انتظامیہ ضلعی، صوبائی انٹیلی جنس کمیٹیوں کا اجلاس، پی ڈی ایم کی جلسے کیلئے درخواست مسترد
لاہور (نیوز رپورٹر) ضلعی انتظامیہ لاہور نے پی ڈی ایم کی طرف سے جلسے کی اجازت کے لئے دی گئی درخواست مسترد کر دی ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق ضلعی انٹیلیجنس کمیٹی اور صوبائی انٹیلیجنس کمیٹی نے مختلف پہلوئوں پر غور کرنے کے بعد جلسے کے انعقاد کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پنجاب سول ایڈمنسٹریشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 16 کے تحت عوام کے تحفظ اور صحت کی حفاظت کے پیش نظر جلسے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ لہٰذا غیرقانونی اجتماع کی صورت میں کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی ذمہ داری جلسے کے منتظمین پر عائد ہو گی اور ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ضلعی انتظامیہ نے کہا ہے کہ کرونا کے پھیلائو کے پیش نظر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) اور پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ حکومت پنجاب پہلے ہی 300 سے زیادہ افراد کے اجتماع پر پابندی لگا چکے ہیں۔ علاوہ ازیں کرونا کے پھیلائو کو روکنے کے لئے حکومت کی طرف سے تعلیمی اداروں کی بندش، 10بجے تک مارکیٹیں بند کرنے اور مختلف علاقوں میں سمارٹ لاک ڈائون لگانے سمیت متعدد اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ پچھلے 14دنوں میں کرونا میں مبتلا ایسے افراد کی تعداد میں بہت اضافہ ہوا ہے جن کی حالت نازک ہے۔ لہٰذا ایسے عوامی اجتماعات کے انعقاد سے کرونا کے مریضوں کی تعداد میں غیرمعمولی اضافے کا خطرہ ہے جس سے انسانی جانوں کے ضیاع کی شرح میں بھی اضافہ ہو جائے گا۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق جلسے کی اجازت نہ دینے کی بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ لاہور میں دہشت گردی کی اب تک کئی دھمکیاںموصول ہوچکی ہیں۔ حال ہی میں نیکٹا کی طرف سے بھی13دسمبر کو مینارپاکستان پر دہشت گردوں کے حملے کے خطرے کی نشاندہی کی گئی ہے۔ انٹیلی جنس ادارے بھی دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے لاہور اور پنجاب کے دیگر حصوں میں پبلک مقامات پر دہشت گردوں کی ممکنہ سرگرمیوں کی اطلاع دے چکے ہیں۔ ایس پی سکیورٹی لاہور بھی مختلف سیاسی شخصیات کو ملنے والی ان دھمکیوں کے حوالے سے خبردار کر چکے ہیں۔