• news

شائقین کے بغیرچھٹا پی ایس ایل ایڈیشن‘ 50کروڑ روپے نقصان کا خدشہ

لاہور (حافظ محمد عمران/نمائندہ سپورٹس) شائقین کے بغیر پاکستان سپر لیگ کے چھٹے ایڈیشن کے انعقاد سے کرکٹ بورڈ کو 50 کروڑ سے زائد نقصان کا خدشہ ہے۔ ذرائع کے مطابق رواں برس پی ایس ایل کے پانچویں ایڈیشن میں بھی کرکٹ بورڈ ٹکٹوں سے ہونے والی آمدن کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہا تھا۔ پانچویں ایڈیشن کے لیے اکاون لاکھ ڈالرز کا ہدف مقرر کیا گیا تھا لیکن ٹکٹوں کی فروخت سے لگ بھگ اٹھائیس لاکھ ڈالرز آمدن ہوئی تھی۔ امکان ہے کہ چھٹے ایڈیشن کے مقابلے بھی کرونا کی وجہ سے شائقین کے بغیر کھیلے جائیں گے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ آئندہ برس جنوری فروری میں جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کے دوران شائقین کے بغیر انعقاد کا فیصلہ کر چکا ہے۔ جنوبی افریقہ سے سیریز کے بعد پاکستان سپر لیگ مقابلوں کا آغاز ہو گا اس صورتحال میں پی ایس ایل کے دوران بھی شائقین کو سٹیڈیم آ کر میچز دیکھنے کی اجازت دیے جانے کا امکان نہیں ہے۔ پاکستان سپر لیگ میں نشریاتی حقوق کے بعد آمدن کا دوسرا بڑا ذریعہ ٹکٹوں کی فروخت ہے۔  تماشائیوں کے بغیر میچز کے انعقاد سے کرکٹ بورڈ کو بھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ٹکٹوں کی مجموعی آمدن کا ستر فیصد فرنچائز میں تقسیم ہوتا ہے جبکہ تیس فیصد پاکستان کرکٹ بورڈ کے حصے میں آتا ہے۔ تماشائیوں کے بغیر چھٹے ایڈیشن کے مقابلوں کے انعقاد سے فرنچائز مالکان کی مشکلات بڑھ جائیں گی۔ کرکٹ بورڈ اور پی ایس ایل فرنچائز مالکان کے مابین فنانشل ماڈل کے حوالے سے اختلافات پائے جاتے ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ اور پی ایس ایل فرنچائز مالکان فنانشل ماڈل کے حوالے سے کسی حتمی نتیجے تک نہیں پہنچ سکے جب کہ فرنچائز نے  ابھی تک چھٹے ایڈیشن کی فیس جمع نہیں کروائی۔ فنانشل ماڈل کے حوالے سے فرنچائز مالکان میں بھی اتفاق رائے نہیں پایا جاتا۔

ای پیپر-دی نیشن