• news

سرجیکل سٹرائیک: بھارت بیرونی ؔحمایت کے چک میں ، بھرپور جواب دینگے: پاکستان

اسلام آباد ‘ابوظہبی ( سٹاف رپورٹر+نیٹ نیوز) پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت، پاکستان کے خلاف سرجیکل سٹرائیک کی تیاری کر رہا ہے۔ ایک پریس کانفرنس میں ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے  کہا کہ بھارت، پاکستان کے خلاف سرجیکل سٹرائیک اور فوجی مہم جوئی کے لئے بیرونی طاقتوں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ پاکستان کے پاس بھارتی منصوبے کی قابل اعتماد معلومات موجود ہیں تاہم پاکستان کی مسلح افواج کسی بھی بھارتی مہم جوئی کا بھرپور جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔ علاوہ ازیں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے بھارت کے مذموم عزائم سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت پاکستان میں سرجیکل سٹرائیک کی تیاری کر رہا ہے۔ ابوظہبی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان بھارت کی سازشوں سے پوری طرح آگاہ ہے۔ ہم پرامن ملک ہیں‘ تاہم ازلی دشمن بھارت نے کوئی کارروائی کی تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت اندرونی حالات سے توجہ ہٹانے کیلئے خطرناک گیم کھیلنا چاہتی ہے۔ پاکستان میں دہشتگردی کو ہوا دینے کی کوششیں بھی کی جا رہی ہیں۔ وزیر خارجہ نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران بھارت کے غیرقانونی قبضے والے کشمیر کی صورتحال اور بھارت میں اقلیتوں سے امتیازی سلوک پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میرے پاس یہ اطلاعات بھی ہیں کہ بھارت نے اہم 'کھلاڑیوں' سے سرجیکل سٹرائیک کی منطوری لینے کے لیے رابطہ بھی کیا ہے جنہیں وہ اپنا پارٹنر تصور کرتے ہیں۔ بھارت کے غیرقانونی قبضے والے کشمیر میں صورتحال کبھی بھی اچھی نہیں رہی بلکہ مستقل خراب ہوتی جا رہی ہے جبکہ بھارت میں موجودہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک بھر میں کسان احتجاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکام کرونا وائرس سے نمٹنے میں ناکام رہے جو سب کو معلوم ہے، اس کے ان کی معیشت پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں آپ سب جانتے ہیں۔ بھارت میں اپوزیشن، وکلا، سول سوسائٹی اور ٹریڈ یونینز نے کسانوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے مکمل سپورٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اقلیتیں بھارت میں مستقل بے چینی کا شکار ہیں، آسام میں این آر سی کی وجہ سے آپ نے جو صورتحال دیکھی وہ ابھی ختم نہیں ہوئی، وہ مسئلہ ابھی موجود ہے جبکہ مسلم، دلت اور سکھ سمیت متعدد اقلیتیں انتہائی پریشانی سے دوچار ہیں۔ اس بات کو دیکھتے ہوئے وہ توجہ ہٹانا چاہتے ہیں اور ان کی نظر میں پاکستان کو نشانہ بنا کر ایک تقسیم شدہ ملک کو متحد کرنے کا ایک اچھا طریقہ ہے۔ انہوں نے  کہا  کہ میں آپ کے ذریعے بھارت کو خبردار کرنا چاہتا ہوں کہ پاکستان، ان کے منصوبوں کا جواب اور انہیں شکست دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے، ہم یہ مؤثر طریقے سے کریں گے جیسا کہ ہم نے فروری 2019 میں فوری اور مؤثر طریقے سے جواب دیا تھا اور اگر آپ نے اپنی روش نہ بدلی اور یہ راستہ اپنایا تو ہم پھر مؤثر طریقے سے جواب دیں گے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے اہم ممالک تک یہ بات پہنچا دی ہے اور ہمارے پاس موجود تمام معلومات ان سے شیئر کردی ہیں لہٰذا وہ بھی بھارتی منصوبوں اور ہمارے عزم سے پوری طرح آگاہ ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان محسوس کرتا ہے کہ اگر وہ کوئی اس طرح کا مس ایڈونچر کرتے ہیں تو یہ افغان امن عمل کو بری طرح سے متاثر کرے گا جو آگے کی جانب گامزن ہے اور اگر ایسا کچھ ہوا تو اس کے لیے بھارت کو ذمے دار ٹھہرایا جائے گا۔ وزیر خارجہ نے خبردار کیا کہ یہ خطے کے امن اور استحکام کو داؤ پر لگا دے گی اور اس کے تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے جبکہ میں پاکستان کے مؤقف کی تائید پر عالمی برادری کو سراہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے مشرقی ہمسایوں کو خبردار کرتا ہوں کہ ہم ان کی ذہنیت اور منصوبوں سے آگاہ ہیں، ہم آپ کی سوچ سے کہیں زیادہ جانتے ہیں لہٰذا اس پریس کانفرنس کے ذریعے میں غیر ذمے دار عناصر پر یہ بالکل واضح کردینا چاہتا ہوں جو اپنی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہونے والی خرابی سے سیاسی مقاصد کے لیے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں کہ وہ یہ جان لیں کہ پاکستان آگاہ ہے اور جواب دے گا۔ ڈس انفولیب رپورٹ نے بھارت کی سازشوں کا پردہ چاک کیا۔ بھارت سرجیکل سٹرائیک کیلئے بیرونی حمایت حاصل کرنے کے چکر میں ہے۔ بھارت غیرقانونی زیرقبضہ کشمیر میں حالات انتہائی سنگین صورتحال اختیار کر چکے ہیں‘ بھارت کی سازشوں سے آگاہ ہیں‘ بھارت نے فوجی کارروائی کی تو بھرپور جواب دینگے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں ان دنوں جو ملاقاتیں ہوئیں اور اس دوران اہم پیشرفت ہوئی ہیں جو  میں پاکستان کے عوام اور بین الاقوامی برادری کو بتانا چاہتا ہوں۔ یہاں دو روزہ دورے پر آیا تھا اور یہاں میری کچھ اچھی ملاقاتیں ہوئی ہیں، میری دبئی کے حکمران اور متحدہ عرب امارات کے وزیراعظم شیخ محمد بن راشد المختوم سے ملاقات ہوئی، ہماری دوطرفہ تعلقات، پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان موجود تجارت اور دیگر مواقع پر اچھی گفتگو ہوئی۔ میں نے مشکل وقت میں پاکستان کی غیرمشروط حمایت پر متحدہ عرب امارات اور وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا، ہم سٹرٹیجک پارٹنرز ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔ دریں اثناء وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اماراتی وزیر خارجہ شیخ عبداﷲ بن زید النہیان سے ملاقات کی جس میں بھارتی غیرقانونی قبضے والے کشمیر کی خراب صورتحال‘ افغان امن عمل اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کرونا کے دوران اماراتی تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ دوسری جانب مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف سرجیکل سٹرائیک کی بھارتی سازش کی قابل اعتماد معلومات موجود ہیں۔ بھارت اپنے کرتوت بے نقاب ہونے پر پریشان ہے، اس لئے اس کی مایوسی مضحکہ خیز سطح پر پہنچ چکی ہے۔ ہم نے دنیا کو آگاہ کر دیا ہے کہ پاکستان بھارت کے عزائم کو جانتا ہے۔ مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ کچھ ممالک اس سے پہلے سے آگاہ تھے۔ دنیا کو یاد رکھنا چاہیے کہ امن ایک اجتماعی ذمہ داری ہے۔ دنیا کو چاہیے کہ وہ بھارت کو خطے کو غیر مستحکم کرنے سے روکے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان پرامن ملک ہے۔ تاہم پاکستان کو اشتعال دلایا گیا تو مسلح افواج جارحیت کو ناکام بنانے کے لیے تیار ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن