آصف علی زرداری کے خلاف نیب ریفرنسز منتقلی، رجسٹرار اعتراضات کالعدم قرار
اسلام آباد ( خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے سابق صدر آصف علی ذرداری کے خلاف نیب ریفرنسز کو اسلام آباد سے کراچی منتقل کرنے کی درخواستوں پر رجسڑار اعتراضات کو ختم کرتے ہوئے نمبر لگانے کی ہدایت کردی سپریم کورٹ میں سابق صدر آصف علی ذرداری کے خلاف نیب ریفرنسز کو اسلام آباد سے کراچی منتقل کرنے کی درخواستوں کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربرا ہی میں تین رکنی بینچ نے کی دوران سماعت آصف علی ذرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے موقف اپنایا کہ نیب آرڈیننس کے سیکشن 16 اے سی کے تحت کسی بھی ملزم کے ریفرنسز کو صوبے کے اندر منتقلی کیلئے ہائیکورٹس جبکہ دوسرے صوبے میں منتقلی کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دی جا سکتی ہے جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ کیا یہ ریفرنسز سپریم کورٹ کے حکم سے دائر ہوئیاور جو ریفرنسز سپریم کورٹ کے حکم سے اسلام آباد میں دائر ہوئے کیا انکو منتقل کیا جا سکتا ہے ؟ جس پر وکیل نے موقف اپنایا کہ ریفرنس سپریم کورٹ کے حکم پر دائر ہوئے لیکن ریفرنس دائر ہونے کے بعد نیب آرڈیننس کا اطلاق ہو گا جس کے مطابق ریفرنسز کو منتقل کیا جا سکتا ہے جسٹس عمر عطا بندیال نے کہارجسڑار نے کیا اعتراضات عائد کیے تھے جس پر وکیل نے کہا رجسڑار نے یہ بھی اعتراضات عائد کیا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر ریفرنس دائر ہوئے اور نظر ثانی بھی خارج ہو ئی تاہم نظر ثانی پورے حکم کے خلاف تھی اسلام آباد میں ریفرنسز دائر کرنے کے خلاف نہیں تھی ، فاروق ایچ نائیک نے کہا رجسٹرار کو درخواستوں پر اعتراضات عائد کرنے کا اختیار نہیں۔ کیونکہ اس کیس میں سامنے آنے والا معاملہ جوڈیشل تھا رجسڑار صرف دفتری امور سے متعلق فیصلہ کر سکتے ہیں جوڈیشل ایشوز پر فیصلہ نہیں کر سکتے دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ نے مقدمات منتقلی کی اپیل پر رجسٹرار اعتراضات کالعدم قرار دیدیے اور وکیل فاروق ایچ نائیک نے استدعا کی کہ ریفرنس پر سماعت جاری ہے اس لئے استدعا کہ کیس کو جلد مقرر کیا جائے جس پر عدالت نے آصف زرداری کی اپیلوں کو سردیوں کی چھٹیوں کے بعد سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم دے دیا واضح رہے کہ رجسٹرار آفس نے ریفرنسز منتقلی کی اپیلوں اعتراضات عائد کیے تھے رجسٹرار آفس نے اپیلوں کو ناقابل سماعت قرار دیا تھا اعتراضات کیخلاف چیمبر اپیل پر کھلی عدالت میں سماعت کا حکم دیا گیا تھا۔