ڈیموکریٹسن سینٹرزناکام امریکی سینت میں امارات ،کو ہتھیار فراہمی کی 2قراردیں منظور
واشنگٹن (شنہوا+ انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا میں ڈیموکریٹ سینیٹرز متحدہ عرب امارات کو جیٹ طیارے فروخت کرنے کی ڈیل کو بلاک کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں۔ زیادہ تر سینیٹرز نے ایسے خدشات کو مسترد کر دیا کہ اس ڈیل سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مشرق وسطیٰ میں اسلحے کی دوڑ شروع کرا سکتے ہیں۔ ٹرمپ کے دور اقتدار کی یہ ایک بڑی اسلحہ ڈیل ہے جو متحدہ عرب امارات کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کرنے سے نتھی کی گئی تھی۔ تئیس بلین ڈالر کی اس ڈیل کے تحت امریکا اپنی اتحادی گلف ریاست کو سٹیلتھ قابلیت کے ایف 35 جیٹ طیارے‘ بغیر پائلٹ کے ڈرون اور دیگر اسلحہ فروخت کریگا۔ امریکی سینٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے متحدہ عرب امارات کو ہتھیاروں کی بڑی فروخت روکنے کی ڈیموکریٹ کی زیرقیادت کی جانے والی کوشش مسترد کردی ہے۔ خلیجی ملک کو ڈرونز اور ایف 35جنگی جہاز فروخت کرنے کی 2قراردادوں پر ووٹوں کی تعداد بالترتیب46-50اور47-49رہی جوکہ بڑے پیمانے پر پارٹی کے موقف کی حمایت ہے۔ دونوں قراردادیں ضروری سادہ اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہیں۔ کینٹکی سے سینیٹر رانڈ پال ریپبلکن کے واحد سینیٹر ہیں جنہوں نے پیکج کی فروخت کو روکنے کی کوشش کی جس میں 50ایف 35 جنگی جہاز، 18ایم کیو 9بی ڈرونز اور اسلحے کا ایک وسیع ذخیرہ شامل ہے۔ اگر فروخت مکمل ہوگئی تو یواے ای اسرائیل کے بعد ایف 35 سٹیلتھ جنگی جہاز اڑانے والا خطے میں دوسرا ملک بن جائے گا۔ ڈیموکریٹک کے قانون سازوں نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ ایف35 کی یو اے ای کو فروخت سے امریکہ کی حساس ٹیکنالوجی باہر نکلنے، خطے میں فوجی عدم توازن اور دیگر عرب ریاستوں کیلئے مثال بننے کا امکان ہے۔