کرونا: 77اموات، خیبر پی کے میں مدارس بند: برطانیہ، نیا وائرس کنٹرول سے باہر، یورپ نے سفری پابندیاں لگادیں
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگار+خبر نگار) کرونا وائرس کی دوسری لہر پاکستان میں بھی جاری ہے۔خیبر پی کے میں مدارس بند کرنے کے احکامات جاری، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں کرونا وائرس کے 37 ہزار 206 ٹیسٹ کیے گئے جس میں سے 2 ہزار 615 کے نتائج مثبت آئے جبکہ 77 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے۔ مزید 2 ہزار 904 مریض صحتیاب ہوگئے۔ مجموعی کیسز 4 لاکھ 57 ہزار 288 ہوگئے، 4 لاکھ 7 ہزار 405 صحتیاب ہوئے ہیں جبکہ 9 ہزار 330 کا انتقال ہوا ہے جبکہ فعال کیسز کی تعداد 40 ہزار 553 ہے۔ صوبہ سندھ میں مزید ایک ہزار 120 کیسز کا اضافہ ہوا اور مجموعی تعداد 2 لاکھ 4 ہزار 103 تک پہنچ گئی۔ ایک روز میں 14 اموات ہوئیں اور یوں صوبے میں اموات کی مجموعی تعداد 3 ہزار 333 تک پہنچ گئی۔ صوبہ پنجاب میں 722 نئے کیسز، متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 31 ہزار 428 ہوگئی۔ 46 مریض لقمہ اجل بنے ، اموات کی تعداد 3 ہزار 604 ہوگئیں۔ صوبہ خیبرپی کے میں مزید 500 افراد متاثر، متاثرین کی تعداد 54 ہزار 948 ہوگئی۔ مزید 15 مریضوں کا انتقال، مرنے والوں کی تعداد ایک ہزار 536 پر جا پہنچی۔ بلوچستان میں 29 کیسز، مجموعی 17 ہزار 909 ہوگئے۔ اموات 179 پر برقرار ہے۔ اسلام آباد میں مزید 212 کیسز، متاثرہ افراد کی تعداد 36 ہزار 117 تک جا پہنچی۔ مزید ایک مریض جاں بحق، اموات 389 ہوگئیں۔ آزاد کشمیر میں 24 نئے کیسز سامنے آئے، متاثرین 7 ہزار961 ہوگئی۔ مزید ایک مریض زندگی کی بازی ہارگیا، مجموعی تعداد 204 تک پہنچ گئی۔ گلگت بلتستان میں 8 نئے کیسز، متاثرہ افراد 4 ہزار 822 ہوگئے۔ مرنے والوں کی مجموعی تعداد 99 پر برقرار ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق شفایاب ہونے والوں کی مجموعی تعداد 4 لاکھ 7 ہزار 405 ہوگئی۔ این سی او سی کے مطابق صوبہ سندھ ملک بھر میں کرونا وائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز، شفایاب ہونے والے مریضوں اور فعال کیسز کے اعتبار سے پہلے نمبر پر ہے جبکہ صوبہ پنجاب دوسرے نمبر پرہے۔ اس وقت صوبہ پنجاب کرونا وائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی تعداد کے اعتبار سے ملک بھر میں پہلے جبکہ صوبہ سندھ دوسرے نمبر پر ہے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کرونا وائرس کے فعال کیسز کے اعتبار سے ملک بھر میں تیسرے نمبر پرہے۔ کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے پر کراچی کے فائیو سٹار ہوٹل میں انڈور ڈائننگ پر پابندی کی خلاف ورزی پر 3 ریسٹورینٹس سیل کر دیئے گئے۔ دنیا بھر میں کرونا سے ہلاکتیں 169,177,2ہو گئیں، مصدقہ کیسز 7 کروڑ 66لاکھ 19ہزار سے تجاوز کر گئے ۔ امریکہ میں ہلاکتیں 323401 ہوگئیں، کیسز 1 کروڑ 80 لاکھ77ہزار سے بڑھ گئے ۔ بھارت میں ہلاکتیں 145513 ہو گئیں اور کیسز 1 کروڑ 31ہزار ہو گئے۔ برطانیہ میں اموات 67075ہو گئیں، کیسز20 لاکھ 4 ہزار سے بڑھ گئے ۔ دنیا میں کرونا کے 5 کروڑ 37 لاکھ 46 ہزار سے زائد مریض شفایاب ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو کو فائزر اینٹی کرونا ویکسین کی پہلی خوراک دے دی گئی۔ مصر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ نئے سال کا جشن نہیں ہوگا۔ فیصلے سے تمام سیاحتی مراکز، ہوٹلوں اور ریستورانوں اور کیفے ٹیریاز کو مطلع کر دیا گیا، ان سے تحریری اقرار نامہ بھی لیا گیا ہے۔ کرونا کے باعث کسی بھی قسم کے اجتماع اور لوگوں کی بھیڑ پر پابندی ہوگی۔ کوئٹہ میں دونوں بڑے ہسپتال آکسیجن پلانٹ سے محروم ہیں جس کے باعث ہسپتالوں کی انتظامیہ آکسیجن سلنڈر خریدنے پر مجبور ہے۔پشاور میں کرونا کیسز میں اضافے کے باعث دینی مدارس میں درس و تدریس بند کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے۔ احکامات سیکرٹری محکمہ داخلہ و قبائلی امور نے جاری کئے ہیں۔ خلاف ورزی کرنے پر ذمے داران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ پی ایم سی ختم اور پی ایم ڈی سی بحال کیا جائے۔ حکومت بیماریوں کی روک تھام پر زیادہ رقم خرچ کرے۔ ملک بھر میں کرونا ٹیسٹ کی تعداد بڑھائی جائے۔ دوسری لہر میں 43 ڈاکٹر انتقال کر چکے ہیں۔ حکومت ڈاکٹروں کا تحفظ یقینی بنائے۔ انکو حفاظتی سامان کی مسلسل فراہمی یقینی بنائے۔ شہداء پیکیج کے اعلان کے باوجود علمدرآمد نہیں ہوا۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دورن کرونا وائرس کے 212 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ دریں اثناء وزارت قومی صحت کی ہدایت پر اسلامآ باد کی ضلعی انتظامیہ نے ایس او پیز کی خلاف ورزی پر‘ دکانوں‘ ورکشاپوں اور ریستورانوں کو بھی سیل کر دیا ہے‘چیکنگ کرنے والی ٹیموں نے شادی ہالوں کو نوٹسز جاری کرنے کے علاوہ مختلف دکانوں کے مالکان کو جرمانہ کیا۔
لندن (نیٹ نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) برطانیہ میں کرونا وائرس کی نئی قسم منظر عام پر آنے سے یورپ سمیت پوری دنیا میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ برطانوی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ نئی قسم بہت تیزی سے پھیل رہی ہے جس پر قابو پانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ تفصیل کے مطابق برطانیہ میں کرونا وائرس کی نئی قسم سامنے آ گئی ہے جو تیزی سے پھیلتی ہے اور مشکل سے ڈیٹیکٹ ہوتی ہے۔ ماہرین کو خدشہ ہے کہ لندن میں پائے جانے والی وائرس کی نئی قسم زیادہ مہلک ہے۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ وائرس کی اس نئی قسم کے کیسز ڈنمارک اور آسٹریلیا میں بھی سامنے آئے ہیں۔ برطانیہ کے وزیر صحت میٹ بینکاک کا کہنا ہے کہ نئی قسم آؤٹ آف کنٹرول ہو چکی ہے۔ غٰر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق چھوتھے درجے کی پابندیوں سے بچنے کیلئے لوگ لندن چھوڑ کر جانے لگے ہیں جس کے باعث ریلوے سٹیشنوں پر مسافروں کا ہجوم اور سڑکوں پر ٹریفک جام ہو گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پر ہجوم سٹیشنوں پر برٹش ٹرانسپورٹ پولیس کے اضافی افسران کی تعیناتی شروع کر دی گئی ہے۔ برطانوی وزیر صحت مٹ بینکاک نے لندن سے فرار ہونے والوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور غیر ذمہ دارانہ عمل قرار دیا ہے۔ دوسری جانب ٹرانسپورٹ سیکرٹری گرانٹ شیپس کا کہنا ہے کہ پولیس ضروری کام سے جانے والوں کے سفر کو محفوظ بنائے گی۔ ٹئیر فور کے رہائشی کسی دوسرے مقام پر رات بسر نہیں کر سکتے۔کرونا وائرس کی زیادہ خطرناک اور تیزی سے پھیلنے والی نئی قسم سامنے آنے کے بعد کئی یورپی ممالک نے برطانیہ پر سفری پابندیاں عائد کردیں۔ یورپی ممالک نیدر لینڈز، بیلجیئم اور اٹلی کے بعد آسٹریا اور جرمنی نے بھی برطانیہ پر سفری پابندیاں عائد کر دی ہیں اور تمام پروازیں روک دی ہیں۔ رپورٹس کے مطابق برطانیہ سے بیلجیئم اور نیدرلینڈز کیلئے ٹرین سروس بھی بند کردی گئی ہے۔ چیک ریپبلک نے بھی برطانیہ سے آنے والوں پرقرنطینہ کی انتہائی سخت پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔ جبکہ آئرلینڈ اور فرانس بھی سفری پابندیاں لگانے پر غور کررہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانس کے ساتھ یورو سٹار ریل سروس تا حال برقرار ہے جس کے باعث پیرس کا ٹکٹ لینے کیلئے سینٹ پینکراز سٹیشن کے یورو ٹرمینل پر مسافروں کی قطاریں لگ گئیں۔ وائرس کی نئی قسم کے حوالے سے ماہرین کا کہناہے کہ اگر کرونا وائرس نے مزید شکلیں تبدیل کیں تو کرونا ویکسین بھی تبدیل کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے لندن سمیت مشرقی انگلستان کے شہریوں پر اپنا علاقہ چھوڑنے پر پابندی لگا دی۔ جبکہ برطانوی وزیر صحت کے مطابق لاک ڈاؤن کی پابندیاں اگلے چند ماہ تک برقرار رکھی جا سکتی ہیں۔ دوسری جانب گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران برطانیہ میں مزید 35 ہزار 928 افراد میں مہلک وائرس کی تشخیص ہوئی ہے اور یہ ایک ہی روز میں کرونا سے متاثرہ افراد کی سب سے بڑی تعداد ریکارڈ کی گئی۔ مہلک وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 20 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں وائرس سے مزید 326 افراد انتقال کرگئے ہیں جس کے بعد یہ ہلاکتیں 67 ہزار سے زائد ہوچکی ہیں۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی نئی قسم کے سامنے آنے پر برطانیہ کے عہدیداروں کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔ اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ برطانیہ کرونا وائرس میں تبدیلیوں کے بارے میں جاری مطالعے سے متعلق معلومات شیئر کررہا ہے، وائرس کی مختلف حالتوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے بعد رکن ممالک اور عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق کرونا کی یہ نئی قسم برطانیہ کے ساتھ ساتھ نیدرلینڈ، ڈنمارک اور آسٹریلیا میں بھی پائی گئی ہے۔سعودی عرب میں محدود جگہ پر 50 سے زائد افراد کے اجتماع کو کرونا پابندی کی خلاف ورزی قرار دے دیا گیا۔ وزارت داخلہ نے انتباہ کیا ہے کہ50 سے زائد افراد کے اجتماعات کے منتظمین اور مہمانوں پر بھاری جرمانے ہوں گے۔ مکان‘ ریسٹ ہاؤس‘ فارم یا کھلی جگہ پر 50 سے زایدہ افراد کے اجتماعات پر پابندی ہوگی۔ خلاف ورزی پر مالکان اور ذمہ داروں پر 15 ہزار ریال کا جرمانہ کیا جائے گا۔ اجتماع میں شریک ہر فرد پر 5 ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔ دنیا بھر میں کرونا سے ہلاکتیں 169,177,2ہو گئیں، مصدقہ کیسز 7 کروڑ 66لاکھ 19ہزار سے تجاوز کر گئے ۔ امریکہ میں ہلاکتیں 323401 ہوگئیں، کیسز 1 کروڑ 80 لاکھ77ہزار سے بڑھ گئے ۔ بھارت میں ہلاکتیں 145513 ہو گئیں اور کیسز 1 کروڑ 31ہزار ہو گئے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو کو فائزر اینٹی کرونا ویکسین کی پہلی خوراک دے دی گئی۔ مصر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ نئے سال کا جشن نہیں ہوگا۔ فیصلے سے تمام سیاحتی مراکز، ہوٹلوں اور ریستورانوں اور کیفے ٹیریاز کو مطلع کر دیا گیا، ان سے تحریری اقرار نامہ بھی لیا گیا ہے۔ کرونا کے باعث کسی بھی قسم کے اجتماع اور لوگوں کی بھیڑ پر پابندی ہوگی۔