• news

نیب مقدمات میں ضمات کی گنجائش نہیںکم، الارجر بنچ اصول واضح کرچکا: سپریم کورٹ

اسلام آباد(آئی این پی ) سپریم کورٹ نے پیپلزپارٹی رہنما خورشید شاہ کی درخواست ضمانت سے متعلق کیس میں ان کے اثاثوں کے حوالے سے سوالات اٹھا دیئے جس پر سابق اپوزیشن لیڈر کے وکیل رضاربانی نے تیاری کیلئے وقت مانگ لیا۔ سپریم کورٹ میںپیپلزپارٹی رہنما خورشید شاہ کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ نیب مقدمات میں ضمانت کی گنجائش کم ہے۔ سپریم کورٹ کا لارجر بنچ ضمانت کے اصول واضح کرچکا ہے۔ رضا ربانی نے عدالت کو بتایا کہ لارجر بنچ کے فیصلے سے لاعلم ہوں، جسٹس مشیر عالم نے کہا لگتا ہے آپ کی ٹیم نے آپ کو درست معاونت فراہم نہیں کی۔ جسٹس یحیی نے اپنے ریمارکس میں کہاکہ خورشید شاہ کے اثاثوں کی وضاحت کرسکتے ہیں تو ہی دلائل دیں۔ خورشید شاہ نے ہائیکورٹ میں اہلخانہ کی جائیدادیں تسلیم کیں، میرٹ پر دلائل اسی صورت دیں جب اثاثے آمدن کے مطابق ہوں گے، خورشید شاہ سیاست میں آئے تو ذرائع آمدن کیا تھے؟ رضاربانی نے عدالت کو بتایا کہ خورشیدشاہ نے تمام جائیداد گوشواروں میں ظاہر کی۔ جسٹس یحیی نے کہا کہ معاملہ جائیدادیں ظاہر کرنے کا نہیں، ذرائع آمدن کا ہے۔ وکیل خورشیدشاہ نے کہا کہ ایف بی آر نے کبھی خورشیدشاہ کونوٹس جاری نہیں کیا، نیب نے اثاثوں کی مالیت زیادہ ظاہر کر کے کیس بنایا، خورشید شاہ کیخلاف تحقیقات2001 میں بھی ہوئی تھیں، نیب کو7 سال کچھ نہ ملا تو تحقیقات بند کر دیں۔ جسٹس یحیی نے کہاکہ ریکارڈ سے سب سامنے آجائے گا کہ کب ذرائع آمدن کیا تھے۔ رضاربانی نے کہاکہ عدالت مجھے کیس تیارکرنے کیلئے وقت دے، سپریم کورٹ نے سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔

ای پیپر-دی نیشن