• news

کرونا: لاہور، اسلام آباد، کراچی خطرناک قرار، مزید70 جاں بحق، سندھ میں مدارس بند

اسلام آباد +مکہ مکرمہ+لاہور(نمائندہ خصوصی+ شہنوا+ سپورٹس رپورٹر+ممتاز احمد بڈانی)  کرونا وائرس کی موجودہ صورتحال کو وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت فیصل سلطان نے جون کے برابر قرار دیا ہے۔ ملک میں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 4 لاکھ 48 ہزار 522 ہے جس میں سے 3 لاکھ 96 ہزار 591 صحتیاب ہوئے ہیں، مزید 2 ہزار 545 افراد وائرس سے متاثر جبکہ 70 مریض دم توڑ گئے، اموات کی تعداد 9 ہزار 80 تک پہنچ گئی ہے۔ ریکارڈ 7 ہزار 993 مریض بیماری سے شفایاب ہوئے جس کے بعد فعال کیسز کی تعداد 42 ہزار 851 رہ گئی۔ سب سے زیادہ متاثر صوبہ سندھ میں مزید ایک ہزار 224 کیسز کا اضافہ اور مجموعی تعداد ایک لاکھ 99 ہزار 706 تک پہنچ گئی۔ سندھ میں مزید 15 مریضوں کا انتقال، اموات 3 ہزار 237 تک پہنچ گئیں۔ پنجاب میں 618 نئے کیسز سامنے آئے، متاثرین ایک لاکھ 29 ہزار 291 ہوگئے۔ مزید 39 مریض لقمہ اجل بنے، اموات کی تعداد 3 ہزار 491 ہوگئی۔ خیبرپی کے میں مزید 356 افراد متاثر،متاثرین کی تعداد 53 ہزار 609 ہوگئی۔ مزید 13 مریضوں کا انتقال ہوا، تعداد ایک ہزار 502 پر جا پہنچی۔ بلوچستان میں 42 کیسز سامنے آئے، مجموعی 17 ہزار 838 ہوگئے۔ مجموعی اموات 176 پر برقرار ہے۔ اسلام آباد میں مزید 238 کیسز کی تصدیق،متاثرہ افراد 35 ہزار 441 تک جا پہنچے۔ مزید 3 مریض جاں بحق، اموات بڑھ کر381 ہوگئیں۔ آزاد کشمیر میں مزید 62 افراد کو اپنا شکار بنایا، متاثرین کی تعداد 7 ہزار 833 ہوگئی۔ مزید ایک مریض انتقال کرگیا، اموات کی تعداد 194 تک جا پہنچی۔گلگت بلتستان میں 5 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، تعداد 4 ہزار 804 ہوگئی۔ وبا سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 99 پر برقرار ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق شفایاب کی مجموعی تعداد 3 لاکھ 96 ہزار 591 ہوگئی۔ سینئر صحافی طارق محمود ملک کرونا وائرس کے باعث انتقال کرگئے۔ طارق محمود ملک کا ایک ماہ   قبل  کرونا وائرس کا ٹیسٹ پازیٹو آیا تھا جس کے بعد وہ  ہسپتال میں زیر علاج تھے،   جمعرات کو  خالق حقیقی سے جا ملے۔ وقت نیوز سمیت معروف اخبارات اور کئی نجی ٹی وی چینلز  سے بھی منسلک رہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت صحافتی تنظیموں اور حکومتی افراد نے طارق محمود ملک کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ اللہ رب العزت مرحوم کی مغفرت اور درجات بلند فرمائے اور ان کے اہل خانہ کو صبر کی توفیق دے۔ وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے سینئر صحافی طارق محمود ملک کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ طارق محمود ملک ایک نفیس انسان اور محنتی رپورٹر تھے۔  ملک کے تین بڑے شہر کرونا سے ہلاکتوں کے لیے خطرناک قرار دیئے گئے ہیں۔ وفاقی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران سب سے زیادہ ہلاکتیں کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں ہوئیں۔ وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ملک میں کرونا سے ہلاکتوں کا 75 فیصد تعلق کراچی، لاہور اور اسلام آباد سے ہے۔ رپورٹ کے مطابق 7 سے 13 دسمبر کے دوران ملک میں 319 افراد جاں بحق ہوئے جن میں 180 ہلاکتوں کا تعلق کراچی، لاہور اور اسلام آباد سے ہے۔ وزارت صحت کے مطابق 30 نومبر سے 6 دسمبر کے دوران ملک میں 299 افراد کرونا سے جاں بحق ہوئے جن میں سے 169 کا تعلق کراچی، لاہور اور اسلام آباد سے ہے جبکہ 23 سے 29 نومبر کے درمیان ملک میں 248 افراد کرونا سے زندگی کی بازی ہارگئے اور اس میں سے 140 افراد کا تعلق کراچی، لاہور اس اسلام آباد سے تھا۔ حکومت نے سندھ میں کرونا  کیسز میں اضافے کے باعث مدارس میں تعلیمی سلسلہ بند کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔ حکومت سندھ نے صوبے کے تمام مدارس میں تعلیمی سرگرمیاں بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر نے کہا ہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 6.3 فیصد ہو گئی۔ کراچی میں مثبت کیسز کی شرح سب سے زیادہ 16.59فیصد ریکارڈ کی گئی۔ کرونا کے مثبت کیسز کی شرح میں پشاور 13.34 فیصد کیساتھ دوسرے جبکہ میر پور 9.40فیصد کی شرح کیساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے مطابق آزاد جموں کشمیر میں 11.4فیصد، بلوچستان میں 14.2فیصد، گلگت بلتستان 1.5فیصد، اسلام آباد میں 3.6فیصد، کے پی میں 8.1فیصد، پنجاب میں 3.8 فیصد اور سندھ میں مثبت کیسز کی شرح 10.6فیصد ہوگئی۔ کراچی کے ضلع جنوبی میں ایس اوپیز کی خلاف ورزی پر کاروائیاں جاری ہیں، کلفٹن اور گارڈن میں 7 دکانیں اور 6 ریسٹورنٹس سیل کر دیئے گئے۔ ڈپٹی کمشنر ساؤتھ کی ہدایات پر گارڈن، لیاری، سول لائنز میں ایس او پیز پر عمل درآمد کروانے کیلئے کارروائیاں کی گئیں۔ اس دوران کلفٹن بلاک 2 میں 7 دکانیں سیل کر دیں۔ اسسٹنٹ کمشنر گارڈن نے 6 ریسٹورنٹس کو سیل کیا۔ لیاری میں 18 افراد کو ماسک نہ پہننے پر 500 روپے فی کس جرمانہ کیا گیا۔ ریسٹورنٹس اور دکانوں کو ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے پر سیل کیا گیا۔پشاور میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے مزید 7 علاقوں میں آج شام 6 بجے سے سمارٹ لاک ڈاؤن ہوگا۔پشاور کے علاقے اسلم ڈھیری، تہکال بالا روڈ، نوتھیہ، گلشن رحمان کالونی سمیت دیگر علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ متعلقہ علاقوں میں آج شام 6 بجے سے سمارٹ لاک ڈاؤن نافذ ہوگا۔عالمی وبا کرونا وائرس کے سبب دنیا میں 7 کروڑ 45 لاکھ 26 ہزار سے زائد افراد متاثر اور 16 لاکھ 55 ہزار 44 اموات ہو چکی ہیں۔ دنیا میں کرونا کے 5 کروڑ 23 لاکھ 63 ہزار سے زائد مریض صحتیاب ہو چکے اور 2 کروڑ 5 لاکھ 8 ہزار سے زائد زیر علاج ہیں۔ امریکہ میں  3 لاکھ 14 ہزار 577 اموات ہو چکی ہیں اور ایک کروڑ 73 لاکھ 92 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ بھارت میں  اموات کی تعداد ایک لاکھ 44 ہزار 487 اور 99 لاکھ 51 ہزار سے زائد افراد میں وائرس کی تشخیص ہو چکی ہے۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا نوول کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے۔ جس کے بعد وزیراعظم جین کاسٹکس نے بھی تنہائی اختیار کر لی ہے۔ اس نے مزید بتایا کہ ان کے شیڈول کو اس طرح ڈھال لیا جائیگا کہ وہ آئندہ 7 دن تک دور رہ کر ہی کام کر سکیں۔ احتیاط کے طور پر آج (جمعرات) صبح ان کا پی سی آر ٹیسٹ کیا گیا ہے جس کے نتائج جلد متوقع ہیں۔ سعودی عرب نے کوویڈ۔19 کی ویکسی نیشن کا عمل شروع کر دیا ہے۔ وزارت صحت نے جمعرات کے روز ٹویٹ کیا کہ وزیر صحت توفیق بن فوزان الربیعہ کو یہ ویکسین دی گئی ہے۔ توفیق الربیعہ نے ٹویٹ کیا کہ گزشتہ 9 مہینوں سے میں کیسز کی تعداد کو تشویش کے ساتھ دیکھ رہا تھا، آج میں خوشی کے ساتھ ان لوگوں کی تعداد کا مشاہدہ کروں گا جن کو یہ ویکسین لگے گی۔ 