• news

خالصتانی رہنما جرنیل سنگھ بھنڈرانوالہ کا آج  73 واں یوم پیدائش 

اسلام آباد (عبداللہ شاد - خبر نگار خصوصی) پوری سکھ قوم آج جرنیل سنگھ بھنڈرانوالہ کا 73 واں یوم پیدائش منا رہی ہے، جرنیل سنگھ بھنڈرانوالہ 12 دسمبر 1947 کوبھارتی پنجاب کے روڈا گائوں میں پیدا ہوئے تھے، سکھوں کیلئے علیحدہ وطن کی جدوجہد کرنے والے اس بہادر خالصتانی رہنما کو 37 سال کی عمر میں 6 جون 1984 کو آپریشن بلیو سٹار میں انکے نمایاں ساتھیوں سمیت موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔ جرنیل سنگھ بھنڈرانوالہ نے اپنی تنظیم ’’دم دمی ٹکسال‘‘ کی مختلف تقریبات میں بارہا کہا کہ ’’ سکھ اور ہندو ازم بالکل علیحدہ مذاہب ہیں اور ہندو ہمیں (سکھوں کو) اپنا ایک فرقہ قرار دینے کی سازش کر رہے ہیں‘‘۔ خالصتانی رہنما نے آپریشن بلیو سٹار سے پہلے اپنے آخری خطاب میں پوری سکھ قوم کو مخاطب کرتے کہا تھا کہ ’’ یہ لوگ مجھے زندہ گرفتار کرنے کی کوشش کریں گے لیکن میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ کم از کم پانچ بھارتی فوجی مارے بغیر میں خود بھی نہیں مرتا‘‘ ۔ بھارت کے طول و عرض میں فیس بُک، ٹویٹر اور انسٹا گرام سمیت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ہیش ٹیگ سکھوں اور خالصتان کے تمام پلیٹ فارمز کو وقتی طور پر بلاک کر دیا گیا ہے تا کہ سکھوں کے ساتھ ہوئے اس مظالم کا تذکرہ نہ کیا جا سکے۔ اس آپریشن میں بھارتی فوج کی 9 ویں ڈویژن کے 10 ہزار فوجیوں، پیراشوٹ رجمنٹ اور آرٹلری یونٹس کے 175 فوجیوں، فورتھ سی آر پی ایف بٹالین کے 700 اور پنجاب پولیس کے 150 مسلح سیکورٹی اہلکاروں اور بی ایس ایف کی ساتویں بٹالین نے حصہ لیا تھا۔سنت جرنیل سنگھ’’بھنڈرانوالہ‘‘ کے مرنے کے بعد سکھوں کی کمان شاہ بیگ سنگھ نے سنبھالی تھی مگر چند ہی گھنٹوں بعد انھیں بھی بھارتی فوج کی گولہ باری کے نتیجے میں ہلاک کر دیا۔ واضح رہے کہ شاہ بیگ سنگھ انڈین آرمی میں میجر جنرل(ر) رہ چکے تھے اور مکتی باہنی کے قیام میں بھی انھوں نے بنیادی کردار ادا کیا تھا، مگر بعد ازاں انھوں نے کئی مواقع پر اس امر کا اظہار کیا کہ ’’مجھے افسوس ہے کہ میں نے دہلی اور بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی میں اپنا حصہ ڈالا اور مجھے اس کا پچھتاوا مرتے دم تک رہے گا‘‘۔

ای پیپر-دی نیشن