31دسمبر تک استعفے قیادت کو پہنچا دینگے، مسلم لیگ ن: لانگ مارچ سے پہلے مہنگائی مارچ ہوں گے، مریم نواز
لاہور (نیوز رپورٹر + نوائے وقت رپورٹ) مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ مینار پاکستان کے جلسے سے ووٹ چور گھبرا گئے ہیں اور انہیں اب گھبرانا ہی چاہئے۔ مسلم لیگ (ن) کی مجلس عاملہ، ورکنگ کمیٹیوں اور ارکان پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ مینار پاکستان کے تاریخی جلسے کے انعقاد پر اللہ تعالی اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ جلسے کے دوران پتہ چل گیا تھا کہ میڈیا کو ہدایات کہاں سے آرہی ہیں لیکن ہمیں اب اس سے فرق نہیں پڑتا۔ جلسہ دیکھنے والے جانتے ہیں کہ جتنا بڑا جلسہ میدان میں تھا، اس سے زیادہ بڑا جلسہ باہر تھا۔ ان سب کو شامل کیا جائے تو شاید لاہور کی تاریخ میں ایسا کامیاب جلسہ نہیں ہوا ہوگا۔ یہ خالصتاً عوام کا جلسہ تھا، میں وہاں کھڑی ہوکر سوچ رہی تھی کہ جلسہ گاہ چھوٹی پڑ گئی ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں کوئی ایسی جماعت نہیں جسے اتنی مشکلات اور مصائب کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ پارٹی سے وابستہ تمام افراد کی جرات کو سلام پیش کرتی ہوں۔ آپ نے اسٹیلشمنٹ، حکومت، کرونا اور موسم کی تمام مشکلات کا جرات و بہادری اور ثابت قدمی سے مقابلہ کیا۔ اندر کی رپورٹ ہے یہ گھبرا گئے ہیں اور انہیں گھبرانا چاہئے۔ میڈیا میں حکومت جو بھی کہتی رہی لیکن لاہور کے جلسے میں لوگوں کا جم غفیر تھا۔ یہ عوامی جلسہ تھا جسے عوام نے اسے کامیاب بنایا اور آزاد مبصرین نے اسے دیکھا ہے اور دیکھا ہوگا۔ ظاہر ہے ان کے لوگ ہم میں شامل ہوتے ہیں اور مبصرین کے طور پر کھڑے ہوتے ہیں۔ آپ نے ایڑی چوٹی کا زور لگا لیا لیکن مسلم لیگ (ن) نہیں ٹوٹی تو یہ کتنی بڑی بات ہے۔ علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) کے اجلاس کے بعد رہنمائوں نے پریس کانفرنس کی۔ احسن اقبال نے کہا ہے کہ (ن) لیگ کے تمام ارکان قومی و صوبائی اسمبلی 31 دسمبر تک لیڈرشپ کو اپنے استعفے پہنچا دیں گے۔ پارٹی قیادت کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ یہ استعفے سپیکر کو بھجوا سکتے ہیں۔ وزیراعظم اعتراف کرچکے ہیں کہ وہ آئی ایم ایف بروقت نہیں جاسکے۔ ایل این جی میں اس حکومت نے ملک کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا۔ پاکستان پر اناڑی حکمران کو مسلط کرکے ترقی کی رفتار کو تباہ کردیا گیا۔ اکیلی فوج ملک کا دفاع نہیں کرسکتی اگر اس کی پشت پر مضبوط معیشت کے ساتھ عوام اور سیاست کا استحکام اور یکجہتی نہ ہو۔ ملک کا دفاع ٹینکوں اور توپوں سے نہیں ہوتا، ملک کا دفاع اس وقت ہوتا ہے جب سیاست، معیشت اور دفاع کے پہیے مل کر چلتے ہیں۔ یہ حکومت پاکستان کی معیشت، قومی سلامتی، سیاست کے لیے خطرہ بن چکی ہے کیوں اگر ملک کی معیشت تباہ ہوجائے، سیاست میں انتشار پیدا کردیا جائے تو قومی سلامتی داؤ پر لگ جاتی ہے۔ آج اس حکومت کی وجہ سے ملک بدترین انتشار کی جانب بڑھ رہا ہے جس سے دشمن کو کشمیر پر حملہ کرنے کی جرات ہوئی جبکہ عمران نیازی اور اسکی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ وہ قومی طاقت جس کی وجہ سے بھارت کو کبھی کشمیر پر میلی نگاہ ڈالنے کی جرات نہیں ہوئی تھی آج عمران خان جیسے اناڑی کے برسر اقتدار آنے سے اسے یہ جرات ہوئی۔ ورکنگ کمیٹی اور پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں نوازشریف کے اس بیانیے کی مکمل حمایت کی ہے کہ وقت آگیا ہے کہ پاکستان کے نظام کو آئین کے مطابق چلانے کے لیے درست کیا جائے۔ ہر قومی ادارہ اپنے دائرہ کار میں کام کرے اور اسٹیبلشمنٹ اور خفیہ اداروں کے سیاست میں عمل دخل کے تمام راستے بند کئے جائیں۔ علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ایگزیکٹو، سینٹرل ورکنگ کمیٹیوں، قومی اسمبلی اور سینٹ کے ارکان کے مشترکہ اجلاس نے پی ڈی ایم کے فیصلوں کی مکمل توثیق کر دی ہے مسلم لیگ (ن) نے فیصلہ کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے تمام ارکان اسمبلی 31 دسمبر تک استعفے پارٹی قیادت کو جمع کرا دیں گے۔ اجلاس میں پارٹی قیادت کو مناسب وقت پر استعفے متعلقہ سپیکرزکو جمع کرانے کا اختیار دے دیا گیا۔مریم نواز نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ لانگ مارچ تک وقفے میں مہنگائی مارچ ہوں گے۔ مہنگائی مارچ کیلئے میرا شیڈول تیار ہو گیا۔