1 لاکھ 50 ہزار سے زائد افراد بغیر معاوضہ ویکسین موصول کرنے کیلئے رجسٹرڈ ہیں۔ امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو کرونا وائرس کا شکار شخص سے ملاقات کے بعد قرنطینہ میں چلے گئے ہیں۔ وبا کو کنٹرول کرنے والے ادارے کی ہدایات پر وزیر خارجہ قرنطینہ میں چلے گئے ہیں۔ مہلک وائرس سے ریکارڈ تین ہزار پانچ سو اڑتیس افراد ہلاک ہوئے اور دو لاکھ اڑتالیس ہزار چھے سو چھیاسی کرونا کے مزید مریض سامنے آئے۔ وبا سے اب تک 3 لاکھ  14 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں جبکہ مرض کا شکار ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد ایک کروڑ 73 لاکھ 94 ہزار سے بھی زیادہ ہے۔ جرمن وزیر صحت ژینس اسپان نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں ستائیس دسمبر سے عام عوام کو کرونا کی ویکسین دی جائے گی۔ سرگودھا سے نامہ نگار کے مطابق سرگودھا پریس کلب کے ممبر اور مقامی اخبار کے چیف ایڈیٹر میاں محمد ریاض بلا کرونا کا شکار ہو کر انتقال کرگئے جن کو مرکزی قبرستان میں نماز جنازہ کے بعد سپردخاک کر دیا گیا۔ ہسپتال داخل کروایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہوسکے۔ نماز جنازہ میں صدر پریس کلب عبدالحنان چوہدری، جنرل سیکرٹری رانا ساجد اقبال، سیکرٹری اطلاعات شیخ نعیم طاہر کے علاوہ ارشد محمود ارشی‘ چوہدری ضیاء  الدین لالی، ملک محمد اصغر‘ عمران گورائیہ‘ سیف خان ‘ ملک الطاف، پروفیسر ہارون رشید تبسم، پی آر او ڈی پی او عابد اور دیگر نے شرکت کی اور پسمندگان سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور پسمندگان کو صبر جمیل عطا کرے۔ساہیوال سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی پھو پھی اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ساہیوال امیر تیمور کی اہلیہ کو کرونا پازیٹو آنے کے بعد ڈی پی او ہائوس میں آئسولیٹ کر دیا گیا ہے اور ڈسٹرکٹ ھیڈ کوارٹر ہسپتال کی انتظامیہ نے ان کے گھر پر ایک لیڈی ڈاکٹر اور تین سٹاف نرسوں کی ڈیوٹی لگا دی ہے جبکہ مریضہ کی حالت مزید خراب، مزید بگڑنے کی صورت میں ڈسٹر کٹ ھیڈ کوارٹر ہسپتال کی ایمر جنسی میں بھی خصوصی انتظامات کر دیئے گئے ہیں۔ ڈسٹرکٹ ھیڈ کوارٹر ہسپتال ایمر جنسی ساہیوال میں کرونا کے مشتبہ چار مریض آج دم توڑ گئے۔ جن میں ساہیوال کی زاہدہ 55سالہ، ساہیوال کی عابدہ اسلم 26سالہ، عارف والہ کی ایمنہ 70سالہ اور چک52۔تھری آر کے65سالہ عبد الرزاق شامل ہیں۔ لاہور سے سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس کے مطابق کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ عارف اللہ حسینی کرونا  کے باعث انتقال کرگئے۔ عارف اللہ حسینی کرنا کے باعث پی این ایس شفا میں زیر علاج تھے۔ جہاں وہ خالق حقیقی سے جا ملے۔ سید عارف اللہ حسینی نے 1981ء میں پاک بحریہ میں بطور سب لیفٹیننٹ کمیشن حاصل کیا اور چین، امریکہ اور برطانیہ سے تکنیکی تربیت حاصل کی۔ وہ کمانڈر کراچی کوسٹ بھی رہ چکے ہیں۔ پاک نیوی میں اعلیٰ کارکردگی کی بنیاد پر انہیں ہلال امتیاز ملٹری اور تمغہ بسالت کا ایوارڈ بھی عطا کیا گیا تھا۔ مرحوم نے دو ہزار سترہ میں ذاتی وجوہات کی بنا پر بحیثیت وائس  ایڈمرل پاک بحریہ سے ریٹائرمنٹ لی تھی جس کے بعد وہ کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے سرپرست کے طور پر اپنی خدمات سرانجام دے رہے تھے۔

ای پیپر-دی نیشن