شراب کی بلیک میں فروخت کیلئے ہوٹلوںِایکسائز کی ملی بھگٹ،سٹاک شروع
لاہور (احسان شوکت سے) شراب فروش ہوٹلوں نے کرسمس اور نئے سال کی آمد پر منہ مانگی قیمت پر شراب کی بلیک میں فروخت کے لئے ایکسائز حکام سے ملی بھگت کرکے شراب سٹاک کرنا شروع کر دی ہے۔ جبکہ شہر میں جعلی شراب کی فروخت کا دھندہ بھی عروج پر پہنچ گیا ہے۔ شراب سٹاک کرنے کے باعث ہوٹلوں میں لائسنس رکھنے کے باوجود اقلیتوں کو شراب کی فروخت میں ٹال مٹول کی جا رہی ہے اور منہ مانگی قیمت وصول کرنے کے لئے شراب کی مصنوعی قلت پیدا کر دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ہوٹلوں کے سٹور رومز اور گوداموں میں شراب کی زیادہ سے زیادہ مقدار سٹاک کی جارہی ہے جو کہ چند دن بعد کرسمس اور نئے سال کی آمد پرمنہ مانگی تین سے چار گنا زائد قیمت پر بلیک میں فروخت کی جائے گی۔ بلیک سے حاصل ہونے والی اضافی رقم طے کردہ فارمولے کے مطابق 40 فیصد حصہ ہوٹل مالکان و انتظامیہ 40 فیصد محکمہ ایکسائز حکام اور 20 فیصد پولیس اور دیگر محکموں کے اہلکاروں میں تقسیم کیا جائے گا۔ محکمہ ایکسائز حکام و عملہ ’’سیزن‘‘ لگانے کے لئے ہوٹل مالکان و انتظامیہ کو مکمل تحفظ فراہم کر رہا ہے۔ ہوٹلوں کی جانب سے شراب سٹاک کرنے اور مصنوعی قلت پیدا کرنے کی وجہ سے جعلی شراب تیار اور فروخت کرنے والے مافیا کی بھی چاندی ہو گئی۔ محکمہ ایکسائز کے عملہ نے جعلی شراب تیار کرنے والے مافیا سے بھی اپنا حصہ وصول کرکے چپ سادھ لی ہے جبکہ اس صورتحال سے ایکسائز ڈیوٹی کی شکل میں اکٹھی ہونے والی رقم میں خاطر خواہ کمی سے سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے۔