قومی اسمبلی یا سینٹ کا رکن نہ ہونے کے باوجود وزیر خزانہ تعینات،عبد الحفیظ شیخ دوسر ی شخصیت
اسلام آباد (عترت جعفری)ڈاکٹرعبد الحفیظ شیخ دوسر ی شخصیت ہیں جن کو قومی اسمبلی یا سینیٹ کا رکن نہ ہونے کے باوجود وزیر خزانہ تعینات کیا گیا ہے ،اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ ن کے دور مین مفتاح اسماعیل کو بھی سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے وزیر خزانہ بنایا تھا ور وہ چند ماہ ماہ اس منصب پر رہے ،آئین کے تحت یہ سہولت موجود ہے کہ پارلیمینٹ کو رکن بنے بغیر ہی وزارت کا منصب مل سکتا ہے ،تاہم یہ ضروری ہے کہ مذکورہ فرد 6ماہ کے اندر قومی اسمبلی یا سینیٹ کا رکن منتخبہو جائے ،ڈاکٹر حفیظ شیخ کو اب یا تو کسی ضمنی الیکشن میں قومی اسمبلی کا رکن بننے کے لئے میدان میں اترنا پرے گا یا ان کو سینیٹ کو الیکشن لڑایا جائے گا جو مارچ میں ہو گا،ڈاکتر حفیط شیک کے براہ راست الیکشن لڑنے کا امکان ذیادہ نہیں ہے ،اور آثار یہی ہیں کہ ان کو سینیٹ کا رکن بنایا جائے گا،ڈاکٹر حفیظ شیخ کے منصب میں یہ تبدیلی عدلیہ کے فیصلے کے بعد کی گئی ہے کیونکہ ان کا مشیرکی حیثیت سے کام کرنا ناممکن ہو گیا تھا ،مسلم لیگ ن کی طروف سے ایک پٹیشن پر پہلے ان کو این ایف سی کی سربارہی سے ہٹانا پر گیا تھا ،جبکہ اتک دوسری پٹیشن کے تحت ان کو کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کی سربراہی بھی چلی گئی تھی ،عدلیہ کے حکم کے بعد اب ان کے لئے ای سی سی سمیت کسی کابینہ کمیٹی کی سربراہی کرنا ممکن نہیں رہا تھا ،وزیر آعظم نے ان کو فعال رکھنے کے لئے وہی راستہ اختیار کیا جس کو پاکستان مسلم لیگ ن نے دریافت کر کے مفتاح اسماعیل کی خدمات سے استفادہ کیا تھا،ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اس سے قبل پی پی پی کی حکومت میں بھی وزیر خزانہ رہے تھے ،اور معیاد ختم ہونے سے چند ہفتے قبل ہی ’’اصولی‘‘اختلاف کی بنا پر منصب سے الگ ہوئے تھے،پی پی پی نے ان کو سینیٹر بنوایا تھا۔ان کے وزیر بننے کے بعد اب این ایف سی ،ای سی سی سمیت اہم کمیٹیوں کی سربراہی ممکن ہو گئی ہے ۔تاہم یہ الگ معاملہ ہے کہ آئندہ چند ہفتون مین ملک کی سیاسی صورتحال نے کس رخ پر جانا ہے اس بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا ۔