔ پانچویں مرحلے میں اضافی فورسز کے دستے تعینات کیے گئے تھے۔ نام نہاد بلدیاتی انتخابات کے پہلے چار مراحل کی طرح پانچویں مرحلے میں بھی کشمیریوں نے انتخابی عمل سے عدم دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ ڈھونگ بلدیاتی انتخابات کا اختتام 19 دسمبر کو ہوگا۔ ووٹوں کی گنتی 22 دسمبرکو ہوگی۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین سید علی گیلانی نے افسوس کا اظہار کیا ہے کہ دنیا بھر میں دس دسمبر کو انسانی حقوق کا عالمی دن منایا جاتا ہے مگر عالمی برادری نے ہمیشہ کشمیری عوام کی حالت زارکو نظر انداز کیا ہے۔ انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر ایک بیان میں سید علی گیلانی نے کہا کہ تمام مظالم، انسانی حقوق کی پامالی اور سامراجی ہتھکنڈے استعمال کرنے کے باوجود بھارت کشمیری عوام کے عزم کو توڑ نہیں پایا ۔ کشمیری عوام حق خود ارادیت کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے عزم پر قائم ہیں۔ ان کا عزم ہے کہ جدوجہد کو اپنے منطقی انجام تک پہنچائیں گئے۔ مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلی ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ ریاست میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کی مثال دنیا میںکہیں نہیں ملتی۔ ہماری مذہبی آزادی سلب کی جارہی ہے۔ ہمیں نماز جمعہ پڑھنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ ابھی بھی سینکڑوں افراد جیلوں میںبند ہیں اور ان سے زندگی اور جینے کا حق چھینا جارہا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی جانب سے رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ان شہادتوں کے نتیجے میں 22ہزار 9سو 24خواتین بیوہ جبکہ ایک لاکھ 7ہزار 8سو 11بچے یتیم ہوگئے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوجیوں نے اس عرصے کے دوران 11ہزار 2سو 31خواتین کی بے حرمتی کی جبکہ 1 لاکھ 10ہزار 3سو 75 رہائشی مکانات اور دیگر املاک کو تباہ کیا۔رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے 8ہزار سے زائد کشمیریوں کو حراست کے دوران لاپتہ کیا۔ 30 سال میں بھارتی فوج نے 95 ہزار سے زائد نہتے کشمیریوں کو شہید کیا۔ آل پارٹیز حریت رہنماؤں نے کہا ہے کہ بھارت نے کشمیر میں انسانی حقوق کی مظالم کا سلسلہ جاری رکھا ہوا۔ اقوام متحدہ نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے دو رپورٹس جاری کیں۔ بھارت میں بین الاقوامی مبصرین کو دورے کی اجازت نہ دینے کا مقصد مظالم کو چھپانا ہے۔ منصوبہ بندی سے کشمیریوں کی نسل کشی پر کام جاری ہے۔ کشمیریوں کو جبراً انکی زمینوں سے بے دخلی کا سلسلہ جاری ہے۔ عالمی برادری کشمیریوں کی نسل کشی کانوٹس لے۔ محمد حسن خطیب محمد فاروق رحمانی نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے حوالے سے نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا مقبوضہ کشمیر میں پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر قدغن عائد ہے۔