کرونا: سندھ 58، پنجاب 30سمیت ملک بھر میں 105اموات ، حکومت مفت ویکسین فراہم کرے گی
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) پاکستان میں کرونا وائرس کی دوسری لہر شدت اختیار کرتی جارہی ہے اور تقریباً ساڑھے 5 ماہ بعد یومیہ اموات کی تعداد 100 سے تجاوز کرگئی ہے، جو دوسری لہر میں اب تک کی سب سے زیادہ اموات ہیں۔ 2 ہزار 731 کے ٹیسٹ نتائج مثبت آئے جبکہ کرونا سے 105 افراد انتقال کرگئے، مزید 2 ہزار 265 مریض صحتیاب ہوگئے۔ مجموعی کیسز کی تعداد 4 لاکھ 45 ہزار 977 ہوگئی جس میں سے 3 لاکھ 88 ہزار 598 صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ 9 ہزار 10 کا انتقال ہوا ہے جبکہ فعال کیسز کی مجموعی تعداد 48 ہزار 369 ہے۔ صوبہ سندھ میں مزید ایک ہزار 520 کیسز کا اضافہ اور مجموعی تعداد ایک لاکھ 98 ہزار 482 تک پہنچ گئی۔ ایک روز میں ریکارڈ 58 اموات ہوئیں، مجموعی تعداد 3 ہزار 222 تک پہنچ گئی۔ کرونا کے 535 نئے کیسز سامنے آئے، متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 28 ہزار 673 ہوگئی۔ صوبہ پنجاب میں مزید 30 مریض لقمہ اجل بنے، اموات کی تعداد 3 ہزار 452 ہوگئی۔ خیبر پی کے میں مزید 466 افراد متاثر، مجموعی متاثرین 53 ہزار 253 ہوگئی۔ مزید 12 مریضوں کا انتقال مرنے والوں کی تعداد ایک ہزار 489 پر جا پہنچی۔ بلوچستان میں میں 25 کیسز سامنے آئے اور یوں مجموعی کیسز 17 ہزار 796 ہوگئے۔ کرونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد میں ایک فرد کا اضافہ ہوا، اموات 176 تک پہنچ گئی۔ اسلام آباد میں مزید 158 کیسزکی تصدیق، متاثرہ افراد کی تعداد 35 ہزار 203 تک جا پہنچی۔ مزید 2 مریض جاں بحق، مجموعی 379 ہوگئیں۔ آزاد کشمیر میں کرونا کے 21 نئے کیسز سامنے آنے کی تصدیق ہوئی، متاثرین 7 ہزار 771 ہوگئے۔ مزید 2 مریض زندگی کی بازی ہار گئے،اموات 193 پر برقرار رہی۔ گلگت بلتستان میں 6 نئے کیسز رپورٹ، متاثرہ افراد کی تعداد 4 ہزار 799 ہوگئی۔ مرنے والوں کی تعداد 99 ہی رہی۔ مجموعی طور پر 3 لاکھ 88 ہزار 598 مریض شفایاب ہوگئے ۔ دوسری طرف وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کرونا کی ویکسین کی دستیابی سے جلد آگاہ کریں گے اور حکومت کی حاصل کردہ ویکیسن پورے ملک میں مفت فراہم کی جائے گی۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ روزانہ ڈھائی سے 3 ہزار لوگ اس بیماری سے متاثر ہو رہے ہیں اور مثبت ٹیسٹ کی مثبت شرح 7 سے 8 فیصد کے درمیان ہے بلکہ کراچی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 19 فیصد کے لگ بھگ رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نہ صرف کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے بلکہ ساتھ ساتھ اس کا اثر بھی ہمارے صحت کے نظام پر نظر آرہا ہے خاص طور پر بڑے اور گنجان آباد شہروں میں زیادہ دباؤ ہے۔ ماسک کا استعمال، 6 فٹ کے قریب فاصلہ، پر ہجوم جگہ نہیں جانا، ہواداری کا خیال رکھنا اور ہاتھوں کو صاف رکھنے سے ہم وبا کو روکنے میں واضح فرق ڈال سکتے ہیں۔ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ حکومت جو ویکسین حاصل کر رہی ہے جس کے لیے 150 لاکھ ڈالر اور اضافی رقم میں بھی اس میں ڈالی جاسکتی ہے وہ مفت فراہم کی جائے گی۔ ویکسین اہم جز ہے لیکن اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں تمام احتیاطی تدابیر چھوڑ دی جائیں یا یہ سوچا جائے کہ ویکسین آجائے گی تو ہم اس کو بھول جائیں گے تو ویکسین اپنی جگہ لیکن یہ سب چیزیں اکٹھی چلتی رہیں گی۔ مسیحی برادری سے اپیل کروں گا کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں جو کسی بھی تہوار میں کی جاتی ہیں اور اس سے متعلق تدابیر جاری کی جاچکی ہیں۔ ساہیوال سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج ساہیوال صائمہ ریاست کے ایک اہل کار سٹینو گرافر عبد الستار بھٹی کو کرونا پازیٹو آنے کے بعد عدالت کو سیل کر دیا گیا۔ایڈیشنل سیشن جج سمیت عدالت کے تمام سٹاف کو قر نطینہ کر دیا گیا ہے۔ ڈسٹر کٹ اینڈ سیشن جج ساہیوال نے عدالت کو تین یوم کے لئے بند کیا ہے جس کے بعد اور تین یوم کے مقدمات کی پیشی کو التوا میں ڈال دیا گیا ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے کرونا وبا کے تازہ اعداد و شمار جاری کر دیئے گئے۔ کرونا کیسز میں حیدر آباد دوسرے نمبر پر رہا، جہاں مثبت کیسز کی شرح 16.56 فیصد ہو گئی۔ پشاور تیسرے نمبر پر ہے، وہاں مثبت کیسز کی شرح 15.99 فیصد ہے۔ این سی او سی کے مطابق آزاد کشمیر میں مثبت کیسز کی شرح 5.0 فیصد ہو گئی، بلوچستان میں مثبت کیسز کی شرح 4.9 فیصد، گلگت بلتستان میں مثبت کیسز کی شرح 1.6 فیصد، اسلام آباد میں مثبت کیسز کی شرح 2.9 فیصد، کے پی میں مثبت کیسز کی شرح 11.3 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ پنجاب میں مثبت کیسز کی شرح 3.2 فیصد، سندھ میں 5.0 فیصد، لاہور میں مثبت کیسز کی شرح 6.04 فیصد ہو گئی۔دنیا بھر میں کرونا سے مرنے والوں کی تعداد 16 لاکھ 40 ہزار سے بڑھ گئی جبکہ 7 کروڑ 37 لاکھ سے زائد مریض عالمی وبا سے متاثر ہو چکے ہیں۔ امریکہ میں 2550 اموات ہوئیں اور ایک لاکھ 74 ہزار مریض سامنے آئے۔ اٹلی 2850، فرانس 425 اور برطانیہ میں 500 سے زیادہ لوگ ہلاک ہوئے۔ دوسری جانب پیرس میں رات کا کرفیو لگادیا گیا۔ انگلینڈ کے کئی علاقوں میں سخت پابندیوں کا اعلان کیا گیا ہے۔ حکومت پر کرسمس کی تقریبات منسوخ کرنے کے لیے بھی دبائو بڑھ گیا ہے۔ ادھر ویلز، سکاٹ لینڈ، ڈنمارک اور آسٹریلیا میں کرونا وائرس کی تبدیل شدہ اقسام سامنے آگئی ہیں۔ انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو نے ملک بھر میں شہریوں کو مفت کرونا ویکسین فراہم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویکسین کا پہلا ٹیکہ وہ خود لگوائیں گے تاکہ عوام میں اعتماد پیدا ہو۔ عالمی خبررساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا نے ملک بھر میں کرونا ویکسینیشن کے آغاز کی تیاری شروع کر دی ہے جس کے لئے انڈونیشیا نے چین کی کمپنی سیونفارم سے رواں ماہ ایک کروڑ 2 لاکھ خوراکیں خریدی ہیں۔ انڈونیشیا آئندہ ماہ جنوری میں بھی چینی کمپنی سینو فارم سے کرونا ویکسین کی ایک کروڑ 8 لاکھ خوراکیں خریدے گا اور تب تک ملک کے فوڈ اینڈ ڈرگ ادارے سے ویکسینیشن کے آغاز کے لئے مشاورت کی جائے گی۔