• news

ڈاکٹر ثانیہ نشترنے سیالکوٹ میں ڈیجیٹل احساس سروے کا افتتاح کر دیا

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے نئے متعارف کرائے گئے ماڈل کے تحت پاکستان کے صنعتی ضلع سیالکوٹ میں ڈیجیٹل احساس سروے کا افتتاح کردیا،یہ ماڈل خیبر پختونخواہ اور ملک کے دیگر علاقوں میں موثر طریقے سے کام کررہا ہے اور اب اس ماڈل کو سیالکوٹ میں بھی متعارف کرایاجارہا ہے۔ نیا ماڈل احساس کی ٹیکنیکل سپرویژن کے تحت پنجاب کے صوبائی تعلیمی محکمہ کے اشتراک سے سیالکوٹ بھر میں تیزی سے کام کرے گا۔ نئے سروے کا انعقاد سیالکوٹ کے تمام علاقوں میں کیا جارہا ہے۔ کمپیوٹرائزڈ طریقہ کار کے تحت گھرانوں کے سماجی ومعاشی اعدادوشمار اکھٹے کئے جائیں گے، جو مستحق گھرانوں کی نشاندہی میں مدد فراہم کریں گے۔ اس مقصد کیلئے، صوبائی تعلیمی محکمہ کے ذریعے تقریبا 3500اساتذہ کرام کی خدمات حاصل کی گئیں ہیں۔ سروے کی فہرستوں اور گنتی کے عمل کو آسان بنانے کیلئے 320سپروائزرز کے ہمراہ 3200شمار کنندگان کو تعینات کیا جارہا ہے تاکہ اضلاع کی بنیاد پر 3200سروے بلاکس میں سروے کا انعقاد کیا جاسکے۔ تیزرفتاری سے سروے کا کام کرنے کیلئے صوبائی حکومت کے تعاون سے بطور ماسٹر ٹرینرز اساتذہ کی ٹریننگ شروع ہوچکی ہے۔ احساس ماسٹر ٹرینرز اساتذہ کو سماجی معاشی سروے کے طریقہ کار پر تکنیکی تربیت فراہم کررہے ہیں۔ جیسے ہی ٹریننگ اختتام پزیر ہوگی ، فیلڈ کی ٹیمیں پسرور، ڈسکہ اورسمبڑیال سمیت سیالکوٹ کی تمام تحصیلوں میں گھر گھر جا کر ڈیجیٹل طریقے سے غربت ڈیٹا اکھٹا کریں گے۔ اینڈرائڈ پر مبنی ٹیب اپلی کیش کو ڈیٹا اکھٹا کرنے کیلئے استعمال کیا گیا ہے۔ گھرانوں سے اکھٹا کئے جانے والے ڈیٹا کو نگرانی اورتجزیہ کیلئے ڈیجیٹل نظام کے ذریعے سنٹرل ڈیٹا بیس میں جمع کرایا جائے گا۔ احساس کی سماجی تحفظ پالیسی کے مطابق،نتائج سے بالخصوص احساس کفالت کے نئے مستحقین ، مستحق خصوصی افراد کے گھرانوں، بیوائوں ، یتیموں اور مزدوروں کو احساس اقدامات میں شامل ہونے میں مدد ملے گی۔ سیالکوٹ میں ڈاکٹر ثانیہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہیں جاری قومی احساس سروے کی کارکردگی اور اس میں حائل رکاوٹوں سے متعلق بریفنگ دی۔ احساس میں مستحق گھرانوں کے اندراج کیلئے ملک بھر میں مختلف اضلاع میں مرحلہ وار سروے جاری ہے۔ ڈاکٹر ثانیہ نے کہا کہ ملک بھر میں جون 2021سے قبل سروے رجسٹری مکمل ہونے کی توقع ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ احساس فریم ورک کے تحت ، یہ غیر سیاسی سروے شفافیت کے تحفظ کیلئے پرعزم ہے کیونکہ اس کے نتائج کویڈ19کے باعث پاکستان میں پسماندہ طبقے کے سماجی و معاشی حالات کو بدلنے میں مدد فراہم کریں گے۔سروے میں رہ جانے والے گھرانوں کے ازخود اندراج کیلئے رجسٹریشن ڈیسک کھولنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ ایک بار جب سروے سیالکوٹ میں مکمل ہونے کے قریب ہو تو مستحق گھرانوں کی رجسٹریشن کو آسان بنانے کیلئے تحصیل سطح پر احساس رجسٹریشن ڈیسک کو متحرک کیا جائے گا۔ سیالکوٹ میں افتتاحی سروے کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر ثانیہ نے کہا کہ ڈیٹا اکھٹا کرنا انتہائی حساس ذمہ داری ہے، مقامی شمار کنندگان کو اسے پوری ذمہ داری کیساتھ انجام دینا چاہیئے۔ انہوں نے عوام سے گزارش کی کہ وہ سروے ٹیموں کیساتھ تعاون کریں اور جب سروے ٹیمیں دورہ کریں تو حقیقت پر مبنی صحیح معلومات فراہم کریں۔ نیز انہوں نے صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ سیالکوٹ میں احساس سروے کے عمل میں آسانی پیدا کریں۔

ای پیپر-دی نیشن