• news
  • image

قومی سیاسی قیادتوں کو اب بہرصورت دفاع وطن کے لئے یکجہت ہونا ہو گا 

سی ٹی ڈی کی بروقت کارروائی سے لاہور میں بھارتی دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام اور ملک کی سلامتی کے لئے وزیر اعظم کی فکر مندی 
صوبائی دارالحکومت لاہور میں بھارتی سرپرستی میں دہشت گردی اور اس میں لاہور سیکرٹریٹ کو بم سے اُڑانے کا بڑا منصوبہ سی ٹی ڈی پولیس نے بروقت کارروائی عمل میںلا کر ناکام بنا دیا اور شاہدرہ سے ’’را‘‘ کے پانچ غیر ملکی دہشت گرد گرفتار کر کے بارودی مواد ، اسلحہ ، پاکستانی و افغانی کرنسی ، بھارتی ویزے اور درخواست فارم برآمد کر لئے۔ ان دہشت گردوں کو حملہ کا ٹاسک جلال آباد افغانستان میں دیا گیا تھا۔ کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے شاہدرہ کے علاقے سے سمرقند، عبدالرحمان ، عمران ، وزیر گل اور عصمت اللہ نامی پانچ دہشت گردوں کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ۔ ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق یہ دہشت گرد افغان باشندے ہیں جو سول سیکرٹریٹ لاہور میں بم دھماکہ کرنا چاہتے تھے۔ انہیں دو ماہ قبل افغان حساس ادارے این ڈی ایس کے انڈر کور ایجنٹ قاری مجیب الرحمان نے حملہ کا ٹاسک سونپا تھا ، ان کی میٹنگ میں بھارتی ’’را‘‘ کے افسران بھی موجود تھے۔ ترجمان کے بقول دہشت گردی کے لئے تمام مالی معاونت ’’را‘‘ نے کی تھی جس کے بعد یہ دہشت گرد پاکستان پہنچے۔ گزشتہ روز یہ دہشت گرد سول سیکرٹریٹ لاہور کو دھماکے سے اُڑانے کے لئے روانہ ہو رہے تھے کہ سی ٹی ڈی نے خفیہ اطلاع پر انہیں شاہدرہ سے گرفتار کر لیا۔ ابتدائی پولیس تفتیش کے مطابق یہ دہشت گرد دو ماہ قبل افغانستان سے پاکستان آئے تھے۔ 
اس معاملہ میں اب شک و شبہ کی یقیناً کوئی گنجائش نہیں رہی کہ بھارت فی الواقع عالمی نمبر ون دہشت گرد ہے جس نے بالخصوص پاکستان کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لئے افغانستان اور پاکستان میں اپنا نیٹ ورک پھیلا رکھا ہے۔ اس کے توسیع پسندانہ عزائم سے بے شک علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کو بھی خطرہ لاحق ہے تاہم پاکستان اس کے پہلے ہدف پر ہے ۔بھارت کی آج کی مودی سرکار پاکستان دشمنی کے ایجنڈے اور پراپیگنڈے کے تحت ہی دو بار لوک سبھا کے انتخابات میں کامیاب ہوئی ہے اور اسی ایجنڈے کی بنیاد پر مودی سرکار کے دور میں مقبوضہ کشمیر میں مظالم اور کنٹرول لائین پر سرحدی کشیدگی کی انتہاء کی گئی ہے جبکہ اس کے جنونی ، توسیع پسندانہ عزائم اب اقوام عالم میں کسی سے ڈھکے چھپے نہیں رہے۔ گزشتہ ماہ ایک امریکی جریدے نے ٹھوس شواہد اور ثبوتوں کی بنیاد پر بھارت کو عالمی نمبر ون دہشت گرد قرار دیا۔ پاکستان نے بھارتی ایماء پر اور اس کی سرپرستی میں ملک کے مختلف علاقوں میں ہونے والی دہشت گردی کے ٹھوس ثبوت اور شواہد حاصل کر کے دو ڈوژئیر تیار کئے جو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل ، امریکی دفتر خارجہ اور دوسری عالمی قیادتوں اور نمائندہ عالمی اداروں کے حوالے کئے گئے۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر ننگ انسانیت بھارتی مظالم پر مبنی ایک جامع رپورٹ مرتب کر کے عالمی قیادتوں کے حوالے کی جس میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے کشمیریوں کی اجتماعی قبروں کی بھی نشاندہی کی گئی۔ اسی طرح گزشتہ سال اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین نے کنٹرول لائین کا دورہ کر کے وہاں ملحقہ شہری آبادیوں پر کی جانے والی بھارتی فوجوں کی شیلنگ کی تصدیق کی جبکہ اب برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ میں گمراہ کن خبروں کے ذریعے پاکستان کی سلامتی کمزور کرنے کے لئے کام کرنے والے بھارتی نیٹ ورک کے حوالے سے ہوشربا انکشافات کر کے بھارتی مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے اجاگر کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق انڈین کرونیکلز چلانے میں بھارتی خفیہ ایجنسی’’را‘‘ کا ہاتھ ہے۔ 
گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خاں نے بھی اس رپورٹ کے حوالے سے دنیا کو باور کرایا کہ بھارت جعلی خبررساں اداروں کے ذریعے شدت پسندی کی فنڈنگ کر رہا ہے جبکہ یورپی گروپ نے بھی ان مذموم بھارتی سرگرمیوں کی تصدیق کر دی ہے۔ وزیراعظم کے بقول بھارت خطے میں مسلسل تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہے اور اس طرح وہ عالمی نظام کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی تخریبی سرگرمیوں کے حوالے سے یورپی یونین کی رپورٹ کو پاکستان کے موقف کی تائید کے مترادف قرار دیا اور گزشتہ روز اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان مخالف بھارتی پراپیگنڈے اور اس کی شروع کی گئی سائبر وار کا ایک بار پھر پول کھل گیا ہے، گزشتہ ماہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی بھارت کی شروع کردہ سائبروار کے مقابل پاکستان کے مکمل تیار اور چوکس ہونے کا ٹھوس عندیہ دیا تھا اور یہ طے شدہ امر ہے کہ بھارت کو پاکستان میں پیدا شدہ سیاسی عدم استحکام کی بنیاد پر ہی اس کی سلامتی کے خلاف اپنی گھنائونی سازشوں کا نیٹ ورک پھیلانے کا موقع مل رہا ہے اس لئے یہ من حیث القوم ہمارے لئے لمحۂ فکریہ ہے۔ 
جب ہمارا ایک ایسے مکار دشمن سے پالا پڑا ہے جو پاکستان کی سلامتی پر اوچھے وار کرنے کی منصوبہ بندی کے سوا اور کچھ سوچتا ہی نہیں اور اس مقصد کے لئے اس نے چاروں جانب سے ہمارے خلاف محاذ کھول رکھے ہیں تو یہ صورت حال ہم سے اس امر کی متقاضی ہے کہ بھارت کو اندرونی عدم استحکام کی بنیاد پر ہماری کسی کمزوری سے فائدہ اٹھانے کا موقع نہ ملے۔ بے شک ہماری معتبر اور مشتاق افواج پاکستان دفاع پاکستان کا ہر تقاضہ نبھانے کی اہل اور اس کے لئے مکمل تیار بھی ہیں اور وہ ڈھال بن کر کسی بھی چیلنج سے عہدہ براء بھی ہوں گی مگر دشمن کو ملک کے اندر سے کسی بھی نوعیت کی کمک فراہم ہونے کے ہر ممکنہ راستے کا سدباب ہونا بھی ضروری ہے جس کے لئے بہرصورت قومی سیاسی قیادتوں کو کردار ادا کرنا ہے۔ اگر وہ آج کے حالات کی طرح ایک دوسرے پر سیاسی پوائنٹ سکورنگ کی خاطر باہمی محاذ آرائی بڑھا کر سیاسی ماحول کشیدہ کریں گی تو ایسے ہی حالات ہمارے مکار دشمن کے لئے ملک کی سلامتی کے خلاف سازشیں بڑھانے کے لئے سازگار ہوتے ہیں جیسا کہ آج بھارت کو ایسی سازشیں پھیلانے کا نادر موقع مل رہا ہے ، اگر گزشتہ روز بھارتی ’’را‘‘ کے تربیت یافتہ دہشت گردوں کو فوری طور پر گرفتار نہ کیا گیا ہوتا تو بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ان کی اس دہشت گردانہ واردات میں ہمیں کتنا سخت نقصان اُٹھانا پڑتا اور اس سے بیرون ملک پاکستان کا کیا تشخص قائم ہوتا۔ 
اندریں حالات اب ہر شہری کے لئے ملک کی سلامتی کے تقاضے بروئے کار لانا ضروری ہو گیا ہے تاکہ قوم کا دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بننے کا تصور اجاگر ہو، اس کے لئے باہم دست و گریباںحکومتی اور اپوزیشن قیادتوں کو اقتدار کی کش مکش اور ذاتی لڑائیوں سے باہر نکل کر بہر حال ملک کی سلامتی کی فکر کرنی ہے جو آج ہمارے ازلی مکار دشمن کی گھنائونی سازشوں کے باعث سنگین خطرات میںگھری ہوئی ہے۔ 

epaper

ای پیپر-دی نیشن