• news

بھارت : کسانوں کی حمایت بی جے پی خواتین  کی گجروال کے گھر کے باہر توڑ پھوڑ

نئی دہلی(آئی این پی) بھارت کے ممتاز سماجی کارکن انا ہزارے نے مودی سرکار کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے کسانوں کے مطالبات تسلیم نہ کیے تو وہ بھی احتجاجاً بھوک ہڑتال شروع کردیں گے،کسانوں کی حمایت پر بی جے پی کی خواتین نے اروند کیجریوال کی رہائش گاہ کے باہر توڑ پھوڑ کی ہے، مدھیہ پردیش کے وزیر زراعت کمل پٹیل نے اپنے بیان کے ذریعے جلتی پر تیل کا کام کیا ہے، انہوں نے مظاہرین کو غدار تنظیم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک چلانے والی کسان تنظیم کو  غداراورغیر ملکی طاقتوں کے اشارے پر ناچنے والی تنظیم قرار دے دیا ،بھارتی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق  انا ہزارے نے یہ بات وزیر زراعت کے نام لکھے جانے والے خط میں کہی ہے۔بھارت میں انتہا پسند جنونی ہندوں کی جماعت بی جے پی کی حکومت نے جو زرعی قوانین متعارف کرائے ہیں ان کے خلاف کسانوں نے گزشتہ 19 دنوں سے دارالحکومت نئی دہلی کی سڑکوں پر احتجاج جاری رکھا ہوا ہے۔بھارت میں احتجاج کرنے والے کسانوں نے آج بھوک ہڑتال کی لیکن وہ اس لحاظ سے بیکار گئی کہ اس کے بعد بھی مرکزی حکومت کی جانب سے بات چیت کا تاحال کوئی پیغام نہیں آیا ہے جب کہ اس سے قبل ہونے والے مذاکرات کے چھ ادوار بے نتیجہ بھی ثابت ہوچکے ہیں۔ذرائع ابلاغ کے مطابق دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال نے احتجاجی کسانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے بھوک ہڑتال میں شرکت کی ہے۔بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیراعلی کی جانب سے کسانوں کی حمایت پر بی جے پی کی خواتین نے اروند کیجریوال کی رہائش گاہ کے باہر توڑ پھوڑ کی ہے۔ احتجاج کے دوران ان کی رہائش گاہ کے باہر لگے ہوئے سی سی ٹی وی کیمرے بھی توڑ دیے گئے ہیں۔بھارتی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مشہور سماجی کارکن انا ہزارے نے اپنے تحریر کردہ خط میں کہا ہے کہ اگر متنازع قوانین کو واپس نہیں لیا گیا تو وہ مرکز کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کردیں گے۔افسوسناک امر ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب بھارت میں کسانوں کی بڑی تعداد کچھ قوانین کے خلاف احتجاج کررہی ہے تو مدھیہ پردیش کے وزیر زراعت کمل پٹیل نے اپنے بیان کے ذریعے جلتی پر تیل کا کام کیا ہے۔بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق انہوں نے مظاہرین کو غدار تنظیم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک چلانے والی کسان تنظیم غداراورغیر ملکی طاقتوں کے اشارے پر پلنے والی ہیں۔مدھیہ پردیش کے وزیر زراعت کمل پٹیل نے اپنے بیان میں غیر پارلیمانی الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے کہا ہے کہ اچانک پانچ سو تنظیمیں سانپ، بچھو اور نیولے کی طرح پنپ گئی ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ یہ سب ہی غدارہیں۔کسانوں نے مودی سرکار کی چیخیں نکلوا دیں،متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف مظاہرے تامل ناڈو،تلنگانہ اور مہاراشٹر تک پھیل گئے۔

ای پیپر-دی نیشن