پاکستان مخالف بھارتی پروپیگنڈا اور سائبر وار کا پول پھر کھل گیا: دفتر خارجہ
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے یورپی یونین میں پاکستان مخالف جعلی خبریں، جعلی میڈیا سائٹس اور پروپیگنڈا ایک انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے۔ ایک ریاست سائبر اسپیس، انٹرنیٹ اور میڈیا کو ایک ملک کے خلاف اپنی دشمنی کے فروغ کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ پاکستان اس معاملے کو ہر ممکن پلیٹ فارم پر اٹھائے گا۔ اس اقدام کی وجہ سے بھارت اس وقت عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے سامنے مکمل طور پر برہنہ ہو چکا ہے۔ جمعرات کے روز ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بھارتی منفی پروپیگنڈا اور سائبر وار کا ایک بار پھر پول کھل گیا، ای یوڈس انفولیب کی حالیہ رپورٹ نے تمام حقائق بیان کر دئیے ہیں۔ پاکستان مخالف پروپیگنڈے پر حالیہ رپورٹ پاکستان کے مؤقف کی تائید ہے۔ بھارت خطے میں عدم استحکام کے بجائے اپنے مسائل پر توجہ دے۔ ترجمان نے کہا کہ ہم پاکستان کے خلاف جارحانہ عزائم کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ یورپی یونین کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 15 برس سے بھارت جعلی خبروں کے ذریعے پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں ملوث تھا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ اس نیٹ ورک کو سری واستو گروپ اور اے این آئی نیوز ایجنسی مل کر چلا رہے تھے۔ بہت سی مردہ عالمی شخصیات کے ناموں کو بھارتی نیٹ ورک اپنے پاکستان مخالف پروپیگنڈے کے لیے استعمال کر رہا تھا۔ اس مقصد کے لیے بھارت بہت سی جعلی این جی اوز کے نام بھی استعمال کر رہا تھا۔ بھارت ان شرپسندانہ حرکات کے باوجود پاکستان کے نام اور ساکھ کو متاثر کرنے میں ناکام رہا۔ ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ بھارتی غلط معلومات اور پروپیگنڈا مہم بھارت کے پاکستان کے خلاف مہم کا حصہ ہے۔ عالمی سطح پر بھارت کی ساکھ صفر ہو چکی ہے۔ بھارت کی اس طرح کی ساری کوششیں اس لیے ناکام ہوئی ہیں کیونکہ پاکستان پہلے ناقابل تردید ثبوت اور دستاویزات پیش کر چکا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کے لیے بھارت منظم منصوبہ بندی، فنڈنگ اور دہشت گردوں کو ابھار رہا ہے'۔ 'رپورٹ عالمی برادری کے سامنے پاکستان کے مؤقف کی تائید کرتی ہے' اور پاکستان کو سچا ثابت کر رہی ہے۔ انہوں نے بھارتی حکومت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ممالک کے خلاف پروپیگنڈا مہم کو ریاستی پالیسی کے طور پر ترک کردیں۔