سرکاری ملازم رئیل اسٹیٹ کاروبار کیسے کر سکتا ہے: اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے آئی بی کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی میں کوآرڈینیٹرز کی تعیناتی کے خلاف کیس میں وکیل کی طرف سے مہلت کی استدعا پر سماعت ملتوی کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ ایک کیس میں وزیراعظم کے مشیر نے یہاں رپورٹ جمع کرائی ہے۔ جس میں کہا گیا کہ سرکاری ادارے رئیل اسٹیٹ کاروبار میں ڈائریکٹ ملوث نہیں ہوسکتے۔ چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ آئی بی ڈائریکٹ کیسے رئیل اسٹیٹ کاروبار میں ملوث ہوسکتی ہے؟یہ چل کیارہاہے یہ ایک سیریس معاملہ ہے۔ آئی بی کی جانب سے وکیل رمضان چوہدری نے وکالت نامہ عدالت میں جمع کرایا اور مہلت کی استدعا کی جس پر عدالت نے کہاکہ وکیل آئی بی آئندہ سماعت پر عدالت کو مطمئن کریں کہ سرکاری ملازم ڈائریکٹ یا انڈائریکٹ رئیل اسٹیٹ کاروبار کیسے کرسکتا ہے، عدالت نے سماعت 20 جنوری تک ملتوی کردی۔