• news

قصور: لڑکے‘ لڑکی سے زیادتی: ساہیوال‘ ٹیچر کو نشانہ بنانے کا مقدمہ 10 برس بعد درج

ساہیوال+ قصور (نمائندہ نوائے وقت)  قصور میں لڑکی اور لڑکے سے زیادتی، ساہیوال میں خاتون ٹیچر سے زیادتی کا مقدمہ 10 برس بعد درج کر لیا گیا۔  واقعات کے مطابق 23نومبر2011 کو ساہیوال چک58۔فائیو ایل کی ایک لیڈی ٹیچر ناہید انور جب بی ایڈ میں دا خلہ لینے کیلئے آئی تو سرکاری آفس میں محمد طارق نے پرا ئیویٹ کالج میں دا خلہ دلوانے کے بہانے ہوٹل کے کمرہ میں لے گیا جہاں نشہ آور مشروب پلا کر بے ہوش کر دیا اور جبراً ہوس کا نشانہ بنایا۔ طارق اور اسد فرید نے دیگر چار ساتھیوں کی مدد سے بر ہنہ ویڈیو بنائی اور اس ویڈیو کی آڑ میں بار بار ملزم طارق ہوس کا نشانہ بناتا رہا ۔جب خاتون کے رشتہ لینے کیلئے اسکے والدین کے پاس کوئی آتا تو ملزم ویڈیو دکھا کر رشتہ میں حائل ہو جاتے اوربالآخر چار لاکھ روپے کے زیورات اور 5لاکھ روپے نقدی بھتہ لے لیا اور پھر بھی بلیک میل کر نے کا سلسلہ جاری رکھا۔یہ معاملہ جب پولیس کے حکام کے نوٹس میں آیا تو پولیس تھانہ سٹی نے ناہید انور کی مد عیت میں سکول ٹیچر طارق اور اس کے پانچ ساتھیوں کے خلاف مقدمہ 384,376 اور 292 ت پ درج کر لیا اور ملزموں کی گرفتاری کیلئے پولیس چھاپے مار رہی ہے۔ مصطفے آبادکے رہائشی رضوان علی نے پولیس کو بذریعہ کال کر کے مقدمہ درج کروایا ہے کہ میرا آٹھ سالہ کمسن کزن ہارث جس کے ساتھ بیس سے بائیس سالہ بلال نامی ملزم نے مورخہ نو دسمبر کو زیادتی کی ہے۔ پولیس تھانہ صدر قصور نامزد ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے مصروف کارروائی ہے۔ بحد رقبہ چوہڑی والامیں ایک شخص نے لڑکی کو نوکری کا جھانسہ دے کر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا ۔گائوں پیرو والا کی پچیس سالہ رہائشی (م) نے پولیس تھانہ صدر قصور میں درخواست دی۔ مورخہ چھ دسمبر کو عرفان نے مجھے نوکری کا جھانسہ دیکر فون پر بلایا اور زیادتی  کی۔ اس کے بعد چارکس نامعلوم اور دو موٹر سائیکل پر بھی آئے اور انہوں نے بھی زیادتی کا نشانہ بنایا ۔مدعیہ کی درخواست پر مقدمہ نمبر 419/20بجرم 376ت پ درج کرکے پولیس تھانہ گنڈا سنگھ والا مصروف کارروائی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